واپڈا کی دریاؤں اور آبی ذخیروں میں پانی کی آمد و اخراج بارے رپورٹ
اشاعت کی تاریخ: 3rd, May 2025 GMT
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 03 مئی2025ء) واپڈا نےدریاؤں اور آبی ذخیروں میں پانی کی آمد و اخراج کے اعدادوشمار جاری کر دئیے ہیں۔ہفتہ کو جاری اعدادوشمار کے مطابق دریاسندھ میں تربیلاکے مقام پر پانی کی آمد 83 ہزار 400 کیوسک اور اخرج 55 ہزار کیوسک، دریائے کابل میں نوشہرہ کے مقام پر پانی کی آمد 36 ہزار 700 کیوسک اور اخراج 36 ہزار 700 کیوسک، خیرآباد پل پر پانی کی آمد 85 ہزار 200 کیوسک اور اخرج 85 ہزار 200 کیوسک،جہلم میں منگلاکے مقام پر پانی کی آمد 50 ہزار 100 کیوسک اور اخراج 32 ہزار کیوسک اور دریائے چناب میں مرالہ کے مقام پر پانی کی آمد 40 ہزار 900 کیوسک اور اخراج 26 ہزار 700 کیوسک ریکارڈ کیا گیا۔
تربیلا کا کم از کم آپریٹنگ لیول 1402 فٹ ،ریزروائر میں پانی کی موجودہ سطح 1435.66 فٹ،ریزروائر میں پانی ذخیرہ کرنے کی انتہائی سطح 1550 فٹ اورآج قابلِ استعمال پانی کا ذخیرہ 0.658 ملین ایکڑ فٹ۔
(جاری ہے)
منگلا کا کم از کم آپریٹنگ لیول 1050 فٹ ،ریزروائر میں پانی کی موجودہ سطح 1134.80 فٹ ،ریزروائر میں پانی ذخیرہ کرنے کی انتہائی سطح 1242فٹ اور آج قابلِ استعمال پانی کا ذخیرہ 1.164 ملین ایکڑ فٹ۔چشمہ کا کم از کم آپریٹنگ لیول 638.15 فٹ،ریزروائر میں پانی کی موجودہ سطح 645.50 فٹ ،ریزروائر میں پانی ذخیرہ کرنے کی انتہائی سطح 649 فٹ اور آج قابلِ استعمال پانی کا ذخیرہ 0.157 ملین ایکڑ فٹ ریکارڈ کیا گیا۔
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے کے مقام پر پانی کی آمد ریزروائر میں پانی میں پانی کی کیوسک اور
پڑھیں:
خیبر پختونخوا کے محکمہ پبلک ہیلتھ انجینیئرنگ میں کروڑوں کی بے قاعدگیوں کا انکشاف
آڈٹ رپورٹ کے مطابق محکمہ پانی بلوں کی مد میں 36 کروڑ روپے کے بقایاجات وصول کرنے میں ناکام رہا، صوبے بھر میں 49 ہزار 622 واٹر کنکشنز ہیں اور سال 24-2023 میں 2 کروڑ 72 لاکھ 44 ہزار سے زیادہ کے پانی بلز وصول کیے گئے۔ اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا کے محکمہ پبلک ہیلتھ انجینیئرنگ کی آڈٹ رپورٹ 25-2024 میں کروڑوں روپے کی بے قاعدگیوں کا انکشاف ہوا ہے۔ آڈٹ رپورٹ کے مطابق محکمہ پانی بلوں کی مد میں 36 کروڑ روپے کے بقایاجات وصول کرنے میں ناکام رہا، صوبے بھر میں 49 ہزار 622 واٹر کنکشنز ہیں اور سال 24-2023 میں 2 کروڑ 72 لاکھ 44 ہزار سے زیادہ کے پانی بلز وصول کیے گئے۔ پبلک ہیلتھ انجینیئرنگ ہری پور میں آئیسکو کو 20 لاکھ روپے زیادہ ادائیگی کا انکشاف ہوا ہے۔
رپورٹ کے مطابق قبائلی اضلاع میں ترقیاتی اسکیموں میں کنٹریکٹرز کو 5 کروڑ70 لاکھ روپےکی اضافی ادائیگیاں کی گئیں، مہمند میں 2 ارب 94 کروڑ 50 لاکھ کےترقیاتی منصوبےشروع کیے گئے اور ان ترقیاتی منصوبوں پر3 کروڑ 79 لاکھ روپےسےزیادہ خرچ کیےگئے۔ مہمند میں ترقیاتی منصوبوں میں کنٹریکٹرز کو ساڑھے 26 لاکھ روپےاضافی ادا کیےگئے۔ رپورٹ کے مطابق کنٹریکٹرز کو بولی کی سکیورٹی کی مد میں 46 لاکھ کی پیشگی ادائیگیاں کی گئیں۔