تربت: ڈھائی کروڑ کی بینک ڈکیتی کا مقدمہ درج
اشاعت کی تاریخ: 4th, May 2025 GMT
—فائل فوٹو
بلوچستان کے شہر تربت میں نجی بینک میں ڈکیتی کا مقدمہ بینک منیجر کی مدعیت میں درج کر لیا گیا۔
تربت پولیس کے مطابق گزشتہ روز ڈاکو تربت کے نجی بینک سے 2 کروڑ 52 لاکھ روپے سے زائد رقم لوٹ کر فرار ہوئے تھے۔
تربت پولیس کا کہنا ہے کہ لوٹی گئی رقم کا تعین کیا جا رہا ہے، ڈاکوؤں کی تلاش اور تحقیقات جاری ہیں۔
مذکورہ ڈکیتی کی واردات تربت کے مرکزی بازار میں واقع بینک میں ہوئی تھی جس میں بھاری ہتھیاروں سے مسلح ڈاکوؤں نے بینک لوٹا تھا۔
ڈاکوؤں نے بینک کے عملے کو یرغمال بنایا تھا اور کیش تھیلوں میں بھر کر باآسانی موٹر سائیکل پر بیٹھ کر فرار ہو گئے تھے۔
تربت پولیس کا اس حوالے سے کہنا ہے ڈاکوؤں کی تلاش اور تحقیقات جاری ہیں۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
ڈرائیونگ لائسنس بنوانے والوں کیلئے بڑی خوشخبری
ویب ڈیسک: پاکستانی شہریوں کو قومی اور بین الاقوامی ڈرائیونگ لائسنس کی سہولت فراہم کرنے کے حوالے سے بڑی پیشرفت سامنے آئی ہے۔
موٹروے پولیس نے شہریوں کو سہولت فراہم کرنے کیلئے کوئٹہ میں باقاعدہ طور پر ڈرائیونگ لائسنس اتھارٹی قائم کر دی ہے، جہاں نہ صرف مقامی بلکہ بین الاقوامی لائسنس کا بھی اجرا کیا جا رہا ہے،یہ اتھارٹی اسلام آباد اور شیخوپورہ کے بعد ملک میں موٹروے پولیس کے تحت قائم کی جانے والی تیسری ڈرائیونگ لائسنس اتھارٹی ہے۔
جرمنی: بلدیہ کا مسجد گرانے کا حکم،مسلم کمیونٹی کا انکار
ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) موٹروے پولیس اشفاق احمد نے بتایا کہ کوئٹہ میں اس منصوبے پر کام دو سال قبل شروع کیا گیا تھا جبکہ گزشتہ برس سے اتھارٹی نے باقاعدہ کام کا آغاز کر دیا۔ اب تک یہاں سے 2,000 سے زائد ڈرائیونگ لائسنس جاری کیے جا چکے ہیں۔
ڈی آئی جی موٹروے کا کہنا تھا کہ لائسنس کے اجرا کے لیے مکمل اور جدید ٹیسٹنگ سسٹم موجود ہے، جس کی بدولت جو امیدوار مہارت کا مظاہرہ کرتا ہے، اسے پہلے ہی دن لائسنس جاری کر دیا جاتا ہے،انہوں نے مزید بتایا کہ اس اقدام کا مقصد محفوظ ڈرائیونگ کو فروغ دینا اور ناتجربہ کار ڈرائیوروں کی وجہ سے ہونے والے حادثات کی روک تھام ہے۔
تھانیدارکاپولیس اہلکاروں کےہمراہ تاجرکےگھردھاوا،فوٹیج سامنےآ گئی
اشفاق احمد کے مطابق موٹروے پولیس کی ہائی وے فورس بلوچستان میں کوئٹہ سے قلات اور اوتھل سے حب تک تعینات ہے تاہم صوبے میں صرف 1,000 موٹروے پولیس اہلکار فرائض انجام دے رہے ہیں جو کہ بڑھتے ہوئے ٹریفک کے بوجھ کے مقابلے میں ناکافی ہے۔ نفری میں اضافے کے لیے کوششیں جاری ہیں تاکہ شاہراہوں پر بہتر نگرانی اور ٹریفک کنٹرول ممکن بنایا جا سکے۔