مائیکروسافٹ کی طرف سے ‘اسکائپ’ 22 سال کی سروس کے بعد کل بند کرنے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 4th, May 2025 GMT
مائیکروسافٹ کمپنی نے مشور ویڈیو میٹنگ پلیٹ فارم اسکائپ کو 22 سال کی طویل سروس کے بعد بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
یہ فیصلہ مائیکروسافٹ کی طرف سے بنائے گئے ایک دوسرے ویڈیو میٹنگ پلیٹ فارم ‘میٹنگ’ کی مقبولیت کے بعد سامنے آیا ہے جس پر کمپنی اب اپنی تمام تر توجہ مرکوز کرنا چاہتی ہے۔
مائیکروسافٹ کے ایک اعلیٰ عہدیدار کے مطابق ٹیم میں بھی ان خصوصیات کو جاری رکھا گیا ہے جو اسکائپ میں موجود تھیں۔
ٹیم کے ذریعے انفرادی اور گروپ ویڈیو کالز، مسیجنگ اور فائل شیئرنگ جسی خدمات سے مفت فائدہ اٹھایا جاسکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیے: اسکائپ کی بندش کے امکانات: کون سی ایپس متبادل ہوسکتی ہیں؟
مائیکروسافٹ کے مطابق گزشتہ 2 سالوں میں ٹیم استعمال کرنے والے صارفین کی تعداد میں 4 گنا اضافہ ہوا ہے۔
اسکائپ کے صارفین 2008 میں 400 ملین تک پہنچ گئے تھے تاہم بعد میں دوسرے ایپس کی وجہ سے اس کے استعمال میں کمی آتی رہی اور کووڈ کے دوران جہاں دوسرے ویڈیو کانفرنس پلیٹ فارمز کے صارفین کی تعداد میں بڑا اضافہ ہوا وہاں اسکائپ کے صارفین کی تعداد میں کوئی خاطرخواہ اضافہ دیکھنے میں نہیں آیا۔
یہ بھی پڑھیے: سگنل میسجنگ ایپ کیا ہے، یہ کتنی محفوظ ہے؟
اس کے بعد مائیکروسافٹ نے ٹیم پر کام کرنا شروع کردیا اور بالآخر اسکائپ کو پیر کے دن مکمل طور پر بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جس کی اطلاع صارفین کو بھی دی گئی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسکائپ ٹیکنالوجی ٹیم ایپ مائیکروسافٹ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اسکائپ ٹیکنالوجی ٹیم ایپ مائیکروسافٹ کے بعد
پڑھیں:
33 سال بعد واشنگٹن کا جوہری تجربات بحال کرنے کا فیصلہ
صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جمعے کے روز اس بات کی تصدیق کی کہ امریکا ایک بار پھر جوہری تجربات دوبارہ شروع کرے گا۔
تاہم، جب اُن سے یہ پوچھا گیا کہ آیا اس میں روایتی زیرِ زمین تجربات بھی شامل ہوں گے جو سرد جنگ کے دوران عام تھے، تو انہوں نے براہِ راست جواب دینے سے گریز کیا۔
’آپ کو بہت جلد معلوم ہو جائے گا، لیکن ہم کچھ تجربات کرنے جا رہے ہیں۔‘
یہ بھی پڑھیں: صدر ٹرمپ نے پینٹاگون کو ایٹمی تجربات فوری طور پر دوبارہ شروع کرنے کا حکم دے دیا
یہ باتیں صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایئر فورس ون میں صحافیوں سے گفتگو کے دوران کہیں، جب وہ فلوریڈا کے پام بیچ جا رہے تھے۔
’دیگر ممالک ایسا کر رہے ہیں، اگر وہ کر سکتے ہیں تو ہم بھی کریں گے، ٹھیک ہے؟‘
جمعرات کو صدر ٹرمپ نے اعلان کیا تھا کہ انہوں نے امریکی فوج کو 33 سال کے وقفے کے بعد فوری طور پر جوہری ہتھیاروں کے تجربات دوبارہ شروع کرنے کا حکم دے دیا ہے۔
مزید پڑھیں: ’حالیہ ہتھیاروں کے تجربات ایٹمی نہیں‘ ٹرمپ کے ایٹمی تجربات کے اعلان پر روس کا رد عمل
ان کے اس اقدام کو چین اور روس جیسے حریف جوہری ممالک کے لیے ایک پیغام کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔
یہ غیر متوقع اعلان صدر ٹرمپ نے ٹروتھ سوشل پر اس وقت کیا جب وہ میرین ون ہیلی کاپٹر میں سوار ہو کر چینی صدر شی جن پنگ سے جنوبی کوریا کے شہر بوسان میں تجارتی مذاکرات کے لیے جا رہے تھے۔
یہ واضح نہیں ہو سکا کہ صدر ٹرمپ کا اشارہ جوہری دھماکوں پر مبنی تجربات کی طرف تھا، جو نیشنل نیوکلیئر سیکیورٹی ایڈمنسٹریشن انجام دیتی ہے یا جوہری صلاحیت رکھنے والے میزائلوں کی پرواز کے تجربات کی طرف۔
واضح رہے کہ پچھلے 25 سالوں میں شمالی کوریا کے 2017 کے تجربے کے سوا کسی بھی ملک نےکوئی جوہری دھماکا نہیں کیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ٹروتھ سوشل جوہری دھماکا جوہری صلاحیت سرد جنگ شمالی کوریا صدر ٹرمپ فلوریڈا میرین ون ہیلی کاپٹر نیشنل نیوکلیئر سیکیورٹی ایڈمنسٹریشن