سیکیورٹی فورسز کی جانب سے لاہور میں 2 ڈرون حملوں کو ناکام بنانے کی اطلاعات
اشاعت کی تاریخ: 8th, May 2025 GMT
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن)لاہور کے علاقے والٹن سے پولیس کو ڈرون سے 2حملوں کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔
نجی ٹی وی نے پولیس ذرائع سے دعویٰ کیاہے کہ لاہور کے علاقے والٹن روڈ پر دھماکا سنا گیا جبکہ دھماکوں کی آوازیں گوپال نگر، نصیر آباد اور دیگر علاقوں میں بھی سنی گئیں۔
پولیس دھماکےکی نوعیت کا معلوم کر رہی ہے تاہم ابتدائی طور پر والٹن میں ڈرون سے 2 حملوں کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔
دوسری جانب پولیس کا بتانا ہے کہ چکوال میں ڈھمن کے علاقے میں دیوالیاں کے قریب ڈرون گرگیا تاہم کوئی جانی نقصان دیکھنے میں نہیں آیا۔
امرتسر میں 5 سے 6 دھماکوں کی آوازیں
پولیس نے ڈرون کا ملبہ قبضے میں لے کرتحقیقات کا آغاز کردیا ہے، مزید برآں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکار بھی موقع پر پہنچ گئے ہیں۔
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
پڑھیں:
اس میں کوئی شک نہیں کہ 26 نومبر کو اموات ہوئی تھیں
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 04 اگست 2025ء) ناصر حسین شاہ کا کہنا ہے کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ 26 نومبر کو اموات ہوئی تھیں۔ تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کی احتجاجی تحریک کے حوالے سے پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما ناصر حسین شاہ کی جانب سے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا گیا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ 26 نومبر کو اموات ہوئی تھیں ایک شخص کی موت بھی افسوسناک ہوتی ہے، جتنی بھی اموات ہوئی وہ افسوسناک تھیں، اس میں بھی کوئی شک نہیں کہ عمران خان مقبول ہیں لیکن یہ تحریک نہیں چلا پائیں گے۔ دوسری جانب پی ٹی آئی خیبرپختونخواہ کے صدر جنید اکبر نے کہا ہے کہ کل 5 اگست کو احتجاجی ریلیاں نکالیں گے، کارکنان یقینی بنائیں کہ کوئی شرپسند صفوں میں شامل نہ ہوسکے، جنید اکبر نے الزام عائد کیا کہ 9 مئی کو بھی ریاستی اداروں اور ریاست نے ہماری صفوں میں شرپسند شامل کئے اور الزام پی ٹی آئی پر لگا دیا۔(جاری ہے)
انہوں نے اپنے ویڈیو پیغام میں کہا کہ 5 اگست 2025 کو عمران خان کی ناحق قید کے دو سال پورے ہونے کو ہیں، عمران خان کی ہدایت پر بانی پی ٹی آئی کے ساتھ اظہار یکجہتی کیلئے احتجاجی ریلیاں نکالیں گے اور احتجاج کریں گے، پارٹی کی جانب سے جو ہدایت دی گئی ہیں ان پر کارکنان سختی سے عمل کریں ۔
ہم پرامن لوگ ہیں ہم ہر قانونی راستہ اختیار کریں گے۔ پارٹی کارکنان اس کو یقینی بنائیں کہ ہماری صفوں میں کوئی شرپسند شامل نہ ہوسکیں، تاکہ وہ ہمارے پرامن احتجاج کو پرتشدد نہ بناسکیں۔ آپ کو پتا ہوگا کہ 9 مئی کو بھی ریاستی اداروں اور ریاست نے اپنے شرپسندوں کو ہماری صفوں میں شامل کیا اور اس کا الزام پی ٹی آئی پر لگا دیا گیا۔ اور وہ اپنے مقصد میں کامیاب ہوگئے۔ اس لیئے یقینی بنائیں کہ کل والا احتجاج پرامن ہو، کل کا احتجاج ہماری تحریک کا پہلا مرحلہ ہے ، اس احتجاج میں آئندہ شدت بھی لائیں گے۔ کل دنیا کو دکھائیں گے کہ لوگ آج بھی عمران خان کے ساتھ کھڑے ہیں، ریاست اور ریاستی اداروں کے ہتھکنڈوں سے ہمارے حوصلے پست نہیں ہوئے۔ ہم عمران خان کے ساتھ کھڑے ہیں۔ پارٹی قیادت کی ہدایت ہے کہ کارکنان اڈیالہ جیل کے سامنے احتجاج کریں ۔ دوسری جانب ایک رپورٹ کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے 5 اگست کے احتجاج سے قبل لاہور میں کریک ڈاؤن کرتے ہوئے سینکڑوں کارکن گرفتار کرلیا گیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق پی ٹی آئی کی جانب سے اعلان کردہ 5 اگست کے احتجاج سے قبل پولیس نے لاہور میں بھرپور کارروائی کرتے ہوئے 200 سے زائد کارکنوں کو حراست میں لے لیا، پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ ان افراد کو شہر کے مختلف علاقوں سے گرفتار کیا گیا جن میں سے کچھ کو ضمانتی مچلکوں پر چھوڑ دیا گیا لیکن اب پی ٹی آئی کارکنوں کی گرفتاریوں کا سلسلہ بدستور جاری ہے اور اس حوالے سے پولیس کی جانب سے ڈور ناکنگ کی کارروائیاں بھی کی جا رہی ہیں۔