صدر مملکت نے سی ڈی اے ترمیمی آرڈیننس 2025 جاری کر دیا
اشاعت کی تاریخ: 3rd, May 2025 GMT
اسلام آباد:صدر مملکت نے سی ڈی اے ترمیمی آرڈیننس 2025 جاری کر دیا۔
صدر پاکستان آصف علی زرداری کی منظوری کے بعد سی ڈی اے ترمیمی آرڈیننس کا گزٹ نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا گیا ہے۔
ترمیم کے تحت اب معاوضہ صرف نقد کی صورت میں نہیں بلکہ زمین یا دیگر شکلوں میں بھی ادا کیا جا سکے گا۔ ڈپٹی کمشنر زمین اور بلڈنگز کے لیے الگ الگ کنٹریکٹ ایوارڈ کرنے کے مجاز ہوں گے۔
ترمیم میں متاثرین کی بحالی اور آبادکاری کو قانونی تحفظ حاصل ہوگا۔ تاخیر سے ادائیگی پر 8 فیصد سالانہ اضافی معاوضہ ادا کرنا پڑے گا۔
آرڈیننس میں معذور، نابالغ یا قانونی مجبوری والے افراد کے لیے خاص اقدامات بھی شامل کیے گئے ہیں۔ اب جائیداد سی ڈی اے سے بغیر کسی رکاوٹ کے منتقل ہو سکے گی۔
زمینداروں کے حقوق کے تحفظ کی نئی ضمانتیں بھی ترمیمی آرڈیننس میں شامل کی گئی ہیں، جبکہ متاثرہ افراد کی زندگی کے معیار کی بحالی لازم قرار دی گئی ہے۔
اکتوبر 2025 سے پہلے کے زیر التواء کیسز نئی پالیسی کے تحت نمٹائے جائیں گے۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: ترمیمی آرڈیننس سی ڈی اے
پڑھیں:
وفاقی بجٹ میں عام آدمی کی فلاح و بہبود کو ترجیح دی جائے، صدر مملکت
اسلام آباد:صدر مملکت نے وزیراعطم شہباز شریف سے کہا ہے کہ وفاقی بجٹ میں عام آدمی، خصوصاً محنت کشوں اور کم آمدنی والے طبقات کی فلاح و بہبود کو ترجیح دی جائے۔
ایوان صدر سے جاری اعلامیے کے مطابق صدر مملکت آصف علی زرداری سے وزیراعظم شہباز شریف نے ملاقات کی، جس میں ملک کی سیاسی اور معاشی صورت حال پر گفتگو ہوئی۔
وزیراعظم نے صدرمملکت کو اپنے حالیہ سرکاری دورہ متحدہ عرب امارات اور وفاقی بجٹ کے حوالے سے آگاہ کیا اور اس موقع پر صدر مملکت نے کہا کہ وفاقی بجٹ میں عام آدمی، خصوصاً محنت کشوں اور کم آمدنی والے طبقات کی فلاح و بہبود کو ترجیح دی جائے۔
صدر مملکت نے کہا کہ بجٹ میں تنخواہ دار، پینشنرز، مزدور اور پسماندہ طبقات کے مسائل کے حل کے لیے مؤثر اقدامات کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ روزگار کے مواقع پیدا کرنے، غریب اور کمزورطبقات کی معاونت کے لیے سماجی تحفظ کی اسکیموں کو فروغ دینے کی ضرورت ہے۔
وزیراعظم اور صدر مملکت کے درمیان ملاقات کے موقع پر نائب وزیراعظم اسحاق ڈار، وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اور خصوصی اقدامات، احسن اقبال، وفاقی وزیر برائے قانون و انصاف، سینیٹر اعظم نذیر تارڑ اور سینیٹر سلیم مانڈوی والا بھی موجود تھے۔