اسلام آباد(نیوز ڈیسک)ترجمان خیبر پختونخوا حکومت و مشیر اطلاعات وزیر اعلیٰ بیرسٹر محمد علی سیف نے رات کے اندھیرے میں پاکستان پر بھارتی حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ صوبائی حکومت نے کسی بھی ہنگامی صورت حال سے نمٹنے کی مکمل تیاری کرلی ہے اور حکومت ریاست کے ساتھ کھڑی ہے۔

انہوں نے ان حالات میں قومی یکجہتی کے لیے عمران خان رہا کرنے اور اعتماد میں لینے کا مطالبہ بھی کیا۔

پشاور میں صوبائی حکومت کی تیاریوں اور بھارتی جارحیت پر بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا پوری قوم متحد ہے اور بھارت کو جارحیت کا منہ توار جواب مل گیا۔

انہوں نے کہا کہ وقت کا تقاضہ ہے کہ اس وقت پوری قوم متحد ہو اور ملک کے لیے سب ایک پیج پر ہیں۔

بیرسٹر سیف نے کہا کہ یہی وقت کی ضرورت ہے کہ عمران خان کو رہا کیا جائے اور ان کو وہ تمام آئینی اور قانونی حقوق دیے جائیں جو پاکستان کے ایک شہری، سابق وزیراعظم، سب سے مقبول لیڈر اور سب سے مقبول جماعت کے سربراہ کی حیثیت سے ان کو حاصل ہیں۔

جب ان سے پوچھا گیا کہ ان کی جماعت موجودہ وفاقی حکومت کو نہیں مان رہی اور جعلی حکومت قرار دے رہی ہے تو کیا عمران خان شہباز شریف کے ساتھ ایک میز پر بیٹھیں گے تو ان کا کہنا تھا کہ یہ وقت کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ ’دیکھیں جب بات پاکستان، قومی مفاد اور قومی یکجہتی کی آتی ہے تو وہاں پر آپ کو پتا ہی ہے اور یہ کوئی نئی بات نہیں ہوگی کیوں کہ عمران خان نے ہمیشہ اپنی پارٹی کو بھی کہا ہے اور خود بھی انہوں نے اپنے سیاسی مخالفین کی طرف دوستی اور مفاہمت کا ہاتھ بڑھایا ہے۔ اگر کسی نے وہ ہاتھ جھٹکا ہے تو وہ ان کے سیاسی مخالفین ہی ہیں‘۔

کیا ان حالات میں عمران خان شہباز شریف کے ساتھ بیٹھیں گے؟ سنئیے بیرسٹر سیف کا جواب pic.

twitter.com/N0hpjnpYtx

— WE News (@WENewsPk) May 7, 2025


بیرسٹر سیف نے کہا کہ ان کی جماعت شہباز شریف کو یقیناً فارم 47 کا جعلی وزیراعظم سمجھتی ہے لیکن چونکہ ڈیفیکٹو سچویشن ہے اور وہ وہاں بیٹھے ہیں تو اس لیے ان کی حکومت، ان کے وزرا کے ساتھ پہلے بھی ہماری بات چیت ہوئی ہے اور میں سمجھتا ہوں کہ عمران خان ان کے ساتھ ہمیں بات چیت کی اجازت دیں گے۔

’مشرقی سرحد تو مغربی سرحد پر بھارتی دہشتگردی کا خدشہ ہے‘
بیرسٹر سیف نے کہا کہ بھارت نے مشرقی سرحد حملہ کیا ہے جبکہ مغربی سرحد پر اس کی ایما پر دہشتگردی کا خدشہ ہے جس سے نمٹنے کے لیے مکمل طور پر تیار ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ انڈیا مغربی سرحد پر ہمیشہ دہشتگردوں کو استعمال کرتا آیا ہے اور یہ جو خوارج ہیں یہ اس کی ایما پر ہی دہشتگردی پھیلا رہے ہیں۔

ترجمان خیبرپختونخوا حکومت بے بتایا کہ پولیس کو خصوصی ہدایت دی گئی ہیں کہ بھارتی ایما پر دہشتگردی سے نمٹنے کے لیے اقدامات کیے جائیں اور پولیس الرٹ ہے۔
مزیدپڑھیں:بچے نے ماں کے فون سے 70 ہزار لالی پاپ آرڈر کردیے

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: بیرسٹر سیف شہباز شریف نے کہا کہ انہوں نے کے ساتھ ہے اور سیف نے کے لیے

پڑھیں:

پاکستان ہمیشہ فلسطینی عوام کے ساتھ کھڑا رہے گا، شہباز شریف

لاہور (نیوز ڈیسک) وزیرِ اعظم پاکستان محمد شہباز شریف نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس (سابقہ ٹویٹر) پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ فلسطینی عوام کی نسل کشی شروع ہونے کے بعد آج ہم جنگ بندی کے سب سے زیادہ قریب ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ہمیشہ سے فلسطینی عوام کے ساتھ کھڑا رہا ہے اور آئندہ بھی ان کی حمایت جاری رکھے گا۔

وزیرِ اعظم نے اپنے بیان میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ ساتھ قطر، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، ترکیہ، اردن، مصر اور انڈونیشیا کی قیادت کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 80 ویں اجلاس (#UNGA80) کے موقع پر صدر ٹرمپ سے ملاقات کر کے مسئلہ فلسطین کے حل کی کوششوں کو آگے بڑھایا۔

انہوں نے کہا کہ حماس کی جانب سے جاری بیان جنگ بندی کی امید کی کرن ہے اور یہ امن کو یقینی بنانے کے لیے ایک ایسا راستہ فراہم کرتا ہے جسے دوبارہ بند نہیں ہونے دینا چاہیے۔

وزیرِ اعظم نے کہا کہ پاکستان اپنے تمام دوست اور برادر ممالک کے ساتھ مل کر فلسطین میں مستقل امن کے لیے کوششیں کرتا رہے گا۔

متعلقہ مضامین

  • وزیر اعظم شہباز شریف آج سرکاری دورے پر ملائشیا روانہ ہوں گے
  • ٹرمپ کے شکر گزار ہیں‘ فلسطین میں جنگ بندی کے قریب ہیں‘ شہباز شریف
  • جنگ بندی کے بہت قریب، شہباز شریف کا غزہ امن کیلئے شراکت داروں کے ساتھ کام جاری رکھنےکااعلان
  • حکومت نے  عمران خان کا  اکائو نٹ بند کرنے سے متعلق ایکس (ٹوئٹر)سے رابطے شروع کر دئیے
  • فلسطین میں جنگ بندی کے قریب، وزیرِ اعظم شہباز شریف کا ایکس پر پیغام جاری
  • حکومت نے فلسطین پر اصولی مؤقف کو تبدیل کرنے کی کوشش کی ہے: بیرسٹر سیف
  • پاکستان ہمیشہ فلسطینی عوام کے ساتھ کھڑا رہے گا، شہباز شریف
  • وزیراعظم بیرون ممالک کے طویل دورے کے بعد وطن واپس پہنچ گئے
  • وزیراعظم بیرون ممالک کے 2 ہفتے کے طویل دورے کے بعد وطن واپس پہنچ گئے
  •   آج پاکستان کو ایک معاملہ فہم قیادت اور دانشمندانہ حکمت عملی کی شدید ضرورت ہے، چوہدری محمد سرور