اسلام آباد(نیوز ڈیسک)مشرقی ایشیا کے اہم ملک ملائیشیانے بھارت سے تنازع میں پاکستانی مؤقف کی حمایت کرتے ہوئے فریقین سے تحمل کا مظاہرہ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

پاکستان کے نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ، سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے ملائیشیا کے وزیر خارجہ داتو سیری محمد حسن سے ٹیلی فون پر بات چیت کی اور انہیں موجودہ علاقائی پیش رفت کے بارے میں آگاہ کیا۔

اسحاق ڈار نے بھارت کے اشتعال انگیز اقدامات کو واضح طور پر مسترد کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کی جانب سے بے بنیاد الزامات، اشتعال انگیز پروپیگنڈہ، اور سندھ طاس معاہدے کو التوا میں رکھنے کا یکطرفہ فیصلہ معاہدے کی دفعات اور بین الاقوامی قانونی ذمہ داریوں کی صریح خلاف ورزی ہے۔

انہوں نے اپنی خودمختاری اور قومی مفاد کے تحفظ کا حق محفوظ رکھتے ہوئے علاقائی امن و سلامتی کے لیے پاکستان کے عزم پر زور دیا۔
ایف ایم حسن نے پاکستان کے مؤقف کی حمایت کی اور تمام فریقوں سے تحمل کا مظاہرہ کرنے کا مطالبہ کیا۔

دونوں رہنماؤں نے بدلتی ہوئی صورتحال پر قریبی رابطہ برقرار رکھنے پر اتفاق کیا۔
مزیدپڑھیں:سوزوکی سوئفٹ آسان اقساط پر دستیاب، قیمت کیا ہے؟

.

ذریعہ: Daily Ausaf

پڑھیں:

پاکستان اور بھارت میں دہشتگردی کے خلاف مشترکہ فورم کی ضرورت ہے: بلاول بھٹو

واشنگٹن : (دنیا نیوز) پاکستان سفارتی مشن کے قائد بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان دہشت گردی کے خلاف مشترکہ فورم ہونا چاہئے جو دہشت گردی کے تمام واقعات پر بات کرے۔

امریکہ میں موجود سابق وزیر خارجہ نے چینی ٹیلی ویژن کو خصوصی انٹرویو میں بھارت کی جانب سے پاکستانی علاقے میں یکطرفہ حملوں کو غیر قانونی اور خطرناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ پہلگام واقعے کے بعد بھارت کی کارروائیوں نے خطے میں امن کو خطرے میں ڈال دیا ہے تاہم پاک بھارت جنگ بندی کے لیے عالمی برادری کا کردار قابلِ تعریف ہے۔

چیئرمین پیپلزپارٹی نے واضح کیا کہ پائیدار امن صرف اور صرف سفارتکاری اور بامعنی مذاکرات سے ہی ممکن ہے، پاکستان نے پہلگام حملے کی غیر جانب دار تحقیقات کی پیش کش کی تھی مگر بھارت نے اسے رد کر دیا۔

انہوں نے بتایا کہ خیبرپختونخوا،بلوچستان میں دہشت گردحملوں میں بھارت کےملوث ہونے کی طویل فہرست ہے، دونوں ممالک کے درمیان ایسے مشترکہ فورم کی اشد ضرورت ہے جو نہ صرف پہلگام بلکہ تمام دہشت گرد واقعات کی شفاف اور غیر جانبدار تحقیقات کرے۔

بلاول بھٹو نے مسئلہ کشمیر کو دیرپا جنگ بندی کی کنجی قرار دیتے ہوئے کہا کہ عالمی برادری اس حساس ترین مسئلے کو مزید نظر انداز نہیں کر سکتی، بھارت کا سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی کرنا بین الاقوامی قوانین کے منافی ہے، معاہدے کے تحت کوئی فریق یکطرفہ فیصلے کا اختیار نہیں رکھتا، اور اس پر صرف باہمی مذاکرات کے ذریعے پیش رفت ممکن ہے، انہوں نے بتایا کہ سندھ طاس معاہدے پر بات چیت اس وقت تعطل کا شکار ہے، جو خطے کے لیے خطرناک اشارہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت کو اپنے گرائے گئے طیاروں کا اعتراف کرنے میں ایک ماہ لگ گیا جبکہ پاکستان نے چھ بھارتی طیارے مار گرائے اور یہ سب کچھ اپنے دفاع میں کیا، دیرپا جنگ بندی کے لیے مسئلہ کشمیر کا حل اور آبی معاہدے کا ہونا ضروری ہیں۔

Post Views: 4

متعلقہ مضامین

  • پاکستان کا پانی روکنا، ایٹمی جنگ کی بنیاد رکھنے کے برابر ہے، بلاول کی وارننگ
  • بھارتی وزیراعظم دھمکی آمیز رویہ اپنائے ہوئے ہیں، پاک بھارت تنازع ایٹمی جنگ میں بدل سکتا ہے، بلاول بھٹو
  • پاکستان کا ٹھوس مؤقف اور بھارت کی آئیں بائیں شائیں: سوشانت سنگھ بھارتی حکومت و فوج پر برس پڑے
  • بھارت سندھ طاس معاہدے کو معطل نہیں کرسکتا، ایسا کیا تو جنگ تصور ہو گا، یوسف رضا گیلانی  
  • بلاول بھٹوزر داری کی چیئر مین سینیٹ سلیکٹ کمیٹی انٹیلی جنس سے ملاقات ، بھارت کی اشتعال انگیزبیانات کی مذمت
  • بلاول بھٹو کی قیادت میں پاکستانی وفد کی امریکی وزارت خارجہ کی انڈر سیکریٹری سے اہم ملاقات
  • بلاول اور انکی ٹیم امریکا میں دنیا کو پاکستان کا مؤقف پہنچا رہی ہے، فیصل کنڈی
  • وزیراعظم شہباز شریف کا نئے آبی ذخائر کی تعمیر کا اعلان
  • بھارت نےسندھ طاس معاہدے کوبطور ہتھیار استعمال کیا،وزیراعظم
  • پاکستان اور بھارت میں دہشتگردی کے خلاف مشترکہ فورم کی ضرورت ہے: بلاول بھٹو