جنگ مسلط کرنے کی کوشش کا فیصلہ کن جواب دیں گے، کور کمانڈرز کانفرنس
اشاعت کی تاریخ: 3rd, May 2025 GMT
بھارت کی جانب سے پانی کو بطور ہتھیار استعمال کرنا انتہائی خطرناک ہے ،پانی کو بطور ہتھیار استعمال کرنے سے پاکستان کی 24 کروڑ آبادی متاثر ہوگی ، جنوبی ایشیا میں عدم استحکام میں اضافہ ہوگا
پاکستان کے امن اور ترقی کا راستہ کسی بھی بلاواسطہ یا پراکسیز کے ذریعے نہیں روکا جاسکتا، پاکستان کے امن اور ترقی کا راستہ دہشت گردی، جبر یا جارحیت سے نہیں روکا جاسکتا، آرمی چیف کا خصوصی کور کمانڈرز کانفرنس
آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے کہا ہے کہ جنگ مسلط کرنے کی کسی بھی کوشش کا یقینی اور فیصلہ کن جواب دیا جائے گا۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ آرمی چیف جنرل عاصم منیر کی زیر صدارت خصوصی کور کمانڈرز کانفرنس ہوئی۔آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے کور کمانڈرز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی مسلح افواج دفاع وطن کے لیے اپنی عوام کے ساتھ متحد ہو کر کھڑی ہیں۔آرمی چیف نے کہا کہ جنگ مسلط کرنے کی کسی بھی کوشش کا یقینی اور فیصلہ کن جواب دیا جائے گا۔فورم نے اعادہ کیا کہ پاکستان کے عوام کی امنگوں کا ہر قیمت پر احترام کیا جائے گا، بھارت کی جانب سے جان بوجھ کر عدم استحکام کی کوششوں کو قومی عزم اور واضح اقدامات سے شکست دی جائے گی۔شرکاء کانفرنس نے کہا کہ بھارت کو ان مذموم ہتھکنڈوں کے ذریعے اپنی دہشت گرد پراکسیز فعال کرنے میں ناکامی اٹھانی پڑے گی، پاکستان کے امن اور ترقی کا راستہ کسی بھی بلاواسطہ یا پراکسیز کے ذریعے نہیں روکا جاسکتا، پاکستان کے امن اور ترقی کا راستہ دہشت گردی، جبر یا جارحیت سے نہیں روکا جاسکتا۔بھارت کی جانب سے پانی کو بطور ہتھیار استعمال کرنا انتہائی خطرناک ہے ،پانی کو بطور ہتھیار استعمال کرنے سے پاکستان کی 24 کروڑ آبادی متاثر ہوگی اور جنوبی ایشیا میں عدم استحکام میں اضافہ ہوگا۔شرکاء کانفرنس کا کہنا ہے کہ بھارتی فوج کی غیر انسانی اور بلا اشتعال کارروائیاں علاقائی کشیدگی کو بڑھاتی ہیں، بھارتی بلا اشتعال کارروائیوں کا مؤثر اور مناسب جواب دیا جائے گا، انتظامی ناکامیاں چھپانے کیلئے بھارت اندرونی مسائل کو بیرونی رنگ دیتا رہا ہے ، پہلگام واقعہ کے بعد بھارتی افواج ایل او سی پر معصوم شہریوں کو مسلسل نشانہ بنا رہی ہے ۔آئی ایس پی آر کے مطابق فورم نے خطے کی موجودہ صورتحال کا جامع جائزہ لیا اور بالخصوص پاک بھارت کشیدگی اور علاقائی سلامتی پر غور کیا۔فورم نے کسی بھی جارحیت یا مہم جوئی کے خلاف ملکی خود مختاری اور علاقائی سالمیت برقرار رکھنے کے غیر متزلزل عزم کا اعادہ کیا۔آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف نے مسلح افواج کی غیر متزلزل پیشہ وارانہ مہارت، ثابت قدم حوصلے اور آپریشنل تیاریوں کو سراہتے ہوئے تمام محاذوں پر چوکنا رہنے اور فعال تیاریوں کی اہمیت پر زور دیا۔فورم نے بھارت کے مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی مظالم اور سیاسی اور فوجی مقاصد کے لیے گھڑے جانے والے خود ساختہ بحرانوں پر اظہار تشویش کیا۔شرکاء کانفرنس نے کہا کہ اس طرح کے واقعات سے بھارت یکطرفہ چالوں سے اسٹیٹس کو کو تبدیل کرنے کی کوشش کرتا ہے، 2019میں بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں اسٹیٹس کو یکطرفہ تبدیل کرنے کی کوشش کے لیے پلوامہ ڈرامہ رچایا۔بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں آرٹیکل 370 کی منسوخی کے ذریعے اسٹیٹس کو تبدیل کرنے کے لیے ڈرامہ رچایا، پہلگام واقعہ کا مقصد پاکستان کی توجہ مغربی سرحدوں، اقتصادی بحالی کی جاری کوششوں سے ہٹانا ہے ، ان دو عوامل میں پاکستان فیصلہ کن اور پائیدار ترقی کی جانب گامزن ہے ۔
.ذریعہ: Juraat
پڑھیں:
بی جے پی حکومت کشمیری صحافیوں کو خاموش کرانے کے لیے ظالمانہ ہتھکنڈے استعمال کر رہی ہے، حریت کانفرنس
سرینگر سے جاری ایک بیان میں کہا کہ بی جے پی کی ہندوتوا حکومت کے دور میں کشمیری صحافیوں پر ظلم و ستم میں مزید اضافہ ہوا ہے اور اس کی کٹھ پتلی انتظامیہ آزاد صحافیوں کی آوازوں کو خاموش کرانے اور آزادی صحافت کو دبانے کے لیے وحشیانہ ہتھکنڈے استعمال کر رہی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے کہا ہے کہ آج جب دنیا بھر میں صحافیوں کے خلاف جرائم کے خاتمے کا عالمی دن منایا جا رہا ہے، بی جے پی کی زیرقیادت بھارتی حکومت کشمیری صحافیوں کو مسلسل مظالم کا نشانہ بنا رہی ہے۔ ذرائع کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈووکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں کہا کہ بی جے پی کی ہندوتوا حکومت کے دور میں کشمیری صحافیوں پر ظلم و ستم میں مزید اضافہ ہوا ہے اور اس کی کٹھ پتلی انتظامیہ آزاد صحافیوں کی آوازوں کو خاموش کرانے اور آزادی صحافت کو دبانے کے لیے وحشیانہ ہتھکنڈے استعمال کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 5 اگست 2019ء کے بعد مقبوضہ علاقے میں بھارتی ایجنسیاں صحافیوں کو سچ بولنے پر گرفتار اور ہراساں کر رہی ہیں اور انہیں بار بار طلبی، چھاپوں اور دھمکیوں کا سامنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ صحافیوں کو محض اپنا کام کرنے پر غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے قانون اور پبلک سیفٹی ایکٹ جیسے کالے قوانین کے تحت دھمکیاں دی جا رہی ہیں، ان کے خلاف مقدمات درج کئے جا رہے ہیں اور ان سے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔ ترجمان نے کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں میڈیا کو ہندوتوا کے بیانیے کو آگے بڑھانے کے لیے شدید دبائو کا سامنا ہے جبکہ بھارت کا گودی میڈیا بی جے پی کے فرقہ وارانہ اور کشمیر دشمن ایجنڈے کا پرچار جاری رکھے ہوئے ہے۔ انہوں نے انسانی حقوق اور میڈیا کی بین الاقوامی تنظیموں سے مطالبہ کیا کہ وہ آزادی صحافت پر بھارت کی منظم پابندیوں اور کشمیری صحافیوں کو مسلسل نشانہ بنائے جانے کا سنجیدہ نوٹس لیں۔ بیان میں کہا گیا کہ دنیا کو مقبوضہ جموں و کشمیر میںسچ پر حملوں اور صحافت کو جرم بنانے پر بی جے پی حکومت کا محاسبہ کرنا چاہیے۔