ایران پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی کم کرانے کے لیے متحرک
اشاعت کی تاریخ: 4th, May 2025 GMT
ایران نے پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی کم کرانے کے لیے اپنی کوششیں تیز کردیں۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ سید عباس عراقچی پیر 5 مئی کو پاکستان کا سرکاری دورہ کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں ایران نے پاک بھارت کشیدگی میں کمی کے لیے ثالثی کی پیشکش کردی
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق ایرانی وزیر خارجہ کا اعلیٰ سطحی دورہ برادر ممالک پاکستان اور ایران کے درمیان گہرے اور مضبوط تعلقات کی عکاسی کرتا ہے اور باہمی دلچسپی کے تمام شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو مضبوط بنانے کے لیے دونوں ممالک کے مشترکہ عزم کو بھی اجاگر کرتا ہے۔
ایران کے وزیر خارجہ سید عباس عراقچی کے دورہ پاکستان کے موقع پر فریقین علاقائی اور عالمی پیش رفت پر بھی تبادلہ خیال کریں گے۔
دفتر خارجہ کے مطابق دورے کے دوران ایران کے وزیر خارجہ سید عباس عراقچی صدر مملکت آصف علی زرداری، وزیر اعظم شہباز شریف اور نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ سینیٹر اسحاق ڈار سے ملاقاتیں کریں گے۔
ترجمان نے بتایا کہ پاکستان اور ایران کے درمیان مشترکہ تاریخ، ثقافت اور مذہب میں جڑے قریبی دوطرفہ تعلقات ہیں۔ توقع ہے کہ ایران کے وزیرخارجہ کے دورے سے دونوں ممالک کے درمیان موجودہ تعلقات مزید مضبوط ہوں گے اور باہمی تعاون میں بھی اضافہ ہوگا۔
واضح رہے کہ ایرانی وزیر خارجہ نے پیشکش کی تھی کہ ایران پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی کم کرانے کے لیے ثالثی کا کردار ادا کر سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں کیا پہلگام واقعے کی غیر جانبدارانہ تحقیق کے بغیر پاک بھارت ثالثی کی کوششیں کامیاب ہو سکتی ہیں؟
اس کے علاوہ ایران کے صدر مسعود پزشکیان وزیراعظم شہباز شریف اور بھارتی وزیراعظم نریندر مودی سے ٹیلی فون پر گفتگو بھی کر چکے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews ایران ایرانی وزیر خارجہ پاک بھارت کشیدگی پاکستان ثالثی کا کردار دفتر خارجہ وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ایران ایرانی وزیر خارجہ پاک بھارت کشیدگی پاکستان ثالثی کا کردار دفتر خارجہ وی نیوز ایران کے وزیر پاکستان اور اور بھارت کے درمیان کے لیے
پڑھیں:
شہباز شریف کی ایرانی صدر سے ملاقات
وزیراعظم پاکستان شہباز شریف اور ایرانی صدر نے قطر کے ساتھ اپنی یکجہتی اور حمایت کا اظہار کیا جبکہ اسرائیلی جارحیت کے مقابلے میں امت مسلمہ کے اتحاد پر زور دیا۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف کی دوحہ میں ہنگامی عرب اسلامی سربراہی اجلاس کے موقع پر ایران کے صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان سے ملاقات ہوئی۔ اجلاس اسرائیل کے حالیہ قطر پر حملے کے بعد طلب کیا گیا تھا۔ اس موقع پر نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار، چیف آف آرمی اسٹاف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر، وزیر دفاع خواجہ محمد آصف اور وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ بھی موجود تھے۔ ملاقات کے دوران وزیراعظم نے 9 ستمبر کو قطر پر اسرائیلی جارحیت کی شدید ترین مذمت کی۔ وزیراعظم شہباز شریف اور ایرانی صدر نے قطر کے ساتھ اپنی یکجہتی اور حمایت کا اظہار کیا جبکہ اسرائیلی جارحیت کے مقابلے میں امت مسلمہ کے اتحاد پر زور دیا۔ اس موقع پر وزیراعظم کا کہنا تھا کہ دوحہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس نے مسلم دنیا کی طرف سے ایک مضبوط اور یکجہتی پر مبنی پیغام دیا ہے کہ اسرائیل کی جارحیت اب مزید برداشت نہیں کی جا سکتی۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان ایران کے ساتھ باہمی دلچسپی کے تمام شعبوں میں تعلقات کو مزید فروغ دینا چاہتا ہے۔ انہوں نے ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کے لیے اپنی دلی عقیدت اور نیک خواہشات بھی پہنچائیں۔ صدر پزشکیان نے فلسطین کے مسئلے پر پاکستان کے مؤقف کو سراہا اور وزیراعظم کے ساتھ قریبی تعاون جاری رکھنے اور پاکستان ایران تعلقات کو مزید مستحکم بنانے کی خواہش ظاہر کی۔ دونوں رہنماؤں نے تیزی سے بدلتی ہوئی علاقائی صورتحال کے تناظر میں رابطے میں رہنے پر اتفاق کیا۔