UrduPoint:
2025-11-03@14:23:29 GMT

روس کے راضی ہوتے ہی جنگ بندی کسی بھی لمحے ممکن، زیلنسکی

اشاعت کی تاریخ: 5th, May 2025 GMT

روس کے راضی ہوتے ہی جنگ بندی کسی بھی لمحے ممکن، زیلنسکی

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 05 مئی 2025ء) یوکرین کے صدر وولودیمیر زیلنسکی نے کہا کہ روس کے ساتھ جنگ ​​بندی اسی وقت ممکن ہے جب کریملن اس پر راضی ہو جائے۔ یوکرین کے صدر نے چیک صدر پیٹر پاول کے ساتھ ایک مشترکہ نیوز کانفرنس میں کہا کہ ماسکو کے ساتھ جنگ ​​بندی "کسی بھی لمحے" ممکن ہے۔

زیلنسکی کے تبصرے اس کے چند گھنٹے بعد سامنے آئے ہیں جب انہوں نے روسی صدر کے 8 تا10 مئی کے درمیان تین روزہ جنگ بندی کے اعلان کو مسترد کرتے ہوئے اسے "محض دکھاوا" قرار دیا۔

پوٹن کی طرف سے تین روزہ جنگ بندی ایک ’کھیل‘ ہے، زیلنسکی

زیلنسکی نے ان تبصروں سے پہلے یہ بھی کہا تھا کہ 9 مئی کو ماسکو میں دوسری عالمی جنگ کی یادگاری تقریب میں شرکت کرنے والے غیر ملکی رہنماؤں کے ساتھ "اگر کچھ ہوتا ہے تو یوکرین اس کی ذمہ داری نہیں اٹھا سکتا"۔

(جاری ہے)

زیلنسکی نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ "ہم سمجھتے ہیں کہ روس، دباؤ میں اضافہ کیے بغیر، جنگ کے خاتمے کے لیے حقیقی عملی اقدامات نہیں کرے گا۔

آج 54 واں دن ہے جب روس نے مکمل طور پر جنگ بندی کی امریکی تجویز کو بھی نظر انداز کر دیا ہے۔"

یوکرین جنگ: زیلنسکی امن معاہدے میں رخنہ ڈال رہے ہیں، ٹرمپ

انہوں نے کہا، "ہم سمجھتے ہیں کہ جنگ بندی کسی بھی لمحے ممکن ہے، یہاں تک کہ آج سے بھی، اور سفارت کاری کو حقیقی موقع فراہم کرنے کے لیے اسے کم از کم 30 دن جاری رہنا چاہیے۔"

یوکرین نے سعودی عرب میں امریکی اور یوکرینی حکام کے درمیان امن مذاکرات کے بعد مارچ میں امریکہ کی طرف سے تجویز کردہ 30 روزہ جنگ بندی کو قبول کر لیا تھا۔

'روسی پیش کش محض دکھاوا'

روس نے ابھی تک اس پیشکش کو قبول نہیں کیا ہے، اور ولادیمیر پوٹن نے دوسری عالمی جنگ عظیم میں نازی جرمنی پر سوویت یونین اور اس کے اتحادیوں کی فتح کی 80ویں سالگرہ کے موقع پر 8 تا10 مئی کو تین روزہ جنگ بندی کا اعلان کیا ہے۔

زیلنسکی نے اس پیشکش کو مسترد کرتے ہوئے اسے "محض دکھاوا" قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان تین دنوں میں تین سال سے زیادہ پرانی جنگ کو ختم کرنے کے لیے بات چیت ممکن نہیں جو فروری 2022 میں روس کے یوکرین پر حملہ کرنے کے بعد شروع ہوئی تھی۔

جنگ بندی کے لیے پوٹن کا صرف ایک فیصلہ کافی، چیک صدر

چیک صدر پیٹر پاول نے یوکرین کے صدر وولودیمیر زیلنسکی کے تبصروں کی حمایت کی جس میں ماسکو پر 30 دن کی عبوری جنگ بندی پر رضامندی کے لیے دباؤ بڑھانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

پاول نے نامہ نگاروں کو بتایا، "اگر کسی کے ہاتھ میں جنگ کے خاتمے کے لیے تمام کارڈز ہیں تو وہ صدر پوٹن ہیں، جو ایک ہی فیصلے سے ایسا کر سکتے ہیں۔

"

"لیکن ان کی یہ قوت ارادی اب تک سامنے نہیں آئی۔"

چیک حکومت روسی افواج کے خلاف اپنے دفاع کے لیے کییف کی کوششوں کی مضبوط حمایتی رہی ہے، اور اس نے یوکرین کو بڑے پیمانے پر گولہ بارود فراہم کرنے کی مہم کی قیادت کی ہے ۔

زیلنسکی، جو خاتون اول اولینا زیلنسکا کے ساتھ چیک جمہوریہ کے دورے پر ہیں، پیر کو چیک وزیر اعظم پیٹر فیالا سے ملاقات کریں گے، جس میں چیک گولہ بارود فراہمی کی مہم بات چیت کے ایجنڈے میں شامل ہے۔

حملے جاری

یوکرینی حکام نے بتایا کہ روس نے رات بھر کییف پر ڈرون حملے کیے، جس سے شہر کے کچھ حصوں میں رہائشی عمارتوں میں آگ بھڑک اٹھی۔

کییف کے جنرل اسٹاف کا کہنا ہے کہ مشرقی یوکرین میں روسی افواج کے ساتھ جھڑپیں ہوئیں

یوکرین کے جنرل اسٹاف نے ایک فیس بک پوسٹ میں کہا کہ روس مشرقی یوکرین میں اپنی جارحیت کو شدت کے ساتھ جاری رکھے ہوئے ہے۔

انہوں نے کہا کہ خاص طور پر ڈونیٹسک کے علاقے میں اسٹریٹجک شہر پوکروسک کے ارد گرد لڑائی میں اضافہ ہوا ہے، جہاں یوکرین کی افواج نے کہا کہ انہیں اتوار کو 70 حملوں کو روکنا پڑا، جبکہ 12 مزید جھڑپیں ابھی بھی جاری ہیں۔

پوکروسک نقل و حمل کا ایک اہم مرکز ہے اور ماسکو افواج مبینہ طور پر اس کے قریب آ رہی ہیں۔

ان معلومات کی آزادانہ طور پر تصدیق نہیں ہو سکی۔

ماسکو کا یہ حملہ روس اور یوکرین کے درمیان جنگ بندی کے معاہدے کے لیے امریکہ کی جانب سے جاری سفارتی کوششوں کے باوجود سامنے آیا ہے۔

ادارت: صلاح الدین زین

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے زیلنسکی نے یوکرین کے کے ساتھ کہا کہ کہ روس کے لیے نے کہا

پڑھیں:

ریاست کو شہریوں کی جان بچانے کیلئے ہر ممکن قدم اٹھانے کا جذبہ دکھانا ہو گا: لاہور ہائیکورٹ

 لاہور (خبر نگار) لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس امجد رفیق نے ڈسٹرکٹ انٹیلی جنس کمیٹی کا  فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے آئی جی پنجاب کو درخواستگزار کو فوری طور پر پولیس پروٹیکشن دینے کا حکم دے دیا۔ عدالت نے قرار دیا کہ اگر کسی شہری کی جان کو خطرہ ہو تو اسے پولیس پروٹیکشن اس کا حق ہے۔ 10صفحات پر مشتمل فیصلے میں کہا گیا ہے کہ آئین میں شہریوں کی جان کا تخفظ مشروط نہیں بلکہ اسے ہر قیمت پر بچانا ہے۔ قرآن پاک میں بھی ہے کہ جس نے ایک جان بچائی اس نے پوری انسانیت کو بچایا۔ ریاست کو اپنے شہریوں کی جان بچانے کے لئے ہر ممکن قدم اٹھانے کا جذبہ دکھانا ہوگا۔ درخواست گزار کے مطابق وہ قتل کے متعدد کیسز میں بطور گواہ ہے۔ درخواستگزار کے مطابق وہ اپنی بہن اور بہنوئی کے قتل کا سٹار گواہ ہے۔ درخواستگزار کے مطابق مقدمے میں نامزد ایک ملزم کا  پولیس مقابلہ ہو گیا، مقتول کی فیملی اسے دھمکیاں دے رہی ہے۔ آئی جی پنجاب نے رپورٹ جمع کرائی کہ ڈسٹرکٹ انٹیلی جنس کمیٹی نے درخواستگزار کو دو پرائیوٹ گارڈ رکھنے کی تجویز دی، ہوم ڈیپارٹمنٹ پالیسی 2018 کی تحت پولیس پروٹیکشن کی 16مختلف کیٹگریز بنائی گئی ہیں، جن میں وزیر اعظم، چیف جسٹس، چیف جسٹس ہائیکورٹ، بیوروکریٹس سمیت دیگر شامل ہیں، پالیسی کے پیرا چار میں معروف شخصیات کو پولیس پروٹیکشن دینے کا ذکر ہے۔ آئی جی پولیس مستند رپورٹ پر 30 روز تک پولیس پروٹیکشن دے سکتا ہے، غیر ملکیوں اور اہم شخصیات کو سکیورٹی دینے کیلئے پنجاب سپشل پروٹیکشنز یونٹ ایکٹ 2016 لایا گیا۔ پولیس آرڈر 2002 شہریوں کی جان، مال اور آزادی کے تحفظ کی ذمہ داری واضح کرتا ہے، آرٹیکل 4 کے تحت ہر پولیس افسر پر شہریوں کے تحفظ کی قانونی ذمہ داری عائد ہے، اضافی پولیس کی تعیناتی صوبائی پولیس افسر کی منظوری سے مشروط ہوگی۔ درخواست گزار کاروباری ہونے کے ناطے سنگین دھمکیوں کے پیش نظر پولیس تحفظ کا حق رکھتا تھا، ایف آئی آرز میں گواہ ہونے کے باعث اسے پنجاب وِٹنس پروٹیکشن ایکٹ 2018 کے تحت بھی تحفظ دیا جا سکتا تھا، پنجاب کے تمام قوانین اور پالیسیز شہری کے تحفظ کے حق کی ضمانت دیتے ہیں۔ درخواست گزار کو پولیس تحفظ سے محروم کرنا غیر مناسب ہے۔ پولیس کسی شہری کو جان کے خطرے کی صورت میں خود تحفظ فراہم کرنے کی مجاز ہے۔ ڈی آئی سی کی رپورٹ محض سفارشاتی حیثیت رکھتی ہے، حتمی اختیار پولیس کو حاصل ہے۔

متعلقہ مضامین

  • اے آئی کا قدرتی دماغ کی طرح کا کرنا ممکن بنالیا گیا
  • ترقی کا سفر نہ روکا جاتا تو ہم دنیا کی ساتویں بڑی معیشت ہوتے: احسن اقبال
  • جوہری دھماکوں کے تجربات کی منصوبہ بندی نہیں کر رہے: امریکا
  • معیشت بہتر ہوتے ہی ٹیکس شرح‘ بجلی گیس کی قیمت کم کریں گے: احسن اقبال
  • پیپلز پارٹی میں وزارتِ عظمیٰ کے لیے مشاورت تیز، بیرسٹر گروپ بھی ساتھ دینے پر راضی
  • ریاست کو شہریوں کی جان بچانے کیلئے ہر ممکن قدم اٹھانے کا جذبہ دکھانا ہو گا: لاہور ہائیکورٹ
  • خیبرپختونخوا کی ترقی کیسے ممکن ہے؟
  • محاذ آرائی ترک کیے بغیر پی ٹی آئی کے لیے موجودہ بحران سے نکلنا ممکن نہیں، فواد چوہدری
  •  ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی اور نادہندگان کیخلاف مؤثر کارروائی کیلئے “ون ایپ” متعارف
  • روس کے یوکرین سے سخت مطالبات، پیوٹن ،ٹرمپ ملاقات منسوخ کردی گئی