باپ بیٹے سمیت تین افراد سمندر میں ڈوب کر جاں بحق
اشاعت کی تاریخ: 4th, May 2025 GMT
گرمی سے بچنے کیلیے سمندر کا رخ کرنے والے تین شہری ڈوب کر جاں بحق ہوگئے جن میں باپ اور بیٹا بھی شامل ہیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق شپ بریکنگ یارڈ کے قریب گڈانی میں سمندر نہاتے ہوئے باپ بیٹا ڈوب گئے جن کا تعلق کراچی سے تھا۔
عینی شاہدین نے بتایا کہ بیٹا پانی میں ڈوب رہا تھا تو باپ نے مدد کیلیے سمندر میں چھلانگ لگا تی اور پھر دونوں بے رحم موجوں کی زد میں آکر ہمیشہ کیلیے دنیا سے رخصت ہوگئے۔
دوسری جانب ہاکس بے ٹرٹل بیچ کے قریب سمندر میں ڈوب کر ایک شخص جاں بحق ہوگیا جس کی لاش کو ریسکیو حکام نے اسپتال منتقل کردیا۔
حکام کے مطابق جاں بحق شہری کی شناخت 22 سالہ زین کے نام سے ہوئی ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
(سندھ بجٹ)بے گھر افراد کیلیے 1ارب 19 کروڑکا اعلان
پارکس، لائبریریز اور کراچی زو کے لئے ڈیڑھ ارب روپے مختص کیے گئے ،جرأت رپورٹ
گٹر باغیچہ پارک کی بحالی کے لئے 14 کروڑ 70 لاکھ، قبرستانوں کی تعمیر کیلیے40کروڑ
سندھ بجٹ میں کراچی کے پارکس، لائبریریز اور کراچی زو کے لئے ڈیڑھ ارب روپے مختص کئے گئے ہیں، جبکہ نالوں سے بے گھر ہونے والوں کو آباد کرنے کے لئے ایک ارب 19 کروڑ روپے رکھنے کا اعلان کیا گیا ہے۔ جرات کی رپورٹ کے مطابق محکمہ بلدیات سندھ کے تحت آئندہ مالی سال کی بجٹ میں ناظم آباد کی غالب تیموریہ لائبریری کی بحالی و خوبصورتی کے لئے 9 کروڑ 80 لاکھ روپے رکھے گئے ہیں، لال قلعہ پارک عزیز آباد کی بحالی اور خوبصورتی کے لئے 18 کروڑ روپے خرچ ہونگے، کراچی زو کی بحالی اور خوبصورتی کے لئے 4 کروڑ روپے مختص ہوئے ہیں، بینظیر بھٹو پارک کے لئے ڈھائی کروڑ اور ملیر لائبریری کمیونٹی سینٹر کے لئے 8 کروڑ 40 لاکھ روپے خرچ ہونگے۔ ناظم آباد کے کھجی گرانڈ کی بحالی کے لئے 12 کروڑ اور شہر کے انڈر پاسز کے نیچے خوبصورتی، تفریحی اشیا کی فراہمی کے لئے 22 کروڑ روپے رکھے گئے ہیں، کڈنی ہل پارک میں پرندوں کے پنجرے کے لئے 20 کروڑ روپے مختص ہوئے ہیں، گٹر باغیچہ پارک کی بحالی کے لئے 14 کروڑ 70 لاکھ اور قبرستانوں کی تعمیر کے لئے 40 کروڑ روپے خرچ ہونگے، نارتھ ناظم آباد میں ضیا الدین اسپتال کے ہاکی گرانڈ کی تعمیر و بحالی کے لئے 35 کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں، گریٹر کراچی ریجنل پلان تیار کرنے کے لئے 20 کروڑ روپے مختص ہوئے ہیں۔ کراچی کے تین بڑے نالوں گجر، اورنگی اور محمود آباد نالوں سے متاثر ہونے والے لوگوں کو آباد کرنے کے لئے ایک ارب 19 کروڑ روپے خرچ ہونگے۔