راولپنڈی: 9 مئی کے واقعات کے 2 سال مکمل، ٹرائل حتمی مراحل میں داخل
اشاعت کی تاریخ: 9th, May 2025 GMT
— فائل فوٹو
راولپنڈی کی انسدادِ دہشتگردی عدالت میں 9 مئی کے واقعات کے 2 سال مکمل ہو گئے، اب ملزمان کے ٹرائل حتمی مراحل میں داخل ہوگئے ہیں۔
انسداد دہشتگردی عدالت کے جج امجد علی شاہ مقدمات کی سماعت کر رہے ہیں۔ راولپنڈی میں 9 مئی کے واقعات کے کل 12 مقدمات درج ہیں۔
سانحۂ 9 مئی میں ملوث 25 مجرموں کو 2 تا 10 سال قیدِ با مشقت کی سزائیں سنا دی گئیں۔
9 مئی مقدمات کے ملزمان میں بانیٔ پی ٹی آئی اور دیگر مرکزی رہنما بھی شامل ہیں۔
سپریم کورٹ نے مقدمات کا ٹرائل 4 ماہ میں مکمل کرنے کا حکم دے رکھا ہے۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
منشیات فروشی میں پولیس کے کچھ افسران ملوث ہیں‘وزیرداخلہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (اسٹاف رپورٹر)وزیر داخلہ سندھ ضیاء الحسن لنجار نے سندھ اسمبلی میں مالی سال 2025/2026 کے بجٹ پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مالی مسائل جب بھی درپیش ہو تو ہر چیز کے لیے فائنانس کی جانب دیکھا جاتا ہے شہر میں کرائم کے خلاف حکمت عملی و لائحہ عمل کی ترتیب سے قبل حزب اختلاف سے مشاورت و تجاویز کے لیے ملاقاتیں جاری رہتی ہیں تاہم اسٹریٹ کرائم کی بیخ کنی پر حکومت کا فوکس ہے اور یہی وجہ ہے کہ کرائم ریٹ نیچے گیا ہے۔سندھ پولیس کے پورٹ فولیو میں 10 ہزار 409 ملین کا بجٹ ہے جس میں ترقیاتی اور غیر ترقیاتی سمیت جاری اسکیمز شامل ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اسکولز میں منشیات کے استعمال سے متعلق شکایات موصول ہوئی ہیں اور ہمیں احساس ہے کہ ہم کسی اسکول کی بدنامی نہیں چاہتے لہٰذا اسکول انتظامیہ پولیس کے ساتھ ہر ممکن تعاون کو یقینی بنائے۔ انہوں نے بتایا کہ اسٹریٹ کرائم میں گرفتار ہونے والے 70 فیصد ملزمان منشیات کے عادی ہیں تاہم یہ بھی رپورٹ ملی ہے کہ اس مذموم دھندے میں پولیس کے کچھ افسران بھی ملوث ہیں اور ہم پولیس میں موجود ان کالی بھیڑوں کے خلاف باقاعدہ نشاندھی کے تحت کارروائی کو یقینی بنارہے ہیں جبکہ اچھی شہرت کے حامل افسران کو ہی اہم ذمہ داریاں تفویض کی جارہی ہیں۔انہوں نے بتایا کہ رپورٹ کے مطابق صرف کراچی میں 8 ہزار سے زائد منشیات فروش کو گرفتار کیا گیا ہے تاہم یہ تعداد ناکافی ہیں ہمیں منشیات کے بڑے ڈیلرز اور مچھلیوں پر ہاتھ ڈالنا ہوگا۔