یورپ سے تعلق رکھنے والے چار مسلمان حجاج، جن میں تین اسپینی شہری اور ایک مراکشی حاجی شامل ہیں، وہ گھوڑوں پر سفر کرتے ہوئے سعودی عرب پہنچ گئے، جہاں ان کا شاندار استقبال کیا گیا۔

یہ منفرد قافلہ سعودی عرب کے شمالی علاقے القریات کی الحدیثہ بارڈر کراسنگ پر پہنچا، جہاں سعودی حکام اور رضاکاروں نے پھول، تحائف اور پرجوش نعروں کے ساتھ ان کا استقبال کیا۔ 

الحدیثہ مرکز کے ڈائریکٹر، ممدوح المطیری نے اس سفر کو "ایمان اور عزم کی اعلیٰ مثال" قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا: "یہ حیران کن سفر اس بات کا ثبوت ہے کہ حجاجِ کرام کس قدر روحانی جذبے سے سرشار ہو کر بیت اللہ کا رخ کرتے ہیں۔"

سعودی بارڈر حکام، طبی ٹیموں اور معاون عملے نے حجاج کا طبی معائنہ کیا، ریفریشمنٹ فراہم کی، اور رہنمائی کی۔ الحج تیاریاں حکومت کے جامع منصوبے کے تحت جاری ہیں تاکہ دنیا بھر سے آنے والے حجاج کو سہولیات مہیا کی جا سکیں۔

الحدیثہ کی مقامی ڈیولپمنٹ ایسوسی ایشن نے ایک تقریب کا انعقاد کیا، جہاں روایتی انداز میں مہمان نوازی کی گئی۔ حجاج کو خوش آمدیدی کٹس، پھول اور تحائف دیے گئے۔


 

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

پاک-بھارت کشیدگی، بابا وانگا کی عالمی جنگوں کی پیشگوئی زیر بحث

نیو دہلی:

بلغاریہ کے نابینا باباوانگا کی جانب سے دہائیوں قبل جنگوں اور دنیا میں تباہی سے متعلق کی گئی پیش گوئیاں پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی کے دوران ایک مرتبہ پھر زیرگردش ہیں۔

باباوانگا کی نائن الیون اور کوویڈ-19 وبا سے متعلق پیش گوئی سچ ثابت ہوئی تھی اور انہوں نے 2025 میں یورپ میں تباہی  کا بھی دعویٰ کیا تھا اور یہ کوئی عام جنگ نہیں ہوگی بلکہ یورپ کی آبادی کا صفایا کردے گی۔

نیویارک پوسٹ کے حوالے سے زیرگردش رپورٹس کے مطابق باباوانگا نے ایک تنازع سےخبردار کیا تھا کہ اس سے یورپ کی بنیادیں ہل کر رہ جائیں گے تاہم اس سےمتاثرہ ہونے والے ممالک کے نام مبہم سے تھے لیکن ان کی پیش گوئی اس وقت یورپ میں پائی جانے والی غیریقینی صورت حال کے باعث خدشہ ہے کہ حقیقت کا روپ دھار لے۔

یورپ کے حوالے سے ان کی اس پیش گوئی میں کہا گیا تھا یہ انسانیت کی پستی کا آغاز ہوگا اور انہوں نے اسی طرح کے مزید خوف ناک دعوے کیے تھے۔

جنگ کی بدترین پیش گوئی کے ساتھ ساتھ انہیں 2025 میں دنیا بھر میں اقتصادی بحران کا امکان بھی ظاہر کیا تھا اور بتایا تھا کہ پوری دنیا میں مالی نظام افراتفری کا شکار ہوگا دنیا بھر کے ممالک اسے متاثر ہوں گے۔

دنیا میں معاشی حوالے سے ہونے والی حالیہ پیش رفت کا جائزہ لیا جائے تو باباوانگا کی پیش گوئی درست ثابت ہوتی ہوئی نظر آ رہی ہے، جس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے مختلف ممالک پر ٹیرف عائد کرنا بھی شامل ہے اور جواب میں امریکا پر بھی دیگر ممالک نے ٹیرف عائد کردیا ہے۔

امریکا نے چین کی مصنوعات پر بھاری ٹیرف عائد کیا تو جواب میں چین نے بھی امریکا پر اس قدر بھاری ٹیرف لگایا، جہاں دیگر ممالک پر 10 فیصد سے 50 فیصد ٹیرف لگایا گیا ہے وہی چین پر 145 فیصد سے بھی زائد ٹیرف لگا دیا ہے، جس کے باعث ماہرین نے معاشی حوالے سے دنیا میں سنگینی سے خبردار کردیا ہے۔

باباوانگا کے نام سے مشہور بلغارین خاتون کا دعویٰ تھا کہ وہ 12 سال کی عمر میں آندھی کے نتیجے میں اپنی بینائی کھو بیٹھی تھیں اور اس واقعے نے ان کو مستقبل بینی کی صلاحیت بخش دی ہے۔

انہوں نے 2028 میں سیارہ وینس سے توانائی حاصل کرنے، 2033 میں سمندر کی سطح میں بدترین اضافہ، 2076 میں دنیا میں کمیونزم کے پھیلنے، 2130 میں انسان کی خلائی مخلوق سے رابطے، 2171 میں دنیا بھر میں خشک سالی سے آبادی کے متاثر ہونے، 3005 میں زمین کا دوسرے سیارہ سے ٹکراؤ اور 5079 میں دنیا کے خاتمے کی پیش گوئی بھی کردی ہے۔

خیال رہے کہ باباوانگا نے ماضی میں امریکا میں نائن الیون حملوں، 1997 میں ڈیانا کی وفات، کووڈ-19 اور چین کی بطور سپر پاور ترقی کی پیش گوئیاں کی تھیں جو درست ثابت ہوچکی ہیں۔

بابا وانگا 84 سال کی عمر میں 1996 میں انتقال کرگئی تھیں تاہم جب بھی دنیا میں بڑے واقعات یا تنازعات سامنے آتے ہیں تو ان کی پیش گوئیاں گردش کرنے لگتی ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • پنجاب: 11 لاکھ آؤٹ آف سکول بچوں کی انرولمنٹ کا منفرد ریکارڈ قائم
  • تارکین وطن کی مدد: یورپ بھر میں 142 افراد کے خلاف مقدمات
  • پنجاب میں 11 لاکھ آؤٹ آف اسکول بچوں کی انرولمنٹ کا منفرد ریکارڈ
  • جذبہ ایمان کا بے مثال مظاہرہ، 4 مسلمان یورپ سے گھوڑوں پر حج کیلئے پہنچ گئے
  • ہمیں ایسے معاشرے کی ضرورت ہے جہاں بلاخوف و خطر صحافت کی جاسکے: صدر مملکت
  • سعودیہ میں اقامہ اور ملازمت قوانین کیخلاف ورزی پر 14 ہزار 800 فیصلے
  • سعودی عرب مکہ روڈ انیشیٹو: اسلام آباد ایئر پورٹ پر حجاج کرام کو غیر معمولی سہولتیں فراہم
  • پاک-بھارت کشیدگی، بابا وانگا کی عالمی جنگوں کی پیشگوئی زیر بحث
  • رواں برس پاکستانی عازمین حج کو جدید سہولیات کی فراہمی کے لیے جامع انتظامات