لائیو پروگرام میں مودی اور بھارتی میڈیا کا لاشوں پر ووٹ لینے کا کھیل بے نقاب
اشاعت کی تاریخ: 4th, May 2025 GMT
اسلام آباد:
ہلاک بھارتی فوجیوں کی لاشوں پر ووٹ لینے کا مودی کا کھیل بے نقاب ہوگیا۔
ٹی وی پروگرام میں کانگریس رہنما کی جانب سے مودی کی تقریر کا ویڈیو کلپ چلا کر مودی اور بھارتی میڈیا کے منہ پر طمانچہ رسید کردیا گیا۔
بی جے پی کی آلہ کار پروگرام اینکر مودی کا دفاع کرتی رہی مگر ناکام رہی ، کانگریسی رہنما کی جانب سے ویڈیو چلاتے ہی اینکرپرسن کو سانپ سونگھ گیا۔
ویڈیو میں مودی کی جانب سے پلوامہ کے شہدا کو ہتھیار بنا کر ووٹ کی اپیل کرتے سنا گیا جس سے مودی کا گھناؤنا چہرہ بھارت سمیت دنیا کے سامنے بے نقاب ہوگیا۔
سیاسی ماہرین کا کہنا ہے کہ مودی سرکار کا اپنے ہلاک فوجی جوانوں کے نام پر سیاست کا گندا کھیل منظر عام پر آچکا ہے، مودی بھارتی قوم کے جذبات بھڑکا کر سیاست کا دھندہ کرتا ہے۔
سیاسی تجزیہ کار نے کہا کہ ٹاک شو میں موجود اینکر اور وزرا کے چہروں پر سوالیہ نشان دیکھنے لائق تھے۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
مودی سرکار میں ارکان پارلیمان ارب پتی بن گئے، بھارتی عوام انتہائی غربت سے بے حال
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
نئی دہلی: بھارت میں شفاف جمہوریت اور عوامی حکومت کے دعوے ایک بار پھر جھوٹ ثابت ہوگئے ہیں۔
ایک تحقیقی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ بھارتی قومی اسمبلی (لوک سبھا) کے 93 فیصد ارکان کروڑوں اور اربوں کے مالک بن چکے ہیں، جب کہ عام بھارتی شہری غربت، بیروزگاری اور مہنگائی کے بوجھ تلے دب کر زندگی گزارنے پر مجبور ہے۔
یہ رپورٹ بھارت کے معتبر ادارے ایسوسی ایشن فار ڈیموکریٹک ریفارمز نے جاری کی ہے، جس نے بھارتی سیاسی نظام میں بڑھتی ہوئی طبقاتی خلیج کو بے نقاب کر دیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق سب سے زیادہ دولت مند ارکان حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) سے تعلق رکھتے ہیں۔ بی جے پی کے 240 میں سے 235 ارکان کروڑ پتی ہیں، یعنی ان کے اثاثے ایک کروڑ روپے سے زیادہ ہیں جب کہ صرف 5 ارکان کے اثاثے ایک کروڑ سے کم ہیں۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ وہی جماعت جس نے 2014 میں عوام سے وعدہ کیا تھا کہ ’’ایلیٹ کلچر‘‘ ختم کرکے عام آدمی کی حکومت لائی جائے گی، آج خود امیر ترین سیاسی طبقہ بن چکی ہے۔
رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ گزشتہ 10 برس میں بھارتی سیاست دانوں کی دولت میں ریکارڈ اضافہ ہوا ہے، جب کہ عوام کی اکثریت اب بھی بنیادی سہولیات سے محروم ہے۔ تعلیم، صحت، روزگار اور رہائش جیسے مسائل جوں کے توں موجود ہیں، مگر ارکانِ اسمبلی کے بینک اکاؤنٹس میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ بھارت میں جمہوریت اب عوام کے لیے نہیں بلکہ سرمایہ دار طبقے کے لیے کام کر رہی ہے۔
ایسوسی ایشن فار ڈیموکریٹک ریفارمز کی رپورٹ میں یہ خدشہ ظاہر کیا گیا ہے کہ بھارت میں الیکشن لڑنا اب ایک کاروبار بن چکا ہے، جہاں امیدوار عوامی خدمت کے بجائے اپنے مفادات اور کاروباری تعلقات مضبوط کرنے کے لیے سیاست میں آتے ہیں۔
دوسری جانب نریندر مودی کی حکومت عوام کی توجہ معاشی بدحالی سے ہٹانے کے لیے پاکستان دشمنی اور مذہبی منافرت کو سیاسی ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہی ہے۔ ماہرین کے مطابق بھارتی عوام کی حقیقی مسائل سے چشم پوشی نے معاشرے میں مایوسی بڑھا دی ہے اور اگر یہی سلسلہ جاری رہا تو بھارت کی جمہوریت محض نام کی رہ جائے گی۔