دہشت گرد کیمپ ؟پاکستان کے بروقت اقدام سے بھارتی پراپیگنڈا بے نقاب ہوگیا
اشاعت کی تاریخ: 4th, May 2025 GMT
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن )پاکستان نے بروقت اقدام سے بھارتی پراپیگنڈا بے نقاب کردیا اور آزاد کشمیر کے علاقوں میں دہشت گردوں کے کیمپ کے الزامات کے بخیے ادھیڑ دیے۔
نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق پاکستان نے غیر ملکی اور ملکی میڈیا کو ان علاقوں کا دورہ کرادیا جن کے بارے میں بھارتی میڈیا نے دعویٰ کیا کہ وہاں دہشت گردوں کے ٹھکانے ہیں۔
پاکستان نے ملکی و غیر ملکی میڈیا کو ان علاقوں کا دورہ کروا کر بھارتی جھوٹ بے نقاب کردیا۔
ملکی و غیر ملکی میڈیا کو جن علاقوں کا دورہ کرایا گیا ان میں کیل، سردی، دودھنیال، اٹھ مقام، جورا، لیپا، پچھیبان، فارورڈ کہوٹہ، کوٹلی، کھوئی رٹہ مینڈھر، نکیل، چمن کوٹ اور جان کوٹ شامل ہیں۔
میڈیا کو آج بھی ان علاقوں کا دورہ کرایا جائےگا۔ سکیورٹی ذرائع کے مطابق آزاد کشمیر کے جن علاقوں میں بھارتی میڈیا دہشت گرد ٹھکانوں کا پراپیگنڈا کررہا ہے ، بھارت وہاں پر جارحیت کی کوشش کرسکتا ہے۔
مودی کا گھناونا چہرہ بے نقاب، کانگریس رہنما نے ووٹ مانگنے کا کلپ لائیو پروگرام میں چلادیا
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: علاقوں کا دورہ میڈیا کو
پڑھیں:
کینیڈا میں سکھ رہنما کا قتل: را کا خفیہ نیٹ ورک بے نقاب
کینیڈا میں بھارتی خفیہ ایجنسی "را" کے مبینہ نیٹ ورک نے ایک اور سکھ رہنما کو نشانہ بنایا ہے۔ بین الاقوامی کمپنی کینم انٹرنیشنل کے صدر اور معروف سکھ رہنما درشن سنگھ سہسی کو وینکوور میں فائرنگ کر کے قتل کر دیا گیا۔
ابتدائی تحقیقات اور سی سی ٹی وی فوٹیج کے مطابق، اس واردات میں بھارتی خفیہ ایجنسی "را" کے ملوث ہونے کے شواہد سامنے آئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق، وینکوور میں بھارتی قونصل خانے کے عملے کے اس حملے میں شامل ہونے کے امکانات پر بھی تحقیقات جاری ہیں۔
تحقیقاتی رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ بھارتی خفیہ ایجنسی "را" بیرونِ ممالک میں سرگرم علیحدگی پسند سکھ رہنماؤں کو قتل کرنے کے لیے ایک منظم بین الاقوامی نیٹ ورک چلا رہی ہے۔ رپورٹ کے مطابق، درشن سنگھ سہسی کا قتل بھارتی ریاستی دہشت گردی اور سفارتی سرپرستی میں قتل و غارت کا واضح ثبوت ہے۔
دوسری جانب، علیحدگی پسند تنظیم سکھ فار جسٹس (SFJ) نے درشن سنگھ سہسی کے قتل کے خلاف کینیڈا بھر میں احتجاجی مظاہروں کا اعلان کر دیا ہے۔ تنظیم نے الزام عائد کیا ہے کہ "را" بھارتی قونصل خانوں کے ساتھ ملی بھگت سے کام کر رہی ہے تاکہ بیرون ممالک سکھوں کو خوفزدہ کیا جا سکے۔
تجزیہ کاروں کے مطابق، یہ واقعہ بھارت کی مودی سرکار کی ریاستی سرپرستی میں دہشت گردانہ پالیسی کا تسلسل ہے، جس نے نہ صرف سکھ برادری بلکہ کینیڈا کی قومی سلامتی کو بھی شدید خطرات سے دوچار کر دیا ہے۔