گینز ورلڈ ریکارڈ نے تصدیق کی ہے کہ دنیا میں سب سے زیادہ عمر رسیدہ شخص اب برطانیہ میں رہنے والی ایک خاتون ہے۔

یہ بھی پڑھیں:امریکی خاتون نے سب سے بڑی بائٹ کا ورلڈ ریکارڈ کیسے بنایا؟

115 سالہ برطانوی خاتون ایتھل کیٹرہم عالمی اعزاز پانے سے قبل بحیثیت برطانیہ کی بزرگ ترین شخصیت کے طور پر میڈیا میں جگہ پا چکی تھیں۔

ایتھل کیٹرہم اپنی فیملی کے درمیان خوشگوار موڈ میں

ایتھل کیٹرہم کو جب یہ اطلاع دی گئی کہ اب وہ دنیا کی سب سے عمر رسیدہ انسان کا اعزاز پا چکی ہیں، تب تک وہ اپنی زندگی کے 115 سال اور 252 دن گزار چکی تھیں۔

یہ بھی پڑھیں:برطانوی نوجوان نے’فل بک‘ کی تیاری سے ورلڈ ریکارڈ توڑ دیا

انہیں یہ اعزاز 116 سال کی عمر میں انتقال کر جانے والی برازیلین راہبہ لوکاس کے انتقال کے بعد حاصل ہوا ہے، جب کہ خود برازیلین راہبہ کو یہ ٹائٹل گزشتہ سال دسمبر میں جاپانی بیوہ ٹومیکو ایٹوکا کی موت کے بعد حاصل ہوا تھا۔

ایتھل کیٹرہم کی جوانی کی ایک یادگار تصویر

ریکارڈ کیپنگ ریفرنس کی اشاعت کے مطابق برطانوی خاتون کیٹرہم گزشتہ 12 برس میں 115 سال کی عمر کے ساتھ یہ عالمی اعزاز حاصل کرنے والی سب کم عمر شخصیت ہیں۔

کیٹرہم 21 اگست 1909 کو شپٹن بیلنگر، ہیمپشائر میں پیدا ہوئیں۔ وہ برطانیہ کے بادشاہ ایڈورڈ VII کے دور حکومت (1901 سے 1910) میں رہنے والی آخری برطانوی آخری شخصیت ہیں۔

ایتھل کیٹرہم

اس کے علاوہ کیٹرہم 1913 سے پہلے پیدا ہونے والی واحد باقی ماندہ برطانوی فرد بھی ہیں جو آج زندہ ہیں اور ان کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ وہ 1909 میں پیدا ہونے والی دنیا کی واحد زندہ شخصیت ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

.

ذریعہ: WE News

پڑھیں:

ارشد ندیم کو فوربز کا عالمی اعزاز، 30 سال بعد پاکستان کی تاریخ رقم

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کھیلوں کی دنیا میں پاکستان کے لیے ایک اور تاریخی لمحہ اُس وقت آیا جب عالمی شہرت یافتہ جریدے ’’فوربز‘‘نے پاکستان کے نامور ایتھلیٹ اور اولمپک گولڈ میڈلسٹ ارشد ندیم کو ایشیا کی 30 انڈر 30 بااثر شخصیات کی فہرست میں شامل کر لیا ہے۔

اس اعلان نے جہاں ارشد ندیم کے کیریئر میں ایک اور شاندار سنگِ میل کا اضافہ کیا ہے، وہیں پاکستان کے کھیلوں کے شعبے کو بھی بین الاقوامی سطح پر ایک بار پھر روشن الفاظ سے ت حریر کردیا ہے۔

ارشد ندیم نے پیرس اولمپکس 2024 میں تاریخ رقم کی، جب انہوں نے جیولین تھرو (نیزہ بازی) کے فائنل میں 92.97 میٹر کی ناقابلِ یقین تھرو کرتے ہوئے نہ صرف گولڈ میڈل جیتا بلکہ پاکستان کی اولمپک تاریخ کا سب سے بڑا اعزاز اپنے نام کیا۔

فوربز نے اپنی رپورٹ میں ارشد کی اس پرفارمنس کو “اسٹننگ شو” یعنی حیرت انگیز مظاہرہ قرار دیا، اور اسے ایشیائی کھیلوں میں غیر معمولی کارکردگی کی ایک مثال قرار دیا۔

یہ پہلا موقع ہے جب کسی پاکستانی ایتھلیٹ نے انفرادی اسپورٹس میں اولمپک گولڈ میڈل حاصل کیا اور یہ کارنامہ تقریباً 3 دہائیوں کے بعد کسی پاکستانی کی جانب سے اولمپک پوڈیم پر سب سے اونچی جگہ پر پہنچنے کا باعث بنا۔ ارشد ندیم کی اس جیت نے نہ صرف پاکستان کے کھیلوں کی تقدیر بدلنے کی امید جگائی بلکہ عالمی سطح پر بھی ایک نیا پیغام دیا کہ پاکستان میں بھی ٹیلنٹ کسی سے کم نہیں۔

ارشد ندیم کی جیت پر نہ صرف عوام نے بے پناہ خوشی کا اظہار کیا بلکہ حکومتی سطح پر بھی ان کے اعزاز میں بڑے پیمانے پر پذیرائی کی گئی۔ پنجاب اور سندھ کی حکومتوں نے مجموعی طور پر انہیں 15 کروڑ 30 لاکھ روپے کے انعامات سے نوازا۔ انعامی رقوم کے ساتھ ساتھ انہیں زندگی بھر کے لیے متعدد سہولیات بھی دی گئیں جن میں رہائش، تعلیمی وظائف اور کوچنگ سپورٹ شامل ہے۔

علاوہ ازیں وفاقی حکومت نے ان کے اعزاز میں اسلام آباد کی ایک مرکزی سڑک کا نام ’’ارشد ندیم روڈ‘‘رکھنے کا اعلان کیا، جو ان کی تاریخی کامیابی کو مستقل یادگار بنائے گا۔ اس کے ساتھ ساتھ پاکستان پوسٹ نے بھی 14 اگست کے موقع پر ایک خصوصی یادگاری ڈاک ٹکٹ جاری کیا، جو اُن کی خدمات کو قومی سطح پر سراہنے کی ایک شاندار مثال ہے۔

یاد رہے کہ فوربز کی سالانہ ’’30 انڈر 30 ایشیا‘‘فہرست اُن نوجوانوں پر مشتمل ہوتی ہے جنہوں نے مختلف شعبہ جات میں غیر معمولی کامیابی حاصل کی ہو اور جو اپنی فیلڈ میں تبدیلی کا سبب بنے ہوں۔

ارشد ندیم کا اس فہرست میں آنا نہ صرف ان کی ذاتی کامیابی ہے بلکہ یہ پاکستان کے نوجوان کھلاڑیوں کے لیے بھی ایک پیغام ہے کہ اگر وہ محنت، لگن اور صبر سے کام کریں تو دنیا کی کوئی بھی چوٹی ان کے لیے ناقابلِ تسخیر نہیں۔

ارشد ندیم کا تعلق پنجاب کے ایک متوسط گھرانے سے ہے۔ وسائل کی کمی، سہولیات کی عدم دستیابی اور محدود مواقع کے باوجود انہوں نے محنت اور استقامت کے ذریعے خود کو نہ صرف قومی سطح پر منوایا بلکہ عالمی سطح پر بھی پاکستان کا نام روشن کیا۔ ان کی کہانی اُن نوجوانوں کے لیے مشعل راہ ہے جو پسماندہ علاقوں میں رہتے ہوئے بھی بڑے خواب دیکھتے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • کراچی: فائرنگ سے 40 سالہ خاتون جاں بحق
  • برطانوی انٹیلی جنس ایجنسی ایم آئی 6 میں پہلی بار خاتون سربراہ کا تقرر
  • متعدد ایوارڈز جیتنے والی آرٹسٹ حنا پروین نے اپنی معذوری کو کیسے ہرایا؟
  • راولپنڈی: خاتون نے 17 سالہ لڑکے کو چھری کے وار سے قتل کردیا
  • ارشد ندیم کو فوربز کا عالمی اعزاز، 30 سال بعد پاکستان کی تاریخ رقم
  • برطانوی تاریخ میں پہلی بار خاتون خفیہ ایجنسی ایم آئی 6کی سربراہ مقرر
  • برطانیہ میں پہلی خاتون خفیہ ایجنسی ایم آئی 6 کی سربراہ مقرر
  • ٹی20 کرکٹ میں بدترین بولنگ کا نیا ریکارڈ، یہ اعزاز کس بولر کو ملا؟
  • لاہور؛ دو ماہ کا بچہ اغواء کرنے والی خاتون گرفتار
  • برطانوی خفیہ ایجنسی ایم آئی 6 کی پہلی خاتون سربراہ کون ہیں؟