سپر ٹیکس سے جمع پیسوں کی تقسیم کیسے ہوگی؟.جسٹس جمال مندوخیل
اشاعت کی تاریخ: 6th, May 2025 GMT
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔ 06 مئی ۔2025 )سپریم کورٹ کے آئینی بینچ میں زیر سماعت سپر ٹیکس سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران جسٹس جمال مندوخیل نے ریمارکس دیے کہ صوبوں کا معاملہ انتہائی اہم ہے، یہ پیسے پورے ملک سے اکٹھے ہورہے ہیں تو اس پر تمام صوبوں کا حق ہے. سپریم کورٹ کے جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 5 رکنی آئینی بینچ نے سپر ٹیکس سے متعلق کیس کی سماعت کی دوران سماعت ایف بی آر کے وکیل رضا ربانی عدالت میں پیش ہوئے جسٹس محمد علی مظہر نے استفسار کیا کہ 80 ارب میں سے 42.
(جاری ہے)
جسٹس محمد علی مظہر نے ریمارکس دیے کہ جس مقصد کے لیے پیسہ اکٹھا ہو اسی پر خرچ ہونا چاہیے، جسٹس جمال مندوخیل نے ریمارکس دیے کہ 80 ارب سپر ٹیکس سے اکٹھے ہونے پر اس کی تقسیم کیسے ہوگی؟ وکیل رضا ربانی نے بتایا کہ یہ پیسہ وفاقی حکومت کے ذریعے خرچ ہوگا. جسٹس جمال مندوخیل نے استفسار کیا کہ یہ متاثرین کون ہیں جن پر یہ فنڈز خرچ ہونے ہیں؟ رضا ربانی نے موقف اپنایا کہ یہ فنڈز خیبر پختونخوا اور فاٹا کے متاثرین دہشت گردی کے لیے ہیں جسٹس جمال مندوخیل نے استفسار کیا جب بجٹ تقریر میں واضح ہے تو یہ پیسے پورے ملک میں کیوں خرچ ہوں گے؟ رضا ربانی نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ قومی مسئلہ ہے. جسٹس جمال مندوخیل نے ریمارکس دیے کہ صوبوں کا معاملہ انتہائی اہم ہے این ایف سی بھی اسی لیے بنایا گیا اگر میں آپ کے نام پر پیسہ لوں اور خرچ نہ کروں تو؟ آپ تو 18ویں آئینی ترمیم کے آرکیٹیکٹ ہیں ایسے تو آپ این ایف سی ایوارڈ کا ستیاناس کردیں گے یہ پیسے پورے ملک سے اکٹھے ہورہے ہیں تو اس پر تمام صوبوں کا حق ہے. رضا ربانی نے کہا کہ میں معذرت خواہ ہوں کہ عدالت کو درست سمجھا نہیں پا رہا این ایف سی ایوارڈ کے تحت تمام پیسے فیڈرل کونسالیٹڈ فنڈ میں اکٹھے ہوتے ہیں صوبوں کو این ایف سی ایوارڈ کے تحت حصہ مل رہا ہے. نجی کمپنیوں کے وکیل مخدوم علی خان روسٹرم پر آئے اور استدعا کی کہ میری گزارش ہے کہ آڈیٹر جنرل اور سیکرٹری فنانس کو بلایا جائے جسٹس امین الدین خان نے ریمارکس دیے کہ اٹارنی جنرل کا جواب آنے دیں پھر دیکھتے ہیں انہیں بلانے کی ضرورت ہے یا نہیں عدالت نے کیس کی سماعت کل تک ملتوی کردی ایف بی آر کے وکیل رضا ربانی کل بھی دلائل جاری رکھیں گے.
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے جسٹس جمال مندوخیل نے نے ریمارکس دیے کہ ایف سی ایوارڈ سپر ٹیکس سے صوبوں کا
پڑھیں:
190 ملین پاؤنڈ کیس کا فیصلہ سنانے والے جج کوکام سے روکنے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ
اسلام آباد ہائیکورٹ نے 190 ملین پاؤنڈ کیس کافیصلہ سنانے والے سیشن جج ناصر جاوید رانا کوکام سے روکنے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس سرفراز ڈوگر نے 190 ملین پاؤنڈ کیس کا فیصلہ سنانے والے سیشن جج کوکام سے روکنے کی درخواست پر سماعت کی۔دوران سماعت وکیل درخواست گزار نے کہا کہ سپریم کورٹ کی 2004کی آبزرویشن پر سیشن جج ناصرجاوید راناکی تعیناتی چیلنج کی۔اس پر جسٹس سرفراز نے کہا کہ 22 سال بعد معاملہ عدالت لانے سےآپ کی بدنیتی ظاہر ہوتی ہے، اجازت نہیں دےس کتاکہ جب مرضی ہو درخواست دائرکردیں جب مرضی ہو نہ کریں۔ وکیل درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا کہ ٹائم بارڈ کی بات الگ ہے، معاملہ اکتوبر 2025 میں میڈیا پر ہائی لائٹ ہوا، ایک چیز جو غیرقانونی ہے تو اسے ہائی لائٹ کیا، ریکارڈ موجود ہے، ناصر جاوید رانا سیشن جج سےمتعلق سپریم کورٹ کے واضح آرڈر ہیں۔ اس پر چیف جسٹس نے کہا کہ آپ کے دلائل سن لیے، ہم اس پر آرڈر جاری کردیں گے۔ بعد ازاں اسلام آباد ہائیکورٹ درخواست کےقابل سماعت ہونے پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔