آبی دہشتگردی، بھارت نے دریائے چناب کا پانی روک دیا، جہلم میں بھی کمی کا خدشہ
اشاعت کی تاریخ: 5th, May 2025 GMT
بھارت نے سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے دریائے چناب پر بگلیہار ڈیم سے پاکستان آنے والا پانی 90 فیصد روک دیا۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارت نے کشن گنگا پروجیکٹ کے ذریعے پانی کے بہاؤ کو بھی کم کرنے کی تیاری شروع کر دی، جس سے دریائے جہلم میں پانی کی کمی کا خدشہ ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارتی حکام کا کہنا ہے کہ ہم نے ہفتے کے روز سے بگلیہار ڈیم کے ذریعے پاکستان کی طرف بہنے والا پانی روکنا شروع کیا تھا، جو اب 90 فیصد تک روک دیا گیا ہے جبکہ کشن گنگا ڈیم کےلیے بھی اسی طرح کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ کشن گنگا ڈیم، شمال مغربی ہمالیہ کی وادی گریز میں واقع پہلا میگا ہائیڈرو پاور پلانٹ ہے، جس میں 15 ہزار ایکڑ فٹ پانی ذخیرہ کرنے کی گنجائش ہے، جلد ہی اس کے ذریعے دریائے جہلم میں آنے والے پانی کے بہاؤ کو روک دیا جائے گا۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: روک دیا
پڑھیں:
بھارت کی پھر آبی دہشت گردی ، دریائے چناب میں بغیر اطلاع پانی چھوڑ دیا
بھارت نے ایک بار پھر آبی جارحیت کرتے ہوئے بغیر بتائے دریائے چناب میں پانی چھوڑ دیا، ایل او سی کے قریب مقبوضہ جموں کے علاقے اکھنور میں سیلابی صورتحال پیدا ہوگئی۔
دریائے چناب میں پانی کی سطح مسلسل بلند ہورہی ہے، جس کے باعث شہریوں نے دریائے کے قریب کے علاقے خالی کرنا شروع کردیئے ہیں۔
واضح رہے کہ بھارت اس سے قبل بھی دریائے جہلم میں بغیر اطلاع دیئے پانی چھوڑ چکا ہے، جس سے پاکستانی علاقوں میں درمیانے درجے کے سیلاب کی صورتحال پیدا ہوگئی تھی۔
خیال رہے کہ یاد رہے اس سے قبل بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدہ کی معطلی کا جائزہ لینے کے لئے پاکستان نے ماہرین پر مشتمل تھنک ٹینک تشکیل دینے کا فیصلہ کیا تھا۔ تھنک ٹینک ہنگامی بنیادوں پر معاہدے کی معطلی پر اپنی رائے کابینہ کو دے گا، جس کے بعد وزیر اعظم کابینہ ماہرین کی رائے پر مزید حکمت عملی کا فیصلہ کریں گے۔
دوسری جانب بھارت کی طرف سے سندھ طاس معاہدے کی معطلی پر پاکستان میں قانونی مشاورت ہنگامی بنیادوں پر جاری ہے، معاملے پر آبی وسائل، قانون اور وزارت خارجہ نے ابتدائی ہوم ورک کرلیا۔
چند روز تک بھارت کو باقاعدہ سفارتی ذرائع سے نوٹس دینے کا فیصلہ کرلیا گیا، نوٹس میں معاہدہ معطلی کی ٹھوس وجوہات مانگی جائیں گی۔ اس اقدام کا مقصد پاکستان کے مؤقف کو قانونی اوراخلاقی جواز دینا ہے۔