سونے سمیت قیمتی دھاتوں کی درآمد و برآمد پر 60 دن کیلئے پابند
اشاعت کی تاریخ: 7th, May 2025 GMT
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن )وفاقی حکومت نے سونے سمیت قیمتی دھاتوں، زیورات اور جواہرات کی درآمد و برآمد سے متعلق ایس آر او 760(I)/2013، جسے ”Import and Export of Precious Metals, Jewelry and Gemstones Order, 2013“ کہا جاتا ہے کو 60 دنوں کے لئے عارضی طور پر معطل کر دیا ہے۔
نجی ٹی وی آج نیوز کے مطابق بدھ کو جاری کردہ حکومتی نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ ’وفاقی حکومت قیمتی دھاتوں، زیورات اور جواہرات کی درآمد و برآمد کا آرڈر 2013 فوری طور پر 60 دنوں کے لئے معطل کر رہی ہے۔‘ایس آر او 760 (I)/2013 کے تحت پاکستان میں سونے، چاندی، پلاٹینم جیسی قیمتی دھاتوں، جواہرات اور زیورات کی درآمد و برآمد کرنے والے کاروباری اداروں کے لئے ضوابط، طریق کار اور شرائط طے کی گئی تھیں۔
قانون کے مطابق جواہرات اور زیورات کے برآمدکنندگان کو ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان (TDAP) کے ساتھ رجسٹر ہونا لازمی قرار دیا گیا تھا، جس کا طریقہ کار اتھارٹی کی جانب سے علیحدہ سے جاری کیا جانا تھا۔
اس ایس آر او کے تحت دو سکیمیں دی گئی تھیں:Entrustment Scheme – اس کے تحت بیرونِ ملک خریدار کی جانب سے جزوی پیشگی ادائیگی کے طور پر فراہم کردہ قیمتی دھاتیں درآمد کی جا سکتی تھیں تاکہ ان سے زیورات تیار کر کے برآمد کئے جائیں۔ اس سکیم میں استعمال ہونے والی دھاتوں کی مقدار، تیار کردہ زیور اور ضیاع کی ممکنہ مقدار کے مطابق محدود رکھی گئی تھی۔
Self-Consignment Scheme – جس میں برآمد کنندہ اپنی مرضی سے قیمتی دھاتیں درآمد کر کے زیورات تیار کر کے برآمد کر سکتا تھا۔مزید یہ کہ اس سکیم کے تحت زیادہ سے زیادہ 25 کلوگرام قیمتی دھاتیں ایک وقت میں درآمد کی جا سکتی تھیں، جو ”روولوِنگ بیسز“ پر یعنی استعمال کے بعد دوبارہ درآمد کی اجازت کے ساتھ مقرر تھیں۔نوٹیفکیشن میں واضح کیا گیا کہ سکیم کے تحت درآمد کی گئی قیمتی دھاتوں کو نہ تو ملکی مارکیٹ میں فروخت کیا جا سکتا ہے اور نہ ہی کسی اور مقصد کے لئے استعمال کیا جا سکتا ہے، سوائے اس کے کہ انہیں زیورات کی تیاری اور برآمد کے لئے استعمال کیا جائے، جیسا کہ معاہدے میں طے کیا گیا ہو۔
بھارت کے 75 سے 80 جیٹ فائٹرز نے پاکستان پر حملہ کیا: اسحاق ڈار
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: کی درآمد و برآمد درآمد کی کیا جا کے تحت کے لئے
پڑھیں:
سینیٹ :سوال سرونٹس ایکٹ میں ترمیم کا بل منظور،بیورو کریٹس اہل خانہ کے اثاثے ڈکلئیر کرنے کے پابند
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) سینیٹ نے سول سرونٹس ایکٹ میں ترمیم کا بل منظور کرلیا، بل کے تحت گریڈ 17 اور اس سے زیادہ گریڈ کے افسران شریک حیات اور زیر کفالت بچوں کے اثاثے ڈکلیئر کرنے کے پابند ہوں گے، فوجداری قوانین میں ترمیم کا بل متعلقہ قائمہ کمیٹی کے سپرد کر دیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق سینیٹ کا اجلاس چیئرمین یوسف رضا گیلانی کی زیرِ صدارت ہوا، سول سرونٹس ایکٹ میں ترمیم کے تحت ملک بھر کے سرکاری افسران بھی اپنے اثاثے ظاہر کریں گے۔ وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ ملک بھر میں سیاست دان اپنے اثاثے ظاہر کرتے ہیں، بل کے متن کے مطابق گریڈ 17 اور اس سے زاید کے افسران شریک حیات اور زیر کفالت بچوں کے اثاثے ڈکلیئر کریں گے، گریڈ 17 سے اوپر کے افسران اپنے غیر ملکی اور ملکی اثاثے اور واجبات ڈکلیئر کریں گے۔ مالی تفصیلات فیڈرل بورڈ اف ریونیو (ایف بی آر) کے ساتھ ڈیجیٹل طور پر فائل کی جائیں گی، جن تک عوام کو رسائی حاصل ہوگی، تاہم یہ انکشافات عوامی مفادات اور شخص کی پرائیویسی اور سیکورٹی کے درمیان توازن کو مد نظر رکھ کر کیے جائیں گے۔ یہ ترمیم معلومات تک رسائی کے ایکٹ کے تحت ہے، اس کا مقصد رائٹ ٹو انفارمیشن ایکٹ کے تحت اثاثہ جات کے اعلان کو یقینی بنانا ہے، تاکہ گریڈ 17 سے 22 کے اعلیٰ عہدیداران کے ملکی اور غیر ملکی اثاثے عوام کے لیے قابل رسائی ہوں، اثاثوں کی تفصیلات ڈیجیٹل فائل کی جائیں گی۔ سینیٹ میں فوجداری قوانین میں ترمیم کا بل پیش کیا گیا، خاتون کو سرعام برہنہ کرنے اور ہائی جیکر کو پناہ دینے پر سزائے موت ختم کرنے کی تجویز دی گئی ہے، بل کے متن کے مطابق خاتون پر مجرمانہ حملہ کرنے یا اسے سرعام برہنہ کرنے پر ملزم کو وارنٹ کے بغیر گرفتار کیا جاسکے گا۔ خاتون پر مجرمانہ حملہ کرنے یا اسے سرعام برہنہ کرنے پر ابتدائی طور پر وارنٹ جاری کیا جائے گا، ایسا مجرمانہ حملہ کرنا ناقابل ضمانت جرم اور ناقابل مصالحت ہوگا، خاتون پر مجرمانہ حملہ کرنے یا اسے سرعام برہنہ کرنے پر مجرم کو عمر قید، جائیداد کی ضبطگی اور جرمانہ ہوگا۔ ہائی جیک کرنے والے کو پناہ دینے والے کے لیے سزائے موت ختم کرنے کی تجویز دی گئی، ہائی جیک کرنے والے کو پناہ دینے والے کو بغیر وارنٹ گرفتار کیا جائے گا، ہائی جیک کرنے والے کو پناہ دینے والے کا ابتدائی طور پر وارنٹ جاری کیا جائے گا، ہائی جیک کرنے والے کو پناہ دینا ناقابل ضمانت اور نا قابل مصالحت ہوگا، ہائی جیک کرنے والے کو پناہ دینے والے کو عمر قید اور جرمانہ ہو گا۔ بعد ازاں سینیٹ کے اجلاس میں سینیٹرز کی بجٹ پر تقاریر کا سلسلہ بھی جاری رہا، سینیٹر عبد القادر، حسنہ بانو، روبینہ قائم خانی نے بجٹ سے متعلق اپنی سفارشات پیش کیں، اجلاس کی کارروائی آج( جمعہ ) صبح ساڑھے 10 بجے تک ملتوی کردی گئی۔