پاک بھارت کشیدگی میں کمی کروانے میں مدد کو تیار ہیں: برطانیہ
اشاعت کی تاریخ: 7th, May 2025 GMT
برطانیہ کا کہنا ہے کہ پاک بھارت کشیدگی میں کمی کروانے میں مدد کےلیے تیار ہیں۔
برطانوی نشریاتی ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے برطانوی وزیرِ تجارت جوناتھن رینالڈز نے کہا ہے کہ ہم دونوں ممالک کے دوست اور شراکت دار ہیں، دونوں ملکوں کی مدد کےلیے تیار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا پیغام یہ ہوگا کہ ہم دونوں ممالک کی سپورٹ کےلیے تیار ہیں۔
برطانوی وزیرِ تجارت کا کہنا ہے کہ ہم یہاں ہیں اور علاقائی استحکام، ڈائیلاگ اور کشیدگی میں کمی کے لیے جو کچھ بھی کر سکتے ہیں، کرنے کو تیار ہیں۔
اس سے قبل فرانس نے پاکستان اور بھارت سے تحمل کا مظاہرہ کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔
فرانسیسی وزیرِ خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان اور بھارت کشیدگی سے بچنے اور شہریوں کے تحفظ کےلیے تحمل کا مظاہرہ کریں۔
Post Views: 2.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: تیار ہیں
پڑھیں:
غزہ امن معاہدے پر مکمل عمل درآمد ناگزیر ہے، اسحٰق ڈار،حقان فیدان
استنبول (ویب ڈیسک)نائب وزیرِ اعظم و وزیرِ خارجہ سینیٹر محمد اسحٰق ڈار نے استنبول میں غزہ کی صورتحال پر منعقدہ عرب و اسلامی وزرائے خارجہ کے اجلاس میں شرکت کے موقع پر ترکیہ کے وزیرِ خارجہ حقان فیدان سے ملاقات کی۔
اسحٰق ڈار نے ترکیہ کی جانب سے غزہ پر وزارتی اجلاس کے بروقت انعقاد کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ اس اجلاس نے فلسطینی عوام کی حمایت میں مشترکہ عزم اور متفقہ آواز کو ایک بار پھر مضبوط انداز میں اجاگر کیا ہے اور تنازع کے حل کے لیے اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق اتفاقِ رائے کی تجدید کی ہے۔
دونوں رہنماؤں نے اس امر پر زور دیا کہ غزہ امن معاہدے پر مکمل عمل درآمد ناگزیر ہے، خصوصاً جنگ بندی کے احترام، مقبوضہ فلسطینی علاقوں سے اسرائیلی افواج کے فوری انخلا، فلسطینی عوام تک انسانی امداد کی بلا رکاوٹ فراہمی، اور غزہ کی تعمیرِ نو کے لیے ٹھوس اقدامات کی ضرورت ہے۔
نائب وزیرِ اعظم و وزیرِ خارجہ نے پاکستان اور ترکیہ کے برادرانہ تعلقات کی مثبت پیش رفت پر اطمینان کا اظہار کیا، جو اب ایک کثیرالجہتی شراکت داری میں تبدیل ہو چکے ہیں۔
دونوں وزرائے خارجہ نے باہمی دلچسپی کے مختلف شعبوں کے ساتھ ساتھ علاقائی اور عالمی اہمیت کے امور پر بھی تبادلۂ خیال کیا۔
دونوں رہنماؤں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ پاکستان اور ترکیہ کے درمیان قدیم برادرانہ تعاون کو مزید گہرا اور متنوع بنایا جائے گا تاکہ دونوں ممالک کے تعلقات کو نئی بلندیوں تک پہنچایا جا سکے۔