رافیل جنگی طیارے ایئر بیس پر لیموں مرچ لٹکائے کھڑے ہیں، کانگریسی رہنما اجے رائے کی طنز
اشاعت کی تاریخ: 5th, May 2025 GMT
نئی دہلی (اوصاف نیوز)بھارت کے رافیل طیارے خود بھارتی سیاستدانوں کیلئے بھی مذاق بن گئے۔ اترپردیش میں کانگریس پارٹی کے صدر اجے رائے نے رافیل طیاروں کو کھلونوں سے تشبیہ دیدی۔
بھارتی سیاسی جماعت کانگریس کے رہنما اجے رائے نے روس سے خریدے گئے رافیل طیاروں پر مودی حکومت پر طنز کے تیر چلا دئیے۔بھارتی ریاست اتر پردیش میں کانگریس کے صدر نے مودی حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ حکومت صرف بڑی بڑی باتیں کرتی ہے، اس کے عملی اقدام کچھ بھی نہیں ہیں۔
انہوں نے حکومت پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ بھارت نے رافیل جنگی طیارے خرید لیے، مگر وہ ایئر بیس میں لیموں مرچ لٹکائے کھڑے ہیں۔پریس کانفرنس کے دوران اجے رائے نے ایک کھلونا رافیل طیارہ میڈیا کو دکھایا، جس پر لیموں اور ہری مرچیں لٹکی ہوئی تھیں۔
انہوں نے کہا کہ پہلگام میں اتنا بڑا واقعہ ہو گیا مگر حکومت کہتی ہے کہ دہشت گردوں کو کچل دیں گے، مگر اس سے عملی طور پر کچھ نہیں ہو رہا۔
2 ہزار کلومیٹر تک مار کرنیوالے بیلسٹک میزائل کا کامیاب تجربہ،امریکی اڈے ہمارے نشانے پر،حملہ ہوا تو بھرپور جواب دینگے: ایران
ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
حکومت نے نوجوانوں کا روزگار چھینا اور ملک کی دولت دوستوں کو دے دی، پرینکا گاندھی
کانگریس لیڈر نے کہا کہ مودی حکومت نے عوام کے حصے کی دولت چند سرمایہ دار دوستوں کو سونپ دی ہے، جو صنعتیں ملک کی تھیں، جن سے کروڑوں لوگوں کو روزگار ملتا تھا، وہ سب بیچ دی گئیں۔ اسلام ٹائمز۔ بِہار اسمبلی انتخابات کی مہم کے دوران کانگریس کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے ہفتہ کو بیگو سرائے کے بچھواڑا اسمبلی حلقے میں ایک پرجوش عوامی جلسے سے خطاب کیا۔ انہوں نے کانگریس امیدوار شیو پرکاش غریب داس کے حق میں ووٹ دینے کی اپیل کی اور ریاستی و مرکزی حکومت پر سخت تنقید کی۔ پرینکا گاندھی نے اپنی تقریر میں کہا کہ بہار کے عوام آج ہجرت کے درد میں زندگی گزار رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہاں کے کسان اپنے لہلہاتے کھیت چھوڑ کر دوسرے صوبوں میں مزدوری کرنے پر مجبور ہیں، مہنگائی عروج پر ہے، ٹیکسوں کا بوجھ بڑھتا جا رہا ہے اور عام آدمی کی زندگی اجیرن ہوگئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ مودی حکومت نے عوام کے حصے کی دولت چند سرمایہ دار دوستوں کو سونپ دی ہے، جو صنعتیں ملک کی تھیں، جن سے کروڑوں لوگوں کو روزگار ملتا تھا، وہ سب بیچ دی گئیں۔ ہر شعبہ ٹھیکے پر دے دیا گیا ہے اور نجکاری کے نام پر عوام کا حق چھین لیا گیا ہے۔ پرینکا گاندھی نے نتیش کمار اور نریندر مودی پر نشانہ لگاتے ہوئے کہا کہ بیس برسوں سے حکومت چلانے کے بعد بھی اب کہہ رہے ہیں کہ ڈیڑھ کروڑ نوکریاں دیں گے۔ جب اتنے سال اقتدار میں تھے تو کیوں نہیں دی؟ ان کے وعدے کھوکھلے ہیں، چھوٹے کاروبار ختم ہو گئے، عوام کا جو کچھ تھا وہ اپنے دوستوں کو بیچ دیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ عوام کے دل میں خوف ہے، آج لوگ سوچتے ہیں کہ علاج کہاں کرائیں، بچوں کی پرورش کیسے کریں، بہار میں عورتوں کی حالت بد سے بدتر ہوچکی ہے۔ وہ گھر، کھیت اور خاندان سب کچھ سنبھالتی ہیں، مگر ان کی حالت میں کوئی بہتری نہیں آئی۔ پرینکا گاندھی نے کہا کہ وزیراعظم نریندر مودی ڈبل انجن حکومت کی بات کرتے ہیں مگر آپ کی کوئی سنوائی نہیں ہے، حتیٰ کہ آپ کے وزیر اعلیٰ کی بھی نہیں۔ ساری طاقت دہلی کے ہاتھوں میں ہے اور آپ کی زمینیں کوڑیوں کے دام بیچی جا رہی ہیں۔
انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ تبدیلی لائیں، یہاں کے تعلیم یافتہ نوجوان بے روزگار بیٹھے ہیں، ایسے لیڈروں سے ہوشیار رہیں جو صرف اپنا چہرہ چمکانے آتے ہیں، پھر ووٹ چوری کر کے چلے جاتے ہیں۔ کانگریس لیڈر نے کہا کہ ملک میں آئی آئی ٹی، آئی آئی ایم اور بڑے ادارے کانگریس نے بنوائے، ہم ماضی میں نہیں جانا چاہتے، مگر یہ حقیقت ہے کہ ترقی کے بڑے قدم کانگریس کے دور میں اٹھائے گئے۔ انہوں نے راہل گاندھی کے ذات پر مبنی مردم شماری اور سماجی انصاف کے مطالبات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ہم سب کا ترقی میں برابر کا حصہ چاہتے ہیں، تاکہ کوئی طبقہ پیچھے نہ رہ جائے۔