چھٹی لینے پر کمسن گھریلو ملازمہ پر تشدد، پولیس نے مقدمہ درج کر لیا
اشاعت کی تاریخ: 29th, October 2025 GMT
غازی آباد میں 9 سالہ کمسن گھریلو ملازمہ مقدس پر تشدد کا دلخراش واقعہ پیش آیا۔پولیس کے مطابق مقدس تاج باغ کے علاقے میں ناہید نامی خاتون کے گھر کام کرتی تھی۔ ایک دن مقدس نے چھٹی لی تو ناہید اس کے گھر پہنچی اور مبینہ طور پر بچی پر تشدد کیا، جس کے نتیجے میں مقدس کے منہ سے خون بہنے لگا۔تشدد کے بعد ناہید اپنی شوہر سہیل کے ہمراہ وہاں سے فرار ہو گئی۔اہلِ محلہ نے فوری طور پر پولیس کو اطلاع دی، اور غازی آباد پولیس نے مقدس کی والدہ ثمینہ کی مدعیت میں ناہید کے خلاف مقدمہ درج کر کے تفتیش کا آغاز کر دیا ہے۔پولیس واقعے کی مزید تحقیقات کر رہی ہے تاکہ ملزمہ کو جلد انصاف کے کٹہرے میں لایا جا سکے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
بجلی کا تار کاٹنے پر ملزمان کا دکاندار پر تشدد، ویڈیو وائرل ہونے پر 3افراد گرفتار
فورٹ عباس میں نوجوان پر تشدد کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے تین ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کر کے انہیں گرفتار کر لیا۔
پولیس ترجمان کے مطابق واقعہ تھانہ مروٹ کی حدود میں پیش آیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ملزمان نے عتیق نامی نوجوان پر آہنی راڈ اور مکوں سے تشدد کیا۔ ابتدائی تفتیش کے مطابق ملزمان متاثرہ نوجوان کی دکان کے میٹر سے بجلی استعمال کر رہے تھے، تاہم جب تار کاٹا گیا تو تنازع شدت اختیار کر گیا اور تشدد کا واقعہ پیش آیا۔
پولیس کے مطابق گرفتار ملزمان میں تصور جاوید، مدثر جاوید اور ایک نامعلوم شخص شامل ہے۔
واقعے کا ڈی پی او بہاولنگر کامران اصغر نے سختی سے نوٹس لیا اور ملزمان کے خلاف فوری قانونی کارروائی کی ہدایت کی۔
ڈی پی او بہاولنگر کامران اصغر نے کہا ہے کہ قانون کی حکمرانی اور بالا دستی کو ہر صورت یقینی بنایا جائے گا اور کسی کو قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ پولیس کے مطابق مزید تفتیش جاری ہے۔