بالی ووڈ کے معروف اداکار نواز الدین صدیقی نے حال ہی میں فلم انڈسٹری میں جاری امتیازی رویے پر کھل کر بات کی ہے۔

بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق نواز الدین صدیقی کا کہنا تھا کہ بالی ووڈ میں فنکاروں کو مختلف درجات میں تقسیم کیا جاتا ہے جیسے ہیرو، اسٹار اور سپر اسٹار، جب کہ باصلاحیت اداکاروں کو عموماً صرف چھوٹے کرداروں تک محدود رکھا جاتا ہے۔

نواز الدین صدیقی نے فلم انڈسٹری میں جاری امتیازی سلوک پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا ہے کہ آج عرفان خان (مرحوم)، منوج باجپائی، نصیر الدین شاہ اور اوم پوری جیسے باکمال اداکاروں کی تعریف تو کی جاتی ہے، مگر ان پر کبھی اعتماد نہیں کیا گیا۔

A post common by Nawazuddin Siddiqui (@nawazuddin.

_siddiqui)

انہوں نے سوال کیا کہ کیا کسی نے ان اداکاروں کے ساتھ 20 یا 30 کروڑ کی فلم بنائی؟ کیا یہ بالی ووڈ کا ناکام پہلو نہیں ہے؟ یہ صرف اسی فلم انڈسٹری بالی ووڈ میں ہوتا ہے۔

نواز الدین صدیقی نے اس بات پر بھی زور دیا کہ دیگر فلمی صنعتوں میں اداکاروں کو ان کی صلاحیتوں کی بنیاد پر منتخب کیا جاتا ہے، نہ کہ صرف ظاہری شکل و صورت کو دیکھ کر، جب کہ بالی ووڈ میں برعکس رجحان پایا جاتا ہے اور خوبصورتی کو مین کردار کیلئے منتخب کیا جاتا ہے۔

واضح رہے کہ نواز الدین صدیقی نے گینگز آف واسے پور، بدلا پور، کک، بجرنگی بھائی جان، رئیس، تلاش اور مشہور ویب سیریز ’سیکریڈ گیمز‘ سمیت کئی کامیاب پروجیکٹس میں اپنی اداکاری کے جوہر دکھا چکے ہیں اور انہیں بھارت سمیت دیگر ممالک میں بھی شہرت حاصل ہے۔

TagsShowbiz News Urdu

ذریعہ: Al Qamar Online

کلیدی لفظ: نواز الدین صدیقی نے بالی ووڈ میں جاتا ہے

پڑھیں:

دہلی میں پاکستانی سفارکاروں کے ساتھ ناروا سلوک

پہلگام واقعے کے تناظر میں بھارتی حکومت وطن لوٹنے والے پاکستانی سفارتی عملے کی واپسی میں رکاوٹیں کھڑی کر رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پاک بھارت تنازع: پاکستانی سیکریٹری خارجہ کی غیرملکی سفارتکاروں کو بریفنگ

ذرائع کے مطابق بھارت میں پاکستان ہائی کمیشن کے عملے اور ان کے خاندانوں کی پاکستان واپسی میں غیر معقول رکاوٹیں کھڑی کی جا رہی ہیں۔

پاکستانی سفیروں کو دستیاب اہم سہولیات منقطع کر دی گئی ہیں جس پر پاکستانی دفتر خارجہ نے آواز اٹھاتے ہوئے مذکورہ صورتحال کی جانب بھارتی حکومت کی توجہ مبذول کروائی ہے۔

مزید پڑھیے: بھارتی مہم جوئی: سیکریٹری خارجہ آمنہ بلوچ نے غیرملکی سفارتکاروں کو حقائق بتادیے

یاد رہے کہ 22 اپریل کو پہلگام واقع کے بعد بھارتی حکومت نے پاکستانی ہائی کمیشن کے بیشتر عملے کو بھارت چھوڑنے کا حکم دیا تھا جبکہ بھارت میں عام پاکستانیوں کو 24 گھنٹوں میں بھارت چھوڑنے کا کہا گیا تھا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

بھارت پاکستان ہائی کمیشن دہلی پاکستانی سفارتکار

متعلقہ مضامین

  • بغیر چپ والے شناختی کارڈ کے حامل افراد کے لئے اچھی خبر
  • شمالی چھاؤنی سے اغواء ہونے والے نوجوان  کی لاش نہر سے برآمد
  • بارڈر پر تناؤ ہے لیکن پاکستانی ڈرنے والے نہیں، مریم نواز شریف
  • ایشین گیمز میں کرکٹ کے کھیل کو برقرار رکھنے کا فیصلہ
  • فاروق ستار کا مسائل سے نمٹنے کیلئے افواج کیساتھ کھڑا ہونے کی ضرورت پر زور
  • موساد ایجنٹس ایران کیساتھ مذاکرات ثبوتاژ کرنے کیلئے کوشاں ہیں، ٹرمپ حامیوں کا انکشاف
  • دہلی میں پاکستانی سفارکاروں کے ساتھ ناروا سلوک
  • بلوچستان: آئل ٹینکر میں آگ لگنے کے سبب دو افراد ہلاک، 56 زخمی
  • نوشکی: ٹرک میں آگ لگنے کا واقعہ، ہلاکتیں بڑھنے کا خدشہ