پاکستان فوج  کی مؤثر اور بھرپور جوابی کارروائی کے بعد بھارت شدید دباؤ میں آگیا ہے اور کشیدگی کم کرانے کے لیے عرب دنیا سے رابطے شروع کر دیے ہیں۔  سفارتی ذرائع کے مطابق بھارت نے خاص طور پر متحدہ عرب امارات سے درخواست کی ہے کہ وہ پاکستان پر اثر و رسوخ استعمال کرے تاکہ کشیدگی کم کی جا سکے۔ متحدہ عرب امارات کے وزیر خارجہ شیخ عبداللہ بن زید النہیان نے پاک بھارت کشیدگی پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کو تحمل کا مظاہرہ کرنا چاہیے کیونکہ یہ کشیدگی نہ صرف خطے بلکہ دنیا کے امن کے لیے بھی خطرہ بن سکتی ہے۔ انہوں نے بات چیت اور افہام و تفہیم پر زور دیا۔ دوسری جانب، بھارت نے بلااشتعال پاکستان کے مختلف علاقوں پر حملے کیے، جن میں ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق چھ مقامات پر 24 حملے کیے گئے۔ ان بزدلانہ حملوں میں 8 پاکستانی شہری شہید اور 35 زخمی ہوئے، جب کہ 2 افراد لاپتہ ہیں۔ تاہم، پاکستان نے ان حملوں کا فوری اور زبردست جواب دیا۔ پاکستانی فضائیہ نے بھرپور کارروائی کرتے ہوئے بھارت کے 5 جنگی طیارے مار گرائے اور ایک بھارتی بریگیڈ ہیڈکوارٹر کو مکمل طور پر تباہ کر دیا، جس سے دشمن کو بھاری نقصان اٹھانا پڑا۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

پڑھیں:

پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان دفاعی معاہدے کے بارے میں اطلاعات تھیں .بھارت

دہلی(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔18 ستمبر ۔2025 ) پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان دفاعی معاہدے پر انڈین وزارتِ خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال کا کہنا تھا کہ انہیں پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان بڑھتے ہوئے تعلقات اور دفاعی معاہدے کے بارے میں اطلاعات تھیں اور ان پر غور بھی کیا جا رہا تھا جاری بیان میں انڈیا کا کہنا ہے کہ دہلی اس اہم پیش رفت کے اپنی قومی سلامتی کے ساتھ ساتھ علاقائی اور عالمی استحکام کو مد نظر رکھتے ہوئے اس کے ممکنہ اثرات پر توجہ مرکوز کیے ہوئے ہے اور اس پر کام جاری رہے گا اور انڈین حکومت اپنے مفادات کے تحفظ اور قومی سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہے.

(جاری ہے)

سعودی عرب نے پاکستان کے ساتھ اہم دفاعی معاہدہ کیا ہے جبکہ بھارت کے ساتھ اس کے بڑے پیمانے پر معاشی شراکت داری ہے اور تیل ریفائنریوں کے علاوہ متعددبڑے منصوبوں پر دہلی اور ریاض کے درمیان وسیع معاشی شراکت داری ہے. پاکستان اور سعودی عرب کے دفاعی تعاون اور سلامتی سے متعلق معاہدے کے تحت کسی ایک ملک کے خلاف بیرونی جارحیت کو دونوں ملکوں کے خلاف جارحیت تصور کیا جائے گا ‘دونوں ممالک کے درمیان 1970کی دہائی سے دفاعی تعاون کا معاہدہ بھی موجود ہے جس کے تحت پاکستانی فوج کے دستوں نے مکہ مکرمہ اور مسجد الحرام میں قبضے کو ختم کروانے کے لیے آپریشن میں حصہ لیا تھا .

پاکستان اور سعودی عرب کے مابین دفاعی شراکت داری سے متعلق معاہدے کا اعلان ایک ایسے وقت میں ہوا ہے جب اسرائیل کی جانب سے قطر کے دارالحکومت دوحہ میں ہونے والے حملے کے بعد سے عرب ممالک میں تشویش پائی جاتی ہے ریاض کے قصر یمامہ میں ملاقات کے بعد جاری ہونے والے مشترکہ اعلامیے میں کہا گیا کہ اس معاہدے کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان دفاعی تعاون کو فروغ دینا اور کسی بھی جارحیت کے خلاف مشترکہ دفاع و تحفظ کو مضبوط بنانا ہے مشترکہ اعلامیے میں کہا گیا کہ پاکستان اور سعودی عرب کے مابین سٹرٹیجک باہمی شراکت داری کا معاہدہدونوں ممالک کی اپنی سلامتی و دفاع اور خطے سمیت دنیا بھر میں قیامِ امن کے مشترکہ عزم کو ظاہر کرتی ہے.

مشترکہ اعلامیے میں کہا گیا کہ پاکستان اور سعودی عرب کے مابین گذشتہ آٹھ دہائیوں پر مشتمل دفاعی شراکت داری، سٹریٹیجک مفادات کے تناظر میں دونوں ملکوں نے سٹریٹجک باہمی دفاعی معاہدے پر دستخط کیے ہیں دسمبر 2015 میں دہشت گردی کے خلاف 40 اسلامی ممالک کے اتحاد نے سعودی عرب کی کمان میں ایک فوجی اتحاد تشکیل دیا تھا پاکستان کے تعاون سے ایک خصوصی فورس تشکیل دی تھی. 

متعلقہ مضامین

  • بھارت پہلے ہی مختلف محاذوں پر ناکامیوں کا شکار رہا ہے‘سردار مسعود
  • کرکٹ ٹیم کو ذہنی دباؤ سے نکالنے کا حل ڈھونڈ لیاگیا
  • یورپی ممالک کے متعدد ایئرپورٹ سائبر حملے کی زد میں آ گئے کئی پروازیں منسوخ یا تاخیر کا شکار ہو گئیں
  • جنوبی لبنان میں اسرائیلی فضائی حملے، اقوام متحدہ کی شدید مذمت
  • جی ایچ کیو گیٹ حملہ کیس؛ عمران خان ویڈیو لنک کے ذریعے عدالت پیش، کارروائی کا بائیکاٹ
  • نیو کراچی: حکمران جماعت کے غنڈوں کا جماعت اسلامی کارکن حملہ
  • مسجد، اسپتال اور رہائشی عمارتیں ملبے کا ڈھیر، 83 فلسطینی شہید
  • بھارت کو شکست دینے کےبعد آج عرب ممالک میں پاکستان کو وہی عزت حاصل ہے جو بڑے ممالک کو دی جاتی ہے، حنیف عباسی
  • ایشیا کپ 2025: پاکستان اور بھارت کا بڑا ٹاکرا 21 ستمبر کو دبئی میں ہوگا
  • پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان دفاعی معاہدے کے بارے میں اطلاعات تھیں .بھارت