اسلام آباد(اوصاف نیوز)بھارت کو پاکستان پر حملہ مہنگا پڑ گیا، پاک فوج اور پاک فضائیہ نے بھرپور جواب دیتے ہوئے بھارت کو ناکوں چنے چبوادیئے ،

بھارت نے بھاری نقصان اٹھانے کے بعد اپنی شکست تسلیم کرلی، سکیورٹی ذرائع کے مطابق بھارتی فوج نے اپنی شکست تسلیم کرتے ہوئے لائن آف کنٹرول کے چورا کمپلیکس پر سفید جھنڈا لہرا دیا،

یاد رہے کہ پاکستان آرمی کی جانب سے لائن آف کنٹرول پر دشمن کی پوسٹوں کو بھاری نقصان،بھارتی فوج نےچورا کمپلیکس پوسٹ پر سفید جھنڈا لہرا دیا سفید جھنڈا لہرا کر بھارتی فوج نے شکست تسلیم کر لی،دوسری جانب سکیورٹی ذرائع کے مطابق پاکستان فوج دشمن کی جارحیت کا منہ توڑ جواب دے رہی ہے
افواج پاکستان کا بھارتی جارحیت کا بھرپور جواب ، 5 بھارتی طیارے ڈھیر، ایک بریگیڈ ہیڈکوارٹر تباہ

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: سفید جھنڈا لہرا بھارتی فوج نے شکست تسلیم

پڑھیں:

سفید جھنڈا لہرانے کا مطلب شکست کیوں ہوتا ہے؟

ہسٹری نامی ویب سائٹ کے مطابق جدید تاریخ میں پہلی بار ہیگ کنونشن میں عالمی قوانین میں حالت جنگ کے دوران سفید پرچم کے لہرانے کو شکست کے طور پر درج کیا گیا۔ ہیگ کنونشن میں عالمی قوانین بن جانے کے بعد جنگ عظیم اول 1911 سے 1914 کے درمیان بھی متعدد افواج نے سفید پرچم لہرا کر شکست تسلیم کی اور مخالف حریف کی جنگی کارروائیوں سے محفوظ رہی۔ اسلام ٹائمز۔ بھارت کے خلاف افواج پاکستان کی دلیرانہ کارروائی پر بھارت نے جنگ کے مقامات پر سفید جھنڈے لہرا کر شکست تسلیم کرنے کے بعد بہت سارے ذہنوں میں سوال اٹھتا ہے کہ سفید پرچم لہرانے کا مطلب شکست کیوں ہوتا ہے؟ بھارت کی جانب سے 6 مئی کو رات گئے پاکستان کے 6 مختلف مقامات پر حملے کیے گئے تھے، جس پرپاکستانی فوج نے کارروائی کرتے ہوئے بھارتی فوج کے پانچ طیارے تباہ کرنے سمیت برگیڈ ہیڈ کوارٹر بھی تباہ کردیا تھا۔

افواج پاکستان کی بہادرانہ کارروائیوں کے بعد بھارت نے لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کے متعدد مقامات پر سفید جھنڈے لہرا کر شکست تسلیم کی تھی۔ پاک فوج کے سیکیورٹی ذرائع کے مطابق ایل او سی کے چورا کمپلیکس، چکوٹھی سیکٹر، لیپہ سیکٹر میں پوسٹ وانجل فارورڈ اور چری کوٹ سیکٹر پر بھارتی فوج نے سفید جھنڈے لہرائے تھے۔ بھارتی فوج کی جانب سے سفید جھنڈے لہرائے جانے کے بعد پاکستانی فوج نے وہاں پر کوئی کارروائی نہیں کی، کیوں کہ بھارت نے پرچم لہرا کر شکست تسلیم کی۔

یہاں سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کس طرح سفید پرچم کے لہرانے کو شکست تسلیم کیا جاتا ہے؟ اس کا آسان سا جواب یہ ہے کہ عالمی جنگی قوانین کے مطابق حالت جنگ کے دوران دشمن کی جانب سے سفید پرچم لہرانے کو ان کی جانب سے شکست تسلیم کرنا سمجھا جائے گا، ایسی صورت میں دوسرے فریق کو حملہ کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔ حالت جنگ میں سفید پرچم کے لہرانے کو شکست تسلیم کرنے کی تاریخ 200 قبل مسیح سے بھی پرانی ہے، تاہم جدید تاریخ میں اسے پہلی بار 1899 میں عالمی جنگی قوانین کا حصہ بنایا گیا۔

ہسٹری نامی ویب سائٹ کے مطابق جدید تاریخ میں پہلی بار ہیگ کنونشن میں عالمی قوانین میں حالت جنگ کے دوران سفید پرچم کے لہرانے کو شکست کے طور پر درج کیا گیا۔ ہیگ کنونشن میں عالمی قوانین بن جانے کے بعد جنگ عظیم اول 1911 سے 1914 کے درمیان بھی متعدد افواج نے سفید پرچم لہرا کر شکست تسلیم کی اور مخالف حریف کی جنگی کارروائیوں سے محفوظ رہی۔ اسی طرح جنگ عظیم دوئم کے دوران بھی متعدد ممالک کی افواج نے حالت جنگ میں سفید پرچم لہرا کر اپنی شکست تسلیم کی۔

اس سے قبل 15ویں اور سولہویں صدی میں امریکی خانہ جنگی سمیت دیگر ممالک اور ریاستوں کے درمیان ہونے والی جنگوں میں بھی جنگ کے دوران سفید پرچم لہرا کر شکست ماننے کی تاریخ ملتی ہے۔ پہلی بار رومن سلطنت میں 200 قبل مسیح میں جنگوں کے دوران سفید پرچم لہرا کر شکست تسلیم کرنے کی تاریخ ملتی ہے۔ جنگی ماہرین کے مطابق سفید پرچم لہرانا صرف شکست کو تسلیم کرنا نہیں ہوتا بلکہ اس کا مقصد یہ بھی ہوتا ہے کہ پرچم لہرانے والے فریق حریف سے خود کو محفوظ رکھنے کے لیے بھی سفید پرچم لہراتے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • سفید جھنڈا لہرانے کا مطلب شکست کیوں ہوتا ہے؟
  • بھارتی فورسز نے لائن آف کنٹرول کے مزید 2 سیکٹرز پر گھٹنے ٹیک کر شکست تسلیم کرلی
  • بھارتی فورسز نے ایل او سی کے مزید 2 سیکٹرز پر گھٹنے ٹیک کر شکست تسلیم کرلی
  • بھارتی فوج نے چکوٹھی سیکٹر پر بھی سفید جھنڈا لہرا دیا
  • پاکستان کا بھارت کو منہ توڑ جواب، 5 طیارے اور بریگیڈ ہیڈ کوارٹر بھی تباہ، بھارت نے سفید جھنڈا لہرا کر شکست تسلیم کرلی
  • بھارتی فوج نے لائن آف کنٹرول پر سفید جھنڈا لہرا کر شکست تسلیم کر لی
  • پاک فضائیہ کی جانب سے رافیل طیارے گرائے جانے کے بعد عالمی مارکیٹ میں شیئر گر گئے
  • بھارتی فوج نے لائن آف کنٹرول پر سفید جھنڈا لہرا کر اپنی شکست تسلیم کر لی
  • بھارتی فوج نے ایل او سی کے چورا کمپلیکس پر سفید جھنڈا لہرا دیا، شکست تسلیم کرلی