چھٹی لینے پر کمسن گھریلو ملازمہ پر تشدد، پولیس نے مقدمہ درج کر لیا
اشاعت کی تاریخ: 29th, October 2025 GMT
غازی آباد میں 9 سالہ کمسن گھریلو ملازمہ مقدس پر تشدد کا دلخراش واقعہ پیش آیا۔پولیس کے مطابق مقدس تاج باغ کے علاقے میں ناہید نامی خاتون کے گھر کام کرتی تھی۔ ایک دن مقدس نے چھٹی لی تو ناہید اس کے گھر پہنچی اور مبینہ طور پر بچی پر تشدد کیا، جس کے نتیجے میں مقدس کے منہ سے خون بہنے لگا۔تشدد کے بعد ناہید اپنی شوہر سہیل کے ہمراہ وہاں سے فرار ہو گئی۔اہلِ محلہ نے فوری طور پر پولیس کو اطلاع دی، اور غازی آباد پولیس نے مقدس کی والدہ ثمینہ کی مدعیت میں ناہید کے خلاف مقدمہ درج کر کے تفتیش کا آغاز کر دیا ہے۔پولیس واقعے کی مزید تحقیقات کر رہی ہے تاکہ ملزمہ کو جلد انصاف کے کٹہرے میں لایا جا سکے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
راولپنڈی: شہری کو برہنہ کرکے زنجیروں میں جکڑکر تشدد کےمعاملےمیں پولیس نے جائےوقوع کا نقشہ مرتب کرلیا
گوالمنڈی میں شہری کو برہنہ کرکے زنجیروں میں جکڑنے اور تشدد کے معاملے میں راولپنڈی پولیس کی تفتیشی ٹیم نے جائے وقوعہ کا دورہ کرکے نقشہ مرتب کرلیا۔
پولیس ذرائع نے کہا کہ تفتیشی ٹیم کی سربراہی انسپکٹر انوسٹگیشنزسٹی سرکل محمد عامر خالد کر رہے تھے، تفتیشی ٹیم نے متاثرہ شخص محمد حارث سے بھی ملاقات کی۔
پولیس ذرائع نے کہا کہ ملاقات میں تشدد کے واقعہ کے حوالے سے تفصیلات حاصل کی گئیں، متاثرہ شخص کا ڈی ایچ کیو اسپتال سے طبی معائنہ بھی کروایا گیا، طبی معائنہ کے دوران متاثرہ شخص کے جسم پر تشدد کے 19نشانات کی تصدیق ہو گئی۔
متاثرہ شخص کے ایک ہاتھ کی انگلی ٹوٹ کر دوبارہ جڑنے کی بھی تصدیق ہوگئی، پولیس ذرائع نے کہا کہ انگلی کی ہڈی درست نہ جڑنے پر سرجری کیئے جانے کا بھی امکان ہے، طبی معائنہ کے دوران متاثرہ شخص کے 28 مرتبہ ایکسرے کئے گئے۔
پولیس ذرائع کے مطابق راولپنڈی تشدد سے متاثرہ شخص کی مفصل میڈیکل رپورٹ ڈاکٹر جلد مرتب کرلیں گے۔