یورپ سے حج کے لیے گھوڑوں پر سفر! سعودی عرب میں منفرد انداز میں حجاج کی آمد
اشاعت کی تاریخ: 4th, May 2025 GMT
یورپ سے تعلق رکھنے والے چار مسلمان حجاج، جن میں تین اسپینی شہری اور ایک مراکشی حاجی شامل ہیں، وہ گھوڑوں پر سفر کرتے ہوئے سعودی عرب پہنچ گئے، جہاں ان کا شاندار استقبال کیا گیا۔
یہ منفرد قافلہ سعودی عرب کے شمالی علاقے القریات کی الحدیثہ بارڈر کراسنگ پر پہنچا، جہاں سعودی حکام اور رضاکاروں نے پھول، تحائف اور پرجوش نعروں کے ساتھ ان کا استقبال کیا۔
الحدیثہ مرکز کے ڈائریکٹر، ممدوح المطیری نے اس سفر کو "ایمان اور عزم کی اعلیٰ مثال" قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا: "یہ حیران کن سفر اس بات کا ثبوت ہے کہ حجاجِ کرام کس قدر روحانی جذبے سے سرشار ہو کر بیت اللہ کا رخ کرتے ہیں۔"
سعودی بارڈر حکام، طبی ٹیموں اور معاون عملے نے حجاج کا طبی معائنہ کیا، ریفریشمنٹ فراہم کی، اور رہنمائی کی۔ الحج تیاریاں حکومت کے جامع منصوبے کے تحت جاری ہیں تاکہ دنیا بھر سے آنے والے حجاج کو سہولیات مہیا کی جا سکیں۔
الحدیثہ کی مقامی ڈیولپمنٹ ایسوسی ایشن نے ایک تقریب کا انعقاد کیا، جہاں روایتی انداز میں مہمان نوازی کی گئی۔ حجاج کو خوش آمدیدی کٹس، پھول اور تحائف دیے گئے۔
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
کراچی ایک بار پھر دنیا کے بدترین شہروں میں شامل
عالمی جریدے دی اکانومسٹ کی ایک تازہ رپورٹ میں کراچی کو دنیا کے بدترین قابلِ رہائش شہروں میں ایک بار پھر شامل کرلیا گیا ہے۔
اکانومسٹ انٹیلیجنس یونٹ (EIU) کی سالانہ رپورٹ کے مطابق کراچی کو 173 شہروں میں سے 170ویں نمبر پر رکھا گیا ہے۔ یہ درجہ بندی پانچ شعبوں صحت، ثقافت و ماحول، تعلیم، بنیادی ڈھانچہ اور استحکام کی بنیاد پر کی گئی۔
کراچی کو 100 میں سے صرف 42.7 پوائنٹس ملے، جب کہ رپورٹ کے مطابق کوپن ہیگن 98 پوائنٹس کے ساتھ دنیا کا بہترین شہر قرار پایا۔ اس کے بعد ویانا، زیورخ، میلبورن اور جنیوا بالترتیب فہرست میں شامل ہیں۔
کراچی پاکستان کا واحد شہر تھا جو اس عالمی فہرست میں شامل ہوا مگر بدترین پوزیشن پر آیا ہے۔
گزشتہ سال کراچی کی درجہ بندی لاگوس، طرابلس، الجزائر اور دمشق کے ساتھ کی گئی تھی، اور اس سے پچھلے سال کراچی 169ویں نمبر پر تھا۔
اکتوبر 2024 میں ایشیائی ترقیاتی بینک (ADB) نے خبردار کیا تھا کہ پاکستان کے شہری مراکز بالخصوص کراچی دن بدن غیر مؤثر اور ناقابلِ رہائش بنتے جا رہے ہیں، جہاں ٹریفک، آلودگی، بد انتظامی اور طبقاتی تقسیم نے مسائل کو جنم دیا ہے۔
کراچی مشرقی ضلع میں کم آمدنی والے شہریوں کی بڑی آبادی آباد ہے، جبکہ مراعات یافتہ طبقہ کینٹونمنٹ اور پرائیویٹ سوسائٹیز میں رہائش پذیر ہے۔ یہ مذہبی اور نسلی طور پر تقسیم شدہ شہر ہے جہاں ماضی میں کئی بار فسادات ہو چکے ہیں۔
جولائی 2024 میں ایک رپورٹ میں کراچی کو سیاحوں کے لیے دوسرا سب سے خطرناک شہر بھی قرار دیا گیا تھا، جہاں جرائم، دہشت گردی، قدرتی آفات اور بنیادی سہولیات کی کمی نے خطرات بڑھا دیے ہیں۔