نیشنل فیوژن اینڈ تھریٹ اسیسمنٹ سینٹر کا افتتاح، 50اداروں کے درمیان پل کا کردار ادا کریگا
اشاعت کی تاریخ: 6th, May 2025 GMT
نیشنل فیوژن اینڈ تھریٹ اسیسمنٹ سینٹر کا افتتاح، 50اداروں کے درمیان پل کا کردار ادا کریگا WhatsAppFacebookTwitter 0 6 May, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(سب نیوز)وزیراعظم شہباز شریف نے نیشنل فیوژن اینڈ تھریٹ اسیسمنٹ سینٹر کا باقاعدہ افتتاح کردیا۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے آج مسلح افواج کے سربراہان کے ہمراہ آئی ایس آئی کے ہیڈ کوارٹر کا دورہ کیا اور قومی سلامتی کے معاملے پر بریفنگ لی۔بعدازاں وزیراعظم نے نیشنل فیوژن اینڈ تھریٹ اسیسمنٹ سینٹر (نیفٹک)کا افتتاح کردیا۔ افتتاح کے موقع پر وزیراعظم کے ہمراہ تینوں مسلح افواج کے سربراہان، نائب وزیراعظم اسحاق ڈار، وزیر دفاع خواجہ آصف اور ڈی جی آئی ایس آئی بھی موجود تھے۔
یہ ادارہ 50 سے زائد وفاقی و صوبائی محکموں اور ایجنسیوں کو ایک مرکزی انٹیلی جنس نظام میں ضم کرتا ہے جسے نیشنل ڈیٹابیس کی مدد حاصل ہے۔ قومی سطح کے ساتھ ساتھ یہ نظام صوبائی سطح پر بھی مربوط ہے، جس کے تحت چھ ذیلی انٹیلی جنس سینٹرز قائم کیے گئے ہیں۔ان میں آزاد جموں و کشمیر اور گلگت بلتستان بھی شامل ہیں تاکہ مرکز سے لے کر صوبوں تک ایک مربوط معلوماتی نیٹ ورک قائم کیا جا سکے۔ یہ مربوط فریم ورک انٹیلی جنس یکجا کرنے، تجزیہ کرنے اور موثر آپریشنل ردعمل میں ہم آہنگی پیدا کرے گا۔
ادارہ جاتی صلاحیتوں کے مکمل استعمال سے یہ نظام نہ صرف قومی تیاری کو مضبوط بنائے گا بلکہ وسائل کے مثر استعمال اور بروقت ردعمل کو بھی ممکن بنائے گا۔وزیراعظم نے اس اہم قومی صلاحیت کے فعال کرنے میں شریک تمام اداروں کی کاوشوں کو سراہا اور نیفٹیک کو اجتماعی خطرات کے تجزیے اور ان کے تدارک کے لیے ایک اہم قرار دیا۔وزیراعظم نے کہا کہ دہشت گردی، غیرقانونی نیٹ ورکس اور بیرونی معاونت کے گٹھ جوڑ کو توڑنے کے لیے مثر اور مربوط ادارہ جاتی نظام ناگزیر ہے، نیفٹیک اس مقصد کے حصول میں مرکزی کردار ادا کرے گا۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرمخصوص نشستوں پر سپریم کورٹ میں پھر تقسیم، نظرثانی منظور، جسٹس عقیل اور جسٹس عائشہ کا اختلاف مخصوص نشستوں پر سپریم کورٹ میں پھر تقسیم، نظرثانی منظور، جسٹس عقیل اور جسٹس عائشہ کا اختلاف سندھ سے سینیٹ کی خالی نشست پر پیپلز پارٹی کے وقار مہدی کامیاب عمران سے ملاقات کا دن، عمر ایوب اور پولیس کے درمیان جھڑپ، عامر ڈوگر پر تشدد اسرائیل کا یمنی دارالحکومت پر فضائی حملہ، صنعا ائیرپورٹ کو مکمل طور پر ناکارہ کرنیکا دعوی مولانا فضل الرحمان نے اپوزیشن گرینڈ الائنس میں شامل ہونے سے انکار کردیا بلوچستان میں کالعدم بی ایل اے کے دہشت گردوں کا حملہ، سیکیورٹی فورسز کے 7 جوان شہیدCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: نیشنل فیوژن اینڈ تھریٹ اسیسمنٹ سینٹر
پڑھیں:
ترکیہ، غزہ امن منصوبے پر مشاورتی اجلاس، پاکستان جنگ بندی کے مکمل نفاذ اور اسرائیلی فوج کے انخلا کا مطالبہ کریگا
اجلاس میں سعودی عرب، قطر، امارات، انڈونیشیا، اردن اور مصر کے وزرائے خارجہ بھی شرکت کریں گے، یہ اجلاس جنگ بندی پر عملدرآمد اور انسانی امداد کی فراہمی کے حوالے سے مشترکہ حکمت عملی طے کرنے کے لیے منعقد کیا جا رہا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ ترکیہ کے شہر استنبول میں غزہ امن منصوبے پر مشاورتی اجلاس آج ہونے جا رہا ہے، اجلاس میں پاکستان سمیت 8 ممالک کے وزرائے خارجہ شریک ہوں گے۔پاکستان کی نمائندگی نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار کریں گے۔ اجلاس میں سعودی عرب، قطر، امارات، انڈونیشیا، اردن اور مصر کے وزرائے خارجہ بھی شرکت کریں گے، یہ اجلاس جنگ بندی پر عملدرآمد اور انسانی امداد کی فراہمی کے حوالے سے مشترکہ حکمت عملی طے کرنے کے لیے منعقد کیا جا رہا ہے۔ اجلاس میں غزہ میں امدادی سامان کی فراہمی میں رکاوٹوں اور اسرائیل کی جانب سے انسانی امداد کے وعدے پورے نہ کرنے کے معاملے پر بھی بات چیت ہوگی۔ ترجمان دفتر خارجہ طاہر اندرابی کے مطابق پاکستان اور 7 عرب اسلامی ممالک غزہ امن معاہدے کی کوششوں میں شامل رہے ہیں، استنبول اجلاس میں پاکستان جنگ بندی معاہدے پر مکمل عملدرآمد پر زور دے گا۔
ترجمان نے بتایا کہ پاکستان مقبوضہ فلسطینی علاقوں خصوصاً غزہ سے مکمل اسرائیلی انخلا کا مطالبہ کرے گا، پاکستان فلسطینیوں کے لیے بلا رکاوٹ انسانی امداد اور غزہ کی تعمیرِ نو پر زور دے گا، پاکستان آزاد، قابلِ بقا اور متصل فلسطینی ریاست کے قیام کی ضرورت دہرائے گا۔ ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ فلسطینی ریاست کا دارالحکومت القدس الشریف ہونا چاہیئے، پاکستان فلسطینی عوام کے حقِ خودارادیت اور ان کی عزت و انصاف کی بحالی کے لیے پرعزم ہے۔ یاد رہے کہ غزہ میں اسرائیل کی جانب سے جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزیاں جاری ہیں، اسرائیلی فوج کے ہاتھوں گذشتہ ماہ ہونے والے جنگ بندی معاہدے کے بعد سے اب تک 236 فلسطینی شہید جبکہ 600 زخمی ہوچکے ہیں۔