’بھارتی جارحیت ہندوتوا نظریے کی عکاسی اور عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے‘: ویڈیو دیکھیں
اشاعت کی تاریخ: 7th, May 2025 GMT
بھارت نے رات گئے بزدلانہ کارروائی کر کے نہ صرف ہندوتوا نطریے کی عکاسی کی بلکہ عالمی قوانین کی بھی دھجیاں اڑا دیں۔
ایکیسپریس نیوز کے مطابق سیکیورٹی ذرائع نے بتایا کہ بھارتی فوج نے معصوم شہریوں کے ساتھ مساجد کو بھی نشانہ بنایا اور چار مساجد پر میزائل داغے۔
مرید کے اور بہاولپور میں قائم مساجد اور دونوں مساجد میں موجود قرآن پاک سمیت دیگر مقدس کتابیں بھی شہید ہوگئیں۔
سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ مساجد اور مذہبی مقامات کو نشانہ بنانا بھارتی فوج کے ہندوتوا نظریے کی عکاسی کرتا ہے۔
دفاعی ذرائع کا کہنا ہے کہ بین الاقوامی قوانین کے مطابق مذہبی مقامات کو دوران جنگ ہدف نہیں بنایا جاسکتا۔
واضح رہے کہ بھارت نے رات گئے پاکستان کے 6 مقامات پر چوبیس حملے کیے جس میں چار مساجد کو نشانہ بنایا گیا، ان حملوں کے نتیجے میں تین بچوں سمیت 26 معصوم شہری شہید ہوئے۔
پاکستانی فورسز نے بھارتی دراندازی اور جارحیت کو بھرپور جواب دیتے ہوئے دشمن کے پانچ جنگی طیارے، ڈرون، ہیڈ کوارٹر اور متعدد چیک پوسٹوں کو تباہ کیا۔
پاک فوج کی بھرپور جوابی کارروائی پر بھارتی فوج نے لائن آف کنٹرول کے تین سیکٹرز پر شکست تسلیم کرتے ہوئے گھٹنے ٹیکے اور سفید پرچم لہرا دیا۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
بھارتی حملہ پاکستان کی خودمختاری کی سنگین خلاف ورزی ہے: دفترخارجہ کا سخت ردعمل ٍ
پاکستانی دفتر خارجہ نے بھارت کی جانب سے پاکستان میں حملوں پر بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان عالمی قوانین کے مطابق بھارتی ’جارحیت‘ کا جواب دینے کا حق رکھتا ہے جس کے لیے وقت اور مقام کا تعین وہ خود کرے گا۔ دفتر خارجہ نے منگل کی شب حملے کے بعد ایک بیان جاری کیا جس کا ترجمہ ذیل میں ہے۔ بلا اشتعال اور کھلی جنگی جارحیت کے اقدام میں، بھارتی فضائیہ نے بھارت کی فضائی حدود کے اندر رہتے ہوئے اسٹینڈ آف ہتھیاروں کے ذریعے پاکستان کی خودمختاری کی سنگین خلاف ورزی کی ہے۔ بھارتی حملے میں بین الاقوامی سرحد پار کرتے ہوئے مریدکے اور بہاولپور کے علاقوں، جبکہ لائن آف کنٹرول کے پار آزاد جموں و کشمیر کے علاقوں کوٹلی اور مظفرآباد میں شہری آبادی کو نشانہ بنایا گیا۔ بھارت کی اس جارحیت کے نتیجے میں خواتین اور بچوں سمیت شہری شہید ہوئے۔ اس حملے سے تجارتی فضائی پروازوں کو بھی شدید خطرہ لاحق ہو گیا ہے۔ ہم بھارت کے اس بزدلانہ اقدام کی شدید مذمت کرتے ہیں، جو اقوام متحدہ کے چارٹر، بین الاقوامی قوانین اور ریاستوں کے مابین تعلقات کے طے شدہ اصولوں کی صریح خلاف ورزی ہے۔ پہلگام حملے کے پس منظر میں بھارتی قیادت نے ایک بار پھر دہشت گردی کے مفروضے کو استعمال کر کے مظلومیت کے جھوٹے بیانیے کو فروغ دینے کی کوشش کی ہے، جو کہ خطے کے امن و سلامتی کے لیے خطرناک ہے۔ بھارت کی اس غیر ذمہ دارانہ حرکت نے دو ایٹمی طاقتوں کو ایک بڑے تصادم کے دہانے پر لا کھڑا کیا ہے۔ صورتحال تیزی سے بدل رہی ہے۔ پاکستان اقوام متحدہ کے چارٹر کے آرٹیکل 51 اور بین الاقوامی قانون میں دیے گئے حقوق کے مطابق، وقت اور مقام کا تعین خود کرے گا اور مناسب جواب دینے کا حق محفوظ رکھتا ہے۔ پاکستان کی حکومت، مسلح افواج اور عوام بھارتی جارحیت کے خلاف متحد ہیں، اور وہ ہمیشہ پاکستان کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے تحفظ کے لیے فولادی عزم کے ساتھ عمل کریں گے۔