UrduPoint:
2025-08-04@17:31:47 GMT

روس کے راضی ہوتے ہی جنگ بندی کسی بھی لمحے ممکن، زیلنسکی

اشاعت کی تاریخ: 5th, May 2025 GMT

روس کے راضی ہوتے ہی جنگ بندی کسی بھی لمحے ممکن، زیلنسکی

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 05 مئی 2025ء) یوکرین کے صدر وولودیمیر زیلنسکی نے کہا کہ روس کے ساتھ جنگ ​​بندی اسی وقت ممکن ہے جب کریملن اس پر راضی ہو جائے۔ یوکرین کے صدر نے چیک صدر پیٹر پاول کے ساتھ ایک مشترکہ نیوز کانفرنس میں کہا کہ ماسکو کے ساتھ جنگ ​​بندی "کسی بھی لمحے" ممکن ہے۔

زیلنسکی کے تبصرے اس کے چند گھنٹے بعد سامنے آئے ہیں جب انہوں نے روسی صدر کے 8 تا10 مئی کے درمیان تین روزہ جنگ بندی کے اعلان کو مسترد کرتے ہوئے اسے "محض دکھاوا" قرار دیا۔

پوٹن کی طرف سے تین روزہ جنگ بندی ایک ’کھیل‘ ہے، زیلنسکی

زیلنسکی نے ان تبصروں سے پہلے یہ بھی کہا تھا کہ 9 مئی کو ماسکو میں دوسری عالمی جنگ کی یادگاری تقریب میں شرکت کرنے والے غیر ملکی رہنماؤں کے ساتھ "اگر کچھ ہوتا ہے تو یوکرین اس کی ذمہ داری نہیں اٹھا سکتا"۔

(جاری ہے)

زیلنسکی نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ "ہم سمجھتے ہیں کہ روس، دباؤ میں اضافہ کیے بغیر، جنگ کے خاتمے کے لیے حقیقی عملی اقدامات نہیں کرے گا۔

آج 54 واں دن ہے جب روس نے مکمل طور پر جنگ بندی کی امریکی تجویز کو بھی نظر انداز کر دیا ہے۔"

یوکرین جنگ: زیلنسکی امن معاہدے میں رخنہ ڈال رہے ہیں، ٹرمپ

انہوں نے کہا، "ہم سمجھتے ہیں کہ جنگ بندی کسی بھی لمحے ممکن ہے، یہاں تک کہ آج سے بھی، اور سفارت کاری کو حقیقی موقع فراہم کرنے کے لیے اسے کم از کم 30 دن جاری رہنا چاہیے۔"

یوکرین نے سعودی عرب میں امریکی اور یوکرینی حکام کے درمیان امن مذاکرات کے بعد مارچ میں امریکہ کی طرف سے تجویز کردہ 30 روزہ جنگ بندی کو قبول کر لیا تھا۔

'روسی پیش کش محض دکھاوا'

روس نے ابھی تک اس پیشکش کو قبول نہیں کیا ہے، اور ولادیمیر پوٹن نے دوسری عالمی جنگ عظیم میں نازی جرمنی پر سوویت یونین اور اس کے اتحادیوں کی فتح کی 80ویں سالگرہ کے موقع پر 8 تا10 مئی کو تین روزہ جنگ بندی کا اعلان کیا ہے۔

زیلنسکی نے اس پیشکش کو مسترد کرتے ہوئے اسے "محض دکھاوا" قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان تین دنوں میں تین سال سے زیادہ پرانی جنگ کو ختم کرنے کے لیے بات چیت ممکن نہیں جو فروری 2022 میں روس کے یوکرین پر حملہ کرنے کے بعد شروع ہوئی تھی۔

جنگ بندی کے لیے پوٹن کا صرف ایک فیصلہ کافی، چیک صدر

چیک صدر پیٹر پاول نے یوکرین کے صدر وولودیمیر زیلنسکی کے تبصروں کی حمایت کی جس میں ماسکو پر 30 دن کی عبوری جنگ بندی پر رضامندی کے لیے دباؤ بڑھانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

پاول نے نامہ نگاروں کو بتایا، "اگر کسی کے ہاتھ میں جنگ کے خاتمے کے لیے تمام کارڈز ہیں تو وہ صدر پوٹن ہیں، جو ایک ہی فیصلے سے ایسا کر سکتے ہیں۔

"

"لیکن ان کی یہ قوت ارادی اب تک سامنے نہیں آئی۔"

چیک حکومت روسی افواج کے خلاف اپنے دفاع کے لیے کییف کی کوششوں کی مضبوط حمایتی رہی ہے، اور اس نے یوکرین کو بڑے پیمانے پر گولہ بارود فراہم کرنے کی مہم کی قیادت کی ہے ۔

زیلنسکی، جو خاتون اول اولینا زیلنسکا کے ساتھ چیک جمہوریہ کے دورے پر ہیں، پیر کو چیک وزیر اعظم پیٹر فیالا سے ملاقات کریں گے، جس میں چیک گولہ بارود فراہمی کی مہم بات چیت کے ایجنڈے میں شامل ہے۔

حملے جاری

یوکرینی حکام نے بتایا کہ روس نے رات بھر کییف پر ڈرون حملے کیے، جس سے شہر کے کچھ حصوں میں رہائشی عمارتوں میں آگ بھڑک اٹھی۔

کییف کے جنرل اسٹاف کا کہنا ہے کہ مشرقی یوکرین میں روسی افواج کے ساتھ جھڑپیں ہوئیں

یوکرین کے جنرل اسٹاف نے ایک فیس بک پوسٹ میں کہا کہ روس مشرقی یوکرین میں اپنی جارحیت کو شدت کے ساتھ جاری رکھے ہوئے ہے۔

انہوں نے کہا کہ خاص طور پر ڈونیٹسک کے علاقے میں اسٹریٹجک شہر پوکروسک کے ارد گرد لڑائی میں اضافہ ہوا ہے، جہاں یوکرین کی افواج نے کہا کہ انہیں اتوار کو 70 حملوں کو روکنا پڑا، جبکہ 12 مزید جھڑپیں ابھی بھی جاری ہیں۔

پوکروسک نقل و حمل کا ایک اہم مرکز ہے اور ماسکو افواج مبینہ طور پر اس کے قریب آ رہی ہیں۔

ان معلومات کی آزادانہ طور پر تصدیق نہیں ہو سکی۔

ماسکو کا یہ حملہ روس اور یوکرین کے درمیان جنگ بندی کے معاہدے کے لیے امریکہ کی جانب سے جاری سفارتی کوششوں کے باوجود سامنے آیا ہے۔

ادارت: صلاح الدین زین

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے زیلنسکی نے یوکرین کے کے ساتھ کہا کہ کہ روس کے لیے نے کہا

پڑھیں:

برطانیہ اور فرانس میں فلسطینی ریاست بنانے کی صلاحیت نہیں ہے، یہ صرف اسرائیل کی منظوری سے ممکن ہے: مارکو روبیو

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے فلسطینی ریاست کے حوالے سے برطانیہ، فرانس اور دیگر مغربی ممالک کی کوششوں کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے انہیں غیر متعلقہ اور نقصان دہ قرار دیا ہے۔ ”فاکس ریڈیو“ سے گفتگو کرتے ہوئے روبیو نے کہا کہ ’فلسطینی ریاست صرف اسرائیل کی منظوری سے قائم ہو سکتی ہے، مغربی ممالک میں اتنی صلاحیت نہیں کہ وہ فلسطین کو ایک ریاست بنا سکیں۔‘

مارکو روبیو نے کہا کہ یورپی اور شمالی امریکی حکومتیں جو فلسطین کو تسلیم کرنے کا اعلان کر رہی ہیں، وہ حقیقت سے منہ موڑ رہی ہیں۔ مغربی ممالک فلسطینی ریاست کا نقشہ بھی نہیں دے سکتے۔ ’یہ ممالک نہ تو یہ بتا سکتے ہیں کہ فلسطینی ریاست کہاں ہوگی اور نہ یہ کہ اس کی حکومت کون سنبھالے گا۔‘ انہوں نے اس عمل کو ’حماس کی حوصلہ افزائی‘ قرار دیا۔

انہوں نے الزام لگایا کہ مغربی ممالک کی فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کی حالیہ کوششیں دراصل حماس کو انعام دینے کے مترادف ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ’آج اگر کوئی فلسطینی ریاست بنانے کی بات کرتا ہے تو وہ دراصل حماس کو انعام دے رہا ہے، جو اب بھی بیس سے زائد یرغمالی اور پچاس سے زیادہ لاشوں کو اپنے قبضے میں رکھے ہوئے ہے۔‘

روبیو کے مطابق ان اعترافات سے نہ صرف کسی امن معاہدے کی راہ میں رکاوٹ پیدا ہو رہی ہے بلکہ جنگ بندی کے مذاکرات بھی متاثر ہو رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ’یہ اقدامات دراصل نقصان دہ ہیں، نہ کہ فائدہ مند۔ ان سے صرف حماس کو مزید ہٹ دھرمی کی وجہ ملتی ہے کہ وہ جنگ بندی پر راضی نہ ہو اور یرغمالیوں کو رہا نہ کرے۔‘

انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ فرانس، برطانیہ اور کینیڈا سمیت کئی مغربی ممالک کی طرف سے فلسطین کو تسلیم کرنے کا فیصلہ درحقیقت داخلی سیاسی دباؤ کا نتیجہ ہے، نہ کہ کسی جغرافیائی یا اسٹریٹجک حکمت عملی کا۔ ’یہ فیصلے حقیقی امن کے لیے نہیں بلکہ مقامی سیاسی دباؤ کو کم کرنے کے لیے کیے جا رہے ہیں۔‘

یاد رہے کہ فرانس کے صدر ایمانوئل میکرون، برطانوی وزیر اعظم کیئر سٹارمر، کینیڈین وزیر اعظم مارک کارنی اور مالٹا کے حکام نے حالیہ ہفتوں میں فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا عندیہ دیا ہے اور ستمبر میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے دوران باقاعدہ اعلان متوقع ہے۔

Post Views: 3

متعلقہ مضامین

  • بانی کا بیرون ملک جانے پر راضی والا شوشہ تحریک کو نقصان پہنچانے کیلئے ہے: گنڈا پور
  • کراچی کے مسائل کا حل کیسے ممکن ہے؟ گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے نسخہ بتادیا
  • ایک گھنٹے میں عمران خان کی رہائی ممکن ہے، اسد قیصر نے بڑا دعویٰ کردیا
  • برطانیہ اور فرانس میں فلسطینی ریاست بنانے کی صلاحیت نہیں ہے، یہ صرف اسرائیل کی منظوری سے ممکن ہے: مارکو روبیو
  • گھر جب غیر محفوظ ہوجائے
  • بے شک حکومت تمام اپوزیشن کو سزائیں دے کر ضمنی الیکشن بھی جیت جائے، تو پھر بھی یہ ملک نہیں چلے گا
  • پاکستان نے بھارتی رافیل طیارہ کیسے گرایا؟ برطانوی میڈیا نے لمحے لمحے کی روداد بتادی
  • سلامتی کونسل: یوکرین میں فوری جنگ بندی کے لیے سفارتکاری پر زور
  • شفافیت ہمارا عزم، مشترکہ جدوجہد سے عوام دوست عدالتی نظام ممکن: چیف جسٹس
  • ملک میں کوئی قانون، انصاف اور عدالت نہیں ہے، شاہد خاقان عباسی