شاہد خاقان عباسی---فائل فوٹو

عوام پاکستان پارٹی کے کنوینر شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ شفاف الیکشن کروادیں، ملک کا نظام چل پڑے گا، پاکستان کے ہر مسئلے کے حل کی حقیقت قانون کی حکمرانی میں ملے گی۔

کوئٹہ میں بلوچستان ہائی کورٹ بار روم سے خطاب میں شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ملک کے مسائل کی تو بات کی جاتی ہے، مگر ان کےحل کی بات نہیں کی جاتی، ہماری جماعت کا مقصد مسائل کے حل کے لیے بات کرنا ہے، ہمارا مقصد پولیٹیکل پوائنٹ اسکورنگ نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ ناانصافی ملک کی جڑ کو کھوکھلا کردیتی ہے، جب آئین کو پامال کیا جاتا ہے تو انصاف کیسے رہے گا، انصاف نہ ہونے کی وجہ سے آج کا نوجوان مایوسی کاشکار ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ ہمارا ملک آئین کے مطابق نہیں چل رہا، ملک میں قانون اور آئین کی حکمرانی نہیں، اگر آپ کو پسند نہیں ہے تو آئین بدل دیں، مائن اینڈ منرل ایکٹ اگر آئین سے متصادم ہے تو وہ غلط ہے، آئین کے اندر جو حقوق صوبے کو دیے گئے ہیں وہ دیے جانے چاہئیں۔

یہ ممکن نہیں کہ پاکستان امیر ہو اور بلوچستان غریب رہ جائے: شاہد خاقان عباسی

عوام پاکستان پارٹی کے مرکزی کنوینر شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ یہ ممکن نہیں ہے کہ پاکستان امیر ہو اور بلوچستان غریب رہ جائے۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ وسائل اور آئین میں دیے گئے حقوق کے اعتبار سے بلوچستان کو سب سے امیر صوبہ ہونا چاہیے، بلوچستان کے عوام کو یہ بتایا جائے کہ ان کو ریکوڈک سے کیا ملے گا، مائنز اینڈ منرل ایکٹ پر بلوچستان میں بحث ہونی چاہیے تھی، مگر بل کو پاس کردیا گیا۔

انہوں نے سوال اتھایا کہ کیا یہاں لوگ 70 کروڑ روپے دے کر سینیٹر نہیں بنے، ہم کرپٹ لوگوں کو سینیٹ میں بھیجیں گے اور پھر توقع کریں کہ ملک چلے گا، یہ خام خیالی ہے کہ ایسے لوگ ملک اور صوبے کے مسائل حل کریں گے۔

سابق وزیر اعظم نے کہا کہ گوادر میں پانی اور بجلی کی فراہمی کی ذمے داری پوری نہیں کی گئی، یہ ہماری ترقی ہے کہ یہاں سے تیل اسمگل ہو کر پورے پاکستان میں جاتا ہے، ایل پی جی اور دیگر چیزوں کی اسمگلنگ الگ ہے، یہ بھی حقیقت ہے کہ وفاق کے بغیر صوبہ ترقی نہیں کرسکے گا۔

شاہد خاقان کا کہنا ہے کہ یہ پتا ہونا چاہیے کہ بلوچستان میں لیز کس کو اور کس بنیاد پر دی گئی؟ 70 سال میں ہم نے بلوچستان کے ساحل کا ایک انچ بھی ڈویلپ نہیں کیا۔

انہوں نے کہا کہ اگر غیر نمائندہ حکومتیں آئیں گی تو حالات درست نہیں ہوسکیں گے، ملک کے معاملات عوام کی تائید والے سیاستدانوں نے حل کرنا ہیں، ہم سب اس بات کے جوابدہ ہیں کہ بلوچستان اور پاکستان کے حالات اس نہج پر کیوں ہیں۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ نے کہا کہ

پڑھیں:

اسرائیل کا اصل مقصد ایران میں نظامِ حکومت کی تبدیلی ہو سکتا ہے، ماہرین

ماہرین کے ایک گروپ نے کہا ہے کہ ایران پر اسرائیلی حملوں کا سلسلہ ہفتوں تک جاری رہ سکتا ہے جس کا ممکنہ مقصد یہی ہو سکتا ہے کہ وہاں کے نظامِ حکومت کو تبدیل کیا جائے۔
عرب نیوز کے مطابق مباحثے کا اہتمام مڈل ایسٹ انسٹیٹیوٹ کی جانب سے کیا گیا تھا۔
پینل میں امریکی سینٹرل کمانڈ کے سابق کمانڈر جنرل (ر) جوزف ایل ووٹل کے علاوہ ریٹائرڈ وائس ایڈمرل کیون ڈونیگن، امریکی بحریہ کے سابق عہدیدار الیکس واٹنکا اور ایرانی امور پر گہری نظر رکھنے والے رائٹ پیٹرسن بھی موجود تھے جو اوہائیو کے ایئر فورس اکیڈمی میں پڑھاتے ہیں۔
اس موقع پر الیکس واٹنکا کا کہنا تھا کہ ’اگرچہ ابھی یہ کہنا قبل از وقت ہے کہ آیا اسرائیل کا بنیادی مقصد ایران کے جوہری پروگرام کو ختم کرنے کے ساتھ نظامِ حکومت کی تبدیلی بھی ہے تاہم عین ممکن ہے کہ اسی طرف ہی بڑھا جا رہا ہو۔
انہوں نے بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ ’میرے خیال میں ایران کے زیادہ تر حکام کا خیال بھی یہی ہے تاہم ایک سوال یہ بھی ہے کہ اس کے لیے اسرائیل ڈونلڈ ٹرمپ کو کیسے قائل کرے گا جیسا کہ ابتدائی حملے کے وقت کر لیا گیا تھا۔‘
ماہرین کا متفقہ طور پر یہ خیال تھا کہ لڑائی کا دائرہ دوسرے ممالک تک نہیں پھیلے گا۔
الیکس واٹنکا نے کہا کہ ’ایرانی قیادت فتح کو اپنی ’بقا‘ سے تعبیر کرے گی کیونکہ اسرائیل کو امریکہ اور یورپ کے زیادہ حصے کی حمایت حاصل ہے اور اسرائیل کو کہیں سے بھی مدد نہیں مل رہی۔‘
ان کے مطابق ’میرا نہیں خیال کہ اس کو کہیں سے مدد ملے گی میں مزاحمت کے دائرے میں شامل ارکان سے پوچھتا ہوں کہ ایسے موقع پر وہ آخر کر کیا سکتے ہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ اس کا ساتھ دینے والے حماس اور حزب اللہ کے حوالے سے کہا کہ ان کو اسرائیلی فوج نے بہت زیادہ حد تک کمزور کر دیا ہے جبکہ یمن کے حوثیوں کی حالت بھی زیادہ مختلف نہیں۔
اس موقع پر ایڈمرل کیون ڈونیگن کا کہنا تھا کہ ’میرے خیال میں اصل سوال یہ ہے کہ کیا ایران کو لگتا ہے کہ اس نے اسرائیل کو کافی بڑا جواب دیا ہے اور کیا وہ اب مذاکرات کی طرف آ سکتا ہے۔‘
انہوں نے امکان ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ اگرچہ بظاہر ایسا لگ نہیں رہا مگر مستقبل قریب میں وہ مذاکرات کی میز بیٹھے ہوں گے۔
انہوں نے آبنائے ہرمز کے حوالے سے کہا کہ ایران اس کو بند سکتا ہے تاہم اس سے اسے مالی فائدہ نہیں ہو گا کیونکہ وہ اپنا تیل بھی باہر نہیں بھیج سکے گا۔‘
ماہرین نے اس نکتے پر بھی اتفاق کیا کہ لڑائی کے خاتمے کا دارومدار اس امر پہ ہے کہ اسرائیل جنگ میں کہاں تک جانا چاہتا ہے۔
الیکس واٹنکا کا کہنا تھا کہ ’امریکہ نے اس معاملے پر گڈ کاپ کا کردار ادا کیا ہے اور صدر ٹرمپ نے سفارت کاری کے لیے دروازہ کھلا رکھا ہوا ہے۔‘

Post Views: 4

متعلقہ مضامین

  • 39 اراکین اسمبلی کی حد تک پی ٹی آئی کو نشستیں دینے کے فیصلے پر عمل درآمد کرانے کی استدعا مسترد
  • 39 اراکین کی حد تک پی ٹی آئی کو نشستیں دینے کے فیصلے پر عملدرآمد کی استدعا مسترد
  • پی ٹی آئی کو نشستیں دینے کے فیصلے پر 39 اراکین کی حد تک عملدرآمد کی استدعا مسترد
  • شفاف الیکشن آئین و قانون کی بالادستی سے ملک آگے بڑھے گا،سراج الحق
  • کراچی: فائرنگ سے 40 سالہ خاتون جاں بحق
  • چیف الیکشن کمشنر اور 2ممبران کی تعیناتی، پاکستان تحریک انصاف نے نام فائنل کرلیے
  • ہمیشہ عوام کے حقوق، آئین کی بالادستی اور پارلیمانی جمہوریت کیلئے جدوجہد کی ہے، بلاول بھٹو
  • (ن) لیگ سے پیپلز پارٹی کی شکایات
  • اسرائیل کا اصل مقصد ایران میں نظامِ حکومت کی تبدیلی ہو سکتا ہے، ماہرین
  • SSUET کو باوقار، شفاف اور محفوظ ادارہ دیکھنا چاہتے ہیں‘مقررین