راولپنڈی میں ایک بار پھر واٹر ایمرجنسی نافذ
اشاعت کی تاریخ: 4th, May 2025 GMT
ویب ڈیسک:راولپنڈی میں ایک مرتبہ پھر واٹر ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔واسا نے رواں سال فروری میں بھی ڈراوٹ ایمرجنسی نافذ کی تھی،خانپور ڈیم میں صرف ایک ماہ کا پانی کا ذخیرہ رہ گیا۔
ایم ڈی واسا محمد سلیم اشرف کے مطابق راول ڈیم میں پانی کا ذخیرہ صرف 3 ماہ کا رہ گیا ہے پانی کی طلب اور رسد ان دنوں شدید متاثر ہے۔
کم بارشوں کے باعث زیر زمین پانی کی سطح میں کوئی بہتری نہیں آئی۔
پی ایس ایل 10: لاہور قلندرز اور کراچی کنگز میں آج جوڑ پڑے گا
ایم ڈی واسا کا کہنا ہے کہ زیر زمین پانی کی سطح ساڑھے 6 سو فٹ تک چلی گئی ہےبارشیں نہ ہوئی تو جڑواں شہروں میں پانی کا مسلہ سنگیں ہوسکتا ہے۔
اس وقت راولپنڈی میں پانی کی طلب 5 کروڈ گیلن یومیہ سے زائد ہے جبکہ راولپنڈی کو دستیاب پانی 3 کروڈ گیلن یومیہ ہے۔
ایم ڈی واسا کا کہنا ہے کہ پانی کی کمی کو ٹیوب ویلز اور دیگر ذرائع سے پوری کرتے ہیں۔آبادی میں مسلسل اضافہ اور کمرشل سرگرمیوں سے پانی کی ذخائر کم ہورہے ہیں۔
9سالہ بچی کے ساتھ زیادتی کی کوشش کرنے والا ملزم عمر گرفتار
ایم ڈی واسا کا کہنا ہے کہ کم بارشوں کے باعث دستیاب پانی کی تقسیم مشکل ہے اس لیے پانی کے غیر ضروری استعمال پر اب مقدمات کا اندراج کرینگے۔
ایم ڈی واسا نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ پانی کی بچت کریں اور واسا کے ساتھ تعاون کریں۔
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: ایم ڈی واسا پانی کی
پڑھیں:
بارشوں کے باوجود لاہور میں زیر زمین پانی کی سطح تیزی سے کمی ریکارڈ
لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔16 ستمبر ۔2025 )لاہور میں تیزی کے ساتھ زمین سے پانی نکالے جانے کی وجہ سے خطے میں زیر زمین شدید پانی کی قلت ہوگئی ہے تفصیلات کے مطابق محکمہ ایریگیشن رسرچ انسٹی ٹیوٹ نے کہا ہے کہ لاہور میں حالیہ بارشیں بھی زیر زمین پانی کی سطح کو قدرتی طور پر بلند کرنے میں ناکام ہوگئی ہیں ایریگیشن رسرچ انسٹی ٹیوٹ کا کہنا ہے کہ زیر زمین پانی کی سطح کو بلند رکھنے کے لئے ہنگامی صورتحال کے تحت تمام چھوٹے بڑے نجی سرکاری سکولوں کالجوں اور یونیورسٹیوں سمیت ہاﺅ سنگ سوسائٹی میں ری چارجنگ کنویں بنانا ہونگے کیونکہ لاہور زیر زمین پانی کی سطح خطر ناک حد تک کم ہو رہی ہے.(جاری ہے)
محکمہ ایریگیشن رسرچ انسٹی ٹیوٹ کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر ذاکر حسین سیال نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا زیر زمین پانی کی ری چارجنگ بہت کم ہوئی جس کی وجہ سے زیر زمین لاہور کے مختلف علاقوں میں ایک فٹ سے لے کر چار فٹ تک سالانہ پانی کی سطح کم ہونے لگی ہے ری چارجنگ کر کے پانی کی سطح بلند کرنے کے لئے محکمہ ایریگیشن کے ریسرچ انسٹیٹیوشن نے 70 سے زائد ری چارج ویل لگا دئیے ہیں. حالیہ بارشوں میں 10 سے پندرہ ایکڑ فٹ کے بجائے صرف 15 لاکھ لیٹر پانی کو ری چارج کیا جا سکا ہے اس کے علاوہ گلبرگ کے ایریا میں پانی کی سطح 125 سے 30 فٹ پر ہے لاہور شہر کے دیگر علاقوں میں کھارے پانی کی سطح کم ہوتے ہوتے ڈیڑھ سو فٹ تک چلی گئی ہے جبکہ پینے کا پانی سات سو فٹ تک پہنچ چکا ہے. ایک سروے کے مطابق لاہور میں 1500 سے 1800 تک ٹیوب ویل لگے ہوئے ہیں جو 24 گھنٹے ہی چلتے رہتے ہیں جس کی وجہ سے زیر زمین پانی کی سطح تیزی کے ساتھ گر رہی ہے ریسرچ کے ڈائریکٹر ذاکر سیال نے بتایا کہ لاہور میں جس تیزی کے ساتھ زمین سے پانی نکالا جا رہا ہے اس کے حساب سے ری چارجنگ نہ ہونے کے برابر ہے بڑے بڑے ڈیم بنانے کے ساتھ ساتھ انڈر گرانڈ ڈیمز کی بھی ضرورت ہے.