سلامتی کونسل کے سندھ طاس معاہدے کی معطلی پر تحفظات‘ مسئلہ کشمیر کو عوامی خواہشات کے مطابق حل کرنے پر زور
اشاعت کی تاریخ: 7th, May 2025 GMT
دوحہ‘ نیویارک‘ اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ+ اپنے سٹاف رپورٹر سے) ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے سندھ طاس معاہدے کی معطلی پر تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ بند کمرہ اجلاس کی مزید تفصیلات کے مطابق خطے کی بگڑتی سکیورٹی صورتحال اور بھارتی اشتعال انگیزی پر غور ہوا۔ ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق اجلاس میں یو این سلامتی کونسل ارکان نے کشیدگی پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔ کئی ارکان نے مسئلہ کشمیر کو علاقائی عدم استحکام کی بنیادی وجہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ مسئلہ کشمیرکو اقوام متحدہ کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق حل ہونا چاہیے۔ ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق اجلاس میں پاکستانی مندوب نے بھارت کی 23 اپریل کی یکطرفہ کارروائیوں پر بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ بھارت کے اشتعال انگیز اقدامات کے سنگین نتائج ہو سکتے ہیں جبکہ انٹیلیجنس اطلاعات میں بھارت کی ممکنہ عسکری کارروائی کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔ بھارت کی ریاستی دہشتگردی اور ٹارگٹ کلنگز کا بھی حوالہ دیا گیا۔ پہلگام حملے سے متعلق بھارتی الزامات کو سختی سے مسترد کر دیا۔ ادھر وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے قطر کے وزیراعظم محمد بن عبدالرحمن الثانی سے ملاقات کی، جس میں انہوں نے پاکستان بھارت کشیدگی پر اصولی مؤقف سے آگاہ کیا۔ تعلقات اور دوطرفہ تعاون بڑھانے پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ محسن نقوی نے قطر کے وزیر اعظم کو خطے میں قیام امن کے لیے پاکستان کے جامع اقدامات کے بارے میں بریف کیا۔ محسن نقوی نے گفتگو میں بتایا کہ پہلگام واقعے پر بھارت کے بے بنیاد الزامات اور اقدامات سے خطے کے امن کو سنگین خطرات لاحق ہیں۔ اس واقعے کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کی پیشکش پاکستان کے اصولی مؤقف کو مضبوط کرتی ہے۔ دنیا کو علم ہونا چاہیے کہ واقعے کے ماسٹر مائنڈ اور اصل ملزم کون ہیں اور اس کا بینفشری کون ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نے اس واقعے کی آڑ میں سندھ طاس معاہدے پر وار کیا ہے جو ہمارے لیے لائف لائن ہے۔ خطے میں دیرپا امن چاہتے ہیں لیکن جارحیت پر خاموش نہیں رہیں گے۔ قطر کے وزیر اعظم نے پاکستان بھارت کشیدگی میں کمی کے لیے سفارتی کوششوں کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم خطے میں عدم کشیدگی کی پالیسی کے حامی ہیں۔ امید ہے کہ سفارتی کوششوں سے کشیدگی کم ہو گی۔ قطر کے وزیراعظم نے وزیر اعظم شہباز شریف کے لیے نیک خواہشات کا پیغام بھی دیا اور کہا کہ آپ کے وزیراعظم بہت محنت سے پاکستان کی معیشت کو درست سمت لے کر جارہے ہیں۔ اس موقع پر قطر میں پاکستان کے سفیر محمد عامر اور دیگر اعلیٰ حکام بھی موجود تھے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: کے مطابق کہا کہ قطر کے
پڑھیں:
قومی اسمبلی اجلاس: بھارتی دھمکیوں، سندھ طاس معاہدے کی معطلی پر حکومت اور اپوزیشن ایک پیج پر
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن )قومی اسمبلی کے اجلاس میں بھارت کی حالیہ دھمکیوں اور سندھ طاس معاہدے کی معطلی پر حکومت اور اپوزیشن ایک صفحے پر نظر آئیں۔
نجی ٹی وی آج نیوز کے مطابق وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ اور چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے بھارت کو واضح پیغام دیا کہ کسی بھی مہم جوئی کی صورت میں پاکستان بھرپور اور سخت جواب دے گا جبکہ اپوزیشن نے اجلاس کے دوران وزرائ اور وزیر اعظم کی غیر حاضری پر حکومت کی سنجیدگی پر سوالات بھی اٹھائے۔
سپیکر سردار ایاز صادق کی صدارت میں ہونے والے قومی اسمبلی اجلاس میں بھارت کی دھمکیوں، سندھ طاس معاہدے کی معطلی اور لائن آف کنٹرول کی صورتحال پر ایوان میں شدید ردعمل دیکھنے میں آیا۔وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ، چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری، اپوزیشن لیڈر عمر ایوب اور دیگر پارلیمانی رہنماو¿ں نے خطاب کرتے ہوئے قومی یکجہتی پر زور دیا۔عطا اللہ تارڑ نے کہا کہ بھارت کی جانب سے کسی بھی مہم جوئی کی صورت میں پاکستان ایسا سخت جواب دے گا جو مودی کو نسلوں تک یاد رہے گا۔ بھارت کے الزامات بے بنیاد ہیں، کلبھوشن یادیو ہی بھارتی دہشت گردی کا واضح ثبوت ہے، سندھ طاس معاہدے کی معطلی عالمی قوانین کی سنگین خلاف ورزی ہے۔
بلاول بھٹو زرداری نے بھارت کو ریاستی دہشت گردی کا ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے کہا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں ظلم و ستم کر رہا ہے اور اپنی ناکامیوں کا ملبہ پاکستان پر ڈالنا چاہتا ہے، مگر پوری قوم متحد ہو کر جواب دے گی۔چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے بھارت کو کسی بھی مہم جوئی پر سخت ردعمل کی وارننگ دی جبکہ ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ بھارت عالمی سطح پر سفارتی محاذ پر شکست کھا چکا ہے۔اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے اجلاس کے دوران وزرائ کی غیر حاضری پر احتجاج کیا اور حکومت کی سنجیدگی پر سوالات اٹھائے۔عمر ایوب نے کہا کہ اگر ان کی آواز ایوان میں نہ سنی گئی تو وہ عوامی اسمبلی لگانے پر مجبور ہوں گے۔
مولانا عبدالغفور حیدری نے پہلگام واقعے پر پارلیمنٹ کی خاموشی پر افسوس کا اظہار کیا جبکہ اعجاز الحق نے کہا کہ مودی کبھی پاکستان کے وجود کو دل سے تسلیم نہیں کرے گا۔سابق سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے وزیر اعظم اور وزیر دفاع کی غیر موجودگی کو قومی سلامتی کے حوالے سے غیر سنجیدہ رویہ قرار دیا اور کہا کہ اگر قومی یکجہتی درکار ہے تو بانی چیئرمین پی ٹی آئی سے ملاقات پر پابندیاں ختم ہونی چاہئیں۔وزیر امور کشمیر امیر مقام نے کہا کہ بھارت دہشت گرد حملوں پر خاموش رہتا ہے جبکہ پاکستان ہمیشہ انسانیت کے ناطے مذمت کرتا ہے۔
ایوان میں ارکان نے افواجِ پاکستان سے مکمل اظہارِ یکجہتی کرتے ہوئے واضح کیا کہ بھارت کی کسی بھی جارحیت کی صورت میں پوری قوم افواج کے ساتھ کھڑی ہوگی۔
’جو کرنا ہے کر دیں‘: جج کے سوال پر ملزم ارمغان کا جواب
مزید :