اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔ 07 مئی ۔2025 )بڑے پیمانے پر بائیوچار کی پیداوار موسمی اثرات کو کم کرنے اور خراب زرعی زمینوں کو زرخیز زمینوں میں تبدیل کرنے میں مدد کر سکتی ہے عالمی سطح پر، بائیوچار کاربن کو الگ کرنے، پائیدار زرعی طریقوں کو یقینی بنانے اور انحطاط شدہ زمینوں کو بحال کرنے کے لیے ایک طاقتور آلے کے طور پر ابھرا ہے بائیوچار کی پیداواری لاگت برائے نام ہے، لیکن پھر بھی یہ اعلی اثر والی اختراع پالیسی سازوں کے ریڈار پر نہیں ہے.

نیشنل ریسرچ سینٹر کی پرنسپل اورزرعی سائنس دان ڈاکٹر رفعت طاہرہ نے ویلتھ پاک سے بات کرتے ہوئے کہا کہ بائیوچار، بائیو ماس، ٹیکسٹائل کی باقیات یا کسی قسم کے فضلے کو آکسیجن کی عدم موجودگی میں جلایا جاتا ہے اس عمل کو پائرولیسس کہا جاتا ہے جو راکھ پیدا نہیں کرتا اور نہ ہی کوئی گرین ہاﺅس گیس خارج کرتا ہے مٹی کی بحالی اور آب و ہوا کے تخفیف کے لیے مقامی بائیوچار کی پیداوار دوہرا حل ہے یہ ایک چارکول جیسا مادہ ہے جو نامیاتی فضلہ کے پائرولیسس سے تیار ہوتا ہے جس میں فصلوں کی باقیات، لکڑی کے چپس، اور جانوروں کی کھاد شامل ہیں تقریبا ایک صدی تک زمین میں کاربن کو بند کرنے سے، بائیوچار نمایاں طور پر مٹی کی صحت کے لیے ایک مہنگا متبادل فراہم کرتا ہے.

انہوں نے کہا کہ زراعت اور زمین کی بحالی کے علاوہ بائیوچار بڑے پیمانے پر تعمیرات، توانائی اور الیکٹرانکس میں استعمال ہوتا ہے یہ بڑی تعداد میں عمارتوں کو موصل کرنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے یہ پانی اور فضلہ کے علاج سے آلودگی کو دور کرنے کے لیے بھی استعمال ہوتا ہے سائنسدان نے کہاکہ زرعی شعبہ جو کہ ملک کے جی ڈی پی میں 24 فیصد کا حصہ ڈالتا ہے اور تقریبا 37 فیصد افرادی قوت کو ملازمت دیتا ہے مٹی میں غذائیت کے عدم توازن، اور نامیاتی مادے میں کمی کی وجہ سے شدید چیلنجز کا سامنا ہے۔

(جاری ہے)

غذائی اجزا کو جذب کرنے اور پانی کو برقرار رکھنے میں مدد کرتا ہے بلکہ فصلوں کی باقیات کو کھلے میں جلانے سے ہونے والے گرین ہاﺅس گیس کے اخراج کو کم کرنے میں بھی مدد کرتا ہے ایسے فضلے کو بائیوچار میں تبدیل کرنا ماحولیاتی آلودگی کا ایک صاف، سبز اور سرکلر حل ہے.

انہوں نے کہاکہ آبپاشی کی ضروریات کو کم کر کے بائیوچار گندم اور مکئی کی پیداوار میں 10 سے 25فیصدتک اضافہ کرتا ہے اپنی بڑی صلاحیت کے باوجود، تکنیکی علم اور آگاہی کی کمی کی وجہ سے پاکستان میں بائیوچار کی پیداوار پیچھے رہ جاتی ہے انہوں نے کہا کہ کم لاگت والے بائیوچار بھٹوں کے قیام کے لیے کسانوں کی تربیت اور حکومتی تعاون ضروری ہے جیسا کہ یہ کاربن کو الگ کرتا ہے، بائیوچار کا کردار کاربن مارکیٹوں اور موسمیاتی فنانس کے لیے دروازے کھولتا ہے پاکستان ممکنہ طور پر جنگلات اور زراعت میں بائیوچار کے بڑے پیمانے پر استعمال کو فروغ دے کر کاربن کریڈٹ حاصل کر سکتا ہے.

ویلتھ پاک سے بات کرتے ہوئے پاکستان فاریسٹ انسٹی ٹیوٹ پشاور کے ڈپٹی ڈائریکٹر ٹیکنیکل محمد عاطف مجید نے کہاکہ بائیوچار جنگل کی صحت کو بہتر بناتا ہے مردہ درختوں اور لکڑی کے ملبے کو بائیوچار کی طرف موڑنے سے صحت مند جنگلات کو یقینی بنایا جائے گا آگ کے خطرے کو کم کیا جائے گا یہ کاربن کے مواد کو کم کرنے کے ذریعے موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کو بھی کم کرتا ہے انہوں نے کہا کہ بائیوچار مٹی میں غذائی اجزا کو برقرار رکھتا ہے جو درختوں کو تیزی سے پختگی تک پہنچنے میں مدد کرتا ہے.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے انہوں نے کہا کو کم کرنے کو کم کر کرتا ہے کرنے کے کہا کہ کے لیے

پڑھیں:

کمبوڈیا سے جھڑپیں جنگ میں بدل سکتی ہیں، تھائی وزیراعظم کا انتباہ

بنکاک: تھائی لینڈ کے قائم مقام وزیراعظم پھمتھم وچھایا چھائی نے خبردار کیا ہے کہ کمبوڈیا کے ساتھ سرحدی جھڑپیں کسی بھی وقت مکمل جنگ کا رخ اختیار کر سکتی ہیں۔

بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق تھائی لینڈ اور کمبوڈیا کے درمیان سرحدی کشیدگی میں اب تک کم از کم 16 افراد ہلاک جبکہ درجنوں زخمی ہو چکے ہیں۔ 

صورتحال کے پیش نظر تھائی لینڈ کے سرحدی علاقوں سے ایک لاکھ افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا ہے، جبکہ کمبوڈیا نے بھی دس ہزار شہریوں کو نقل مکانی پر مجبور کیا ہے۔

دونوں ممالک کی جانب سے ایک دوسرے پر سنگین الزامات عائد کیے جا رہے ہیں۔ تھائی حکام کا کہنا ہے کہ کمبوڈین فوج نے اسپتالوں اور اسکولوں پر میزائل فائر کیے، جس کے جواب میں تھائی فوج نے کارروائی کی۔ 

کمبوڈیا کی لینڈ مائن اتھارٹی نے تھائی لینڈ پر کلسٹر بمباری کا الزام لگاتے ہوئے اسے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی قرار دیا۔

بنکاک میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے تھائی وزیراعظم کا کہنا تھا، ’’اگر حالات نہ سنبھلے تو یہ صرف جھڑپیں نہیں رہیں گی بلکہ باقاعدہ جنگ کی شکل اختیار کر لیں گی۔‘‘ تاہم ان کا کہنا تھا کہ فی الحال دونوں ملکوں کے درمیان صورتحال محدود پیمانے پر ہی ہے۔
 

متعلقہ مضامین

  • زرعی ٹیوب ویل کنکشنز کی شمسی توانائی پرمنتقلی کے فیز4 پرکام شروع کردیا گیا
  • کمبوڈیا سے جھڑپیں جنگ میں بدل سکتی ہیں، تھائی وزیراعظم کا انتباہ
  • موضوع: موجودہ زمانے میں کربلاء کے اثرات اور مطابقت
  • سیاسی اختلافات کو نفرت میں تبدیل نہیں کرنا چاہیے)حافظ نعیم (
  • پاکستان او آئی سی کی شراکت داری کا حد درجے احترام کرتا ہے، اسحاق ڈار
  • غزہ میں جنگ کی وجہ سے شدید ماحولیاتی تباہی، جنگ کے مضر اثرات نسلوں تک پھیلنے کا خدشہ
  • زرعی ترقیاتی بینک میں کرپشن، چوری اور خورد برد کے انکشافات
  • پی اے سی اجلاس؛ زرعی ترقیاتی بینک میں  کرپشن، چوری اور خورد برد کے انکشافات
  • روس کا مسافر طیارہ خراب موسم کی وجہ سے پہاڑی علاقے میں گر کر تباہ، 49 افراد کی ہلاکت کا خدشہ
  • سیاسی اختلافات کو نفرت میں تبدیل نہیں کرنا چاہئے،حافظ نعیم الرحمان