ہندوستان کیخلاف متحد ہونے کے باوجود ہمارے ساتھ ناروا سلوک جاری ہے، بیرسٹر گوہر
اشاعت کی تاریخ: 6th, May 2025 GMT
وفاقی دارالحکومت میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ ہم نے حکومت کی طرف سے آنے والی قرارداد کو بغیر اعتراض کے قبول کرنے کا ارادہ کیا، ہم نے ملک کی خاطر اس قرارداد کو بغیر تبدیلی کے قبول کیا، دوسرا ہم نے ہندوستان سے تنازع کے باعث اجلاس کو واک آؤٹ کے بغیر شرکت کرنے کا کہا تاکہ باہر دشمنوں کو ہمارے اتحاد کا پیغام جائے۔ اسلام ٹائمز۔ چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ ہندوستان کے خلاف اکٹھے ہونے کے اعلان کے باوجود ہمارے ساتھ ناروا سلوک کیا جارہا ہے۔ وفاقی دارالحکومت میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف کی پیر کے روز میٹنگ ہوئی، ہم نے اس میں 3 اہم فیصلے کیے۔انہوں نے کہا کہ ہم نے حکومت کی طرف سے آنے والی قرارداد کو بغیر اعتراض کے قبول کرنے کا ارادہ کیا، ہم نے ملک کی خاطر اس قرارداد کو بغیر تبدیلی کے قبول کیا، دوسرا ہم نے ہندوستان سے تنازع کے باعث اجلاس کو واک آؤٹ کے بغیر شرکت کرنے کا کہا تاکہ باہر دشمنوں کو ہمارے اتحاد کا پیغام جائے۔
چیئرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ تیسرا پنجاب میں اور اسلام آباد میں بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی کے کیسز کی ڈیوٹیاں دی گئیں، لیکن پھر بھی ہم آج اجلاس میں حکومت کے ارکان سے زیادہ تعداد میں بیٹھے رہے۔ بیرسٹر گوہر نے مزید کہا کہ یہ ہفتہ ہم نے ہندوستان کے خلاف اکھٹا ہونے کا ارادہ کیا، اس کے باوجود ہمارے ساتھ یہ رویہ اختیار کیا گیا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: قرارداد کو بغیر بیرسٹر گوہر کے قبول کرنے کا
پڑھیں:
ای چالان کیخلاف متفقہ قرارداد کے بعد کے ایم سی کا یوٹرن
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251103-01-5
کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک )کراچی سٹی کونسل میں ای چالان کے خلاف قرارداد متفقہ طور پر منظور ہونے کے بعد کراچی میٹروپولیٹن کارپوریشن (کے ایم سی) نے یوٹرن لے لیا۔قرارداد کی منظوری کے حوالے سے ایم سی کے وضاحتی بیان میں کہا گیا ہے کہ حالیہ اجلاس میں قرارداد سے متعلق غلط فہمی ہوئی، قرار داد پر مناسب بحث یا غور و خوض نہیں کیا گیا۔بیان میں کہا گیا کہ انتظامی غلطی سے دستاویز پر دستخط ہوگئے اور اسے منظور شدہ قراردیاگیا، یہ قرارداد کونسل کے قواعد کے مطابق مطلوبہ کارروائی سے نہیں گزری تھی۔کے ایم سی کے وضاحتی بیان میں کہا گیا کہ واضح کرنا چاہتے ہیں ٹریفک جرمانوں سے متعلق قرارداد تاحال منظور نہیں ہوئی ہے، معاملہ آئندہ کونسل اجلاس میں باضابطہ طور پردوبارہ پیش کیاجائے گا اور مقررہ ضوابط اور کارروائی کے مطابق زیرِبحث لا کر قرار داد پر فیصلہ کیا جائے گا۔دوسری جانب بلدیہ عظمیٰ کراچی میں اپوزیشن لیڈر سیف الدین ایڈووکیٹ کے ترجمان نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ 31اکتوبرکو کونسل اجلاس میں اپوزیشن لیڈر نے قرارداد پیش کی جس پر جماعت اسلامی، پی ٹی آئی اور پیپلزپارٹی رہنماؤں نے گفتگو کی۔بیان میں کہا گیا کہ قرارداد کی اتفاق رائے سے منظوری پر سندھ حکومت بوکھلاہٹ کا شکار ہے۔ترجمان نے اپنے بیان میں کہا کہ اس طرح سٹی کونسل کی کوئی قرارداد واپس نہیں لی جاسکتی، غلطی سے دستخط کی اصطلاح پہلی مرتبہ سنی ہے، مرتضٰی وہاب کو سندھ حکومت کے لیے نہیں بلکہ کراچی کے لیے کام کرنا ہوگا۔