نہریں کیوں نکالنے نہیں دیں گے؟ کالا باغ ڈیم کیوں نہیں بننے دیا گیا؟: خواجہ سعد رفیق
اشاعت کی تاریخ: 3rd, May 2025 GMT
---فائل فوٹو
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما خواجہ سعد رفیق نے سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ پنجاب کے ساتھ بھی زیادتیاں ہوئی ہیں، نہریں کیوں نکالنے نہیں دیں گے؟ کالا باغ ڈیم کیوں نہیں بننے دیا گیا؟ چولستان پر بھی سوالیہ نشان ہے۔
لاہور میں اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور کی الیومینائی ایسوسی ایشن کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سعد رفیق نے کہا کہ پاکستان خطے میں جنگ کا خطرہ مول نہیں لے سکتا، اگر جنگ چھڑ گئی تو بھارت کا نقصان زیادہ ہوگا۔
رہنما مسلم لیگ ن نے کہا کہ اکھنڈ بھارت کی سوچ کے تحت بنگلہ دیش کو ذہنی غلام بنا کر رکھنے کا بھارتی پروجیکٹ ناکام ہوچکا۔
انہوں نے مزید کہا کہ موجودہ صورتحال میں پاکستان نے درست پوزیشن لی ہے، خطے سے جنگ کے بادل چھٹ جائیں گے، جنگی جنون کے بجائے بامقصد مذاکرات کیے جائیں۔
خواجہ سعد رفیق کا یہ بھی کہنا ہے کہ کشمیریوں کو استصواب رائے کا حق دیا جائے، پانی کا مسئلہ مذاکرات سے حل کیا جائے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: خواجہ سعد رفیق کہا کہ
پڑھیں:
’’موٹی لڑکیوں کے رشتے کیوں نہیں ملتے؟‘‘ مسز خان کے سخت الفاظ پر صارفین برہم
رشتہ کروانے والے ادارے کی سربراہ اور خود کو رشتہ و مشاورت کی ماہر کہلانے والی مسز خان ایک بار پھر اپنے متنازع بیانات کے باعث خبروں میں ہیں۔
مسز خان مختلف ٹی وی شوز میں رشتہ کلچر، دلہا دلہن کی ترجیحات اور بدلتے معاشرتی رویوں پر بےباک انداز میں اظہار خیال کرتی ہیں۔ ان کی صاف گوئی بعض اوقات شدید تنقید کی وجہ بھی بن جاتی ہے۔
حال ہی میں ایک پروگرام میں مدعو ہونے پر جب ان سے جسمانی وزن پر تبصرہ کرنے کو کہا گیا تو انہوں نے ’موٹی‘ لڑکیوں سے متعلق نہایت سخت رائے کا اظہار کیا۔
مسز خان نے اپنی گفتگو کا آغاز دُبلی پتلی لڑکیوں سے کیا اور کہا کہ آج کل سوکھی لڑکیاں ’’اِن‘‘ ہیں، پھر بات کو آگے بڑھاتے ہوئے اُنہوں نے موٹی لڑکیوں کو تنقید کا نشانہ بنایا۔
مسز خان نے کہا کہ وہ اکثر ایسی موٹی لڑکیوں سے ڈیل کرتی ہیں جنہیں بار بار رشتہ بازار میں رد کردیا جاتا ہے۔ ان کے بقول یہ لڑکیاں چاہے جتنا بھی خود کو سنوار لیں، ان پر کوئی فیشن نہیں جچتا۔ ان کے مطابق ان لڑکیوں کو بار بار کے انکار کے بعد مایوسی ہوتی ہے اور وہ مزید کھانا کھانے لگتی ہیں، یوں ایک منفی سلسلہ چل پڑتا ہے۔
تاہم مسز خان نے یہ بھی کہا کہ اگر ایسی موٹی لڑکیوں کے پاس اچھی نوکری ہو تو اکثر مرد انہیں قبول کرلیتے ہیں۔
سوشل میڈیا پر مسز خان کے ان بیانات کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ صارفین کا کہنا ہے کہ اس طرح کے خیالات نہ صرف خواتین کی تضحیک ہیں بلکہ معاشرے میں جسمانی ساخت کی بنیاد پر امتیاز کو مزید فروغ دیتے ہیں۔