کہا جا رہا ہے رافیل طیارے بہت اچھے ہیں مگر بھارتی پائلٹس نکمے نکلے ہیں، اسحاق ڈار
اشاعت کی تاریخ: 7th, May 2025 GMT
نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ پاکستان نے چین کے اشتراک سے تیار کیے گئے جے 10 سی جیٹ طیارے استعمال کیے، کہا جا رہا ہے کہ رافیل طیارے بھی بہت اچھے ہیں مگر بھارتی پائلٹس نکمے نکلے ہیں۔
قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے کہا کہ پلواما واقعے پر بھارت کا بیانیہ بک گیا تھا مگر اس بار بھارت کا بیانیہ گر چکا ہے، پہلگام حملے کے بعد پاکستان نے 26 ملکوں کے رہنماؤں سے رابطہ کیا۔
وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا کہ ہمارا فیصلہ تھا کہ پہل نہیں کریں گے اور تحمل کا مظاہرہ کریں گے، آج تک پلواما میں بھی پاکستان کا کوئی عمل دخل ثابت نہیں ہو سکا ہے، کنٹرول لائن اور پہلگام میں 230 کلومیٹر کا فاصلہ ہے۔
پاک فضائیہ نے بھارتی طیارے مار گرائے ہیں تو انڈین ایئرفورس کا بھاری نقصان ہے، ایڈیٹر دی اکانومسٹپاک فوج کی جوابی کارروائی میں برنالہ ،شکر گڑھ اور کوٹلی سیکٹر میں بھارتی ڈرون اور متعدد کواڈ کواپٹر بھی تباہ کردیے گئے، ایل او سی پر بھی بھارتی اشتعال انگیزی کا جواب دیا گیا۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ گزشتہ رات 10 بجے انٹیلی جنس مل گئی تھی کہ بھارت کچھ کرے گا، پاک فضائیہ کو صرف پے لوڈ گرانے والے جہازوں کو نشانہ بنانے کی اجازت دی گئی تھی، اگر پاک فضائیہ کو تمام طیارے گرانے کی ہدایت کرتے تو گرائے گئے طیاروں کی تعداد زیادہ ہوتی۔
نائب وزیر اعظم نے مزید کہا کہ بھارت کے 6 مقامات پر 24 حملوں میں 26 شہری شہید اور 46 زخمی ہوئے ہیں۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
بھارتی تاریخ کا سب سے وزنی ترین مواصلاتی سیٹلائٹ خلا کیلئے روانہ
بھارت (ویب ڈیسک) اب تک کے سب سے وزنی مواصلاتی سیٹلائٹ کو خلا میں روانہ کر دیا ہے، جو ملک کے خلائی پروگرام میں ایک اور اہم سنگِ میل ہے۔خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق سی ایم ایس-03 نامی سیٹلائٹ نے ریاست آندھرا پردیش کے جنوبی علاقے سری ہری کوٹا سے مقامی وقت کے مطابق شام 5 بج کر 26 منٹ پر اڑان بھری۔
وزیراعظم نریندر مودی نے اس حوالے سے کہا کہ ہمارا خلائی شعبہ ہمیں فخر دلاتا رہے گا، ہمارا ہدف سال 2040 تک ایک بھارتی خلا باز کو چاند پر بھیجنا ہے۔بھارتی خلائی تحقیقاتی تنظیم (اسرو) کے مطابق یہ ملک کا سب سے وزنی مواصلاتی سیٹلائٹ ہے جس کا وزن تقریبا 4 ہزار 410 کلوگرام ہے۔بھارتی بحریہ کے مطابق یہ سیٹلائٹ جہازوں، طیاروں اور آبدوزوں کے درمیان محفوظ مواصلاتی رابطے کو یقینی بنائے گا۔سی ایم ایس-03 کو 43.5 میٹر بلند ایل وی ایم 3-ایم 5 راکٹ کے ذریعے مدار میں بھیجا گیا، جو اس راکٹ کا جدید ورژن اور اسی کے زریعے اگست 2023 میں بھارت کے بغیر خلا باز کے خلائی مشن کو چاند پر اتارا تھا۔
اب تک صرف روس، امریکا اور چین ہی چاند کی سطح پر کنٹرولڈ لینڈنگ حاصل کرچکے ہیں۔گزشتہ ایک دہائی میں بھارت نے اپنے خلائی عزائم کو نمایاں طور پر وسعت دی اور اس کا خلائی پروگرام تیزی سے ترقی کر رہا ہے۔رواں برس بھارتی فضائیہ کے ٹیسٹ پائلٹ شبھانشو شکلا خلا کا سفر کرنے والے دوسرے بھارتی اور بین الاقوامی خلائی اسٹیشن (آئی ایس ایس) تک پہنچنے والے پہلے بھارتی بنے، اس اقدام کو بھارت کے 2027 تک اپنے انسانی خلائی مشن کی جانب ایک اہم قدم کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔
سیٹلائٹ