اسلام آباد:وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ آئندہ بجٹ میں عام آدمی کو ریلیف دینا اولین ترجیح ہے غریب اور متوسط طبقے کی مالی مشکلات میں کمی کیلئے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں گے۔وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی بجٹ 2025-2026ء کی تیاری کے حوالے سے اہم اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں نجی شعبے سے تعلق رکھنے والے ممتاز کاروباری شخصیات اور ماہرین سے بجٹ پر مشاورت کی گئی۔وزیراعظم نے کہا کہ ملکی ترقی و خوشحالی کے لیے حکومت اور نجی شعبے کو مل کر کام کرنا ہے.

آئندہ بجٹ میں عام آدمی کو ریلیف دینا اولین ترجیح ہے. غریب اور متوسط طبقے کی مالی مشکلات میں کمی کیلئے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں گے۔شہباز شریف نے وزیراعظم کی وفاقی بجٹ کی تیاری میں برآمدات پر مبنی پائیدار ترقی پر توجہ مرکوز بنانے کی ہدایت کردی.صنعتوں کے فروغ اور پیداوار میں اضافے کے لئے منصوبوں پر کام کیا جائے۔وزیراعظم نے کہا کہ نوجوانوں کو پیشہ ورانہ تربیت دے کر عصری تقاضوں سے ہم آہنگ کرنا ہماری حکومت کی ترجیح ہے. وفاقی بجٹ تیار کرتے ہوئے نئی ملازمتوں کے مواقع پیدا کرنے پر خصوصی توجہ مرکوز کی جائے. وفاقی بجٹ میں زراعت، انفارمیشن ٹیکنالوجی ، چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباروں اور ہاؤسنگ کے شعبوں پر بھرپور توجہ دی جائے کیونکہ ان تمام شعبوں میں بے حد استعداد موجود ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت منصوبوں کا فروغ اگلے بجٹ میں حکومتی ترجیح ہوگی. پاور سیکٹر میں حکومتی اصلاحات کے مثبت نتائج آرہے ہیں. صنعتوں کے لئے بجلی کی قیمتوں میں کمی حکومت کی صنعت و پیداوار کے فروغ کی جانب ایک اہم اقدام ہے. حکومتی نظام کو شفاف بنانے، کاروباری برادری، سرمایہ کاروں کو سہولیات فراہم کرنے کے حوالے سے آٹومیشن اور ڈیجیٹایزیشن کو فروغ دیا جا رہا ہے۔شہباز شریف کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت کے حجم کو کم کرنے کے حوالے سے رائٹ سائزنگ کا عمل اگلے مالی سال میں بھی جاری رکھا جائے گا۔اجلاس کو بریفنگ دی گئی کہ بجٹ تیاری کے حوالے سے نجی شعبے سے مشاورت کا گزشتہ تین ماہ سے جاری ہے. بجٹ کی تیاری کے حوالے سے معیشت کے مختلف شعبوں سے اسٹیک ہولڈرز مشاورتی سیشنز کئے گئے، 2025-2030 تک کا پانچ سالہ ٹریڈ پالیسی فریم ورک جلد مکمل کر لیا جائے گا. ای کامرس 2.0 فریم ورک بھی تکمیل کے قریب ہے. ٹیرف ریشنلائزیشن کے حوالے سے بھی لائحہ عمل تیار کیا جا رہا ہے۔اجلاس میں کاروباری شخصیات اور ماہرین کے وفد نے حکومتی معاشی پالیسیوں پر اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے اپنی اپنی تجاویز دیں۔وزیراعظم نے نجی شعبے سے تعلق رکھنے والی ممتاز کاروباری شخصیات اور ماہرین کی تجاویز کا خیر مقدم کیا اور ان کی قابل عمل تجاویز کو بجٹ میں شامل کرنے کی ہدایت دی۔اجلاس میں وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال، وزیر اقتصادی امور احد خان چیمہ ، وزیر خزانہ محمد اورنگزیب، وزیر تجارت جام کمال خان، وزیر آئی ٹی شزا فاطمہ، وزیر پاور ڈویژن اویس لغاری، وزیر پیٹرولیم علی پرویز ملک، معاون خصوصی صنعت ہارون اختر اور متعلقہ اعلیٰ سرکاری افسران نے شرکت کی۔

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: کے حوالے سے شہباز شریف وفاقی بجٹ ترجیح ہے نے کہا

پڑھیں:

ڈیجیٹل پاکستان کی رفتار تیز! وزیراعظم نے واضح ڈیڈ لائنز دے دیں

ڈیجیٹل پاکستان کی رفتار تیز! وزیراعظم نے واضح ڈیڈ لائنز دے دیں

اسلام آباد:(نیوزڈیسک)وزیراعظم شہباز شریف نے کیش لیس معیشت کے لیے تمام اہداف مقررہ مدت میں حاصل کرنے کی ہدایت کی ہے۔کیش لیس معیشت کے جاری اقدامات پر جائزہ اجلاس وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت ہوا، جس میں وفاقی وزرا احد خان چیمہ، محمد اورنگزیب، عطا اللہ تارڑ، شیزہ فاطمہ خواجہ، وزیر مملکت بلال اظہر کیانی، گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد، چیئرمین نادرا لیفٹیننٹ جنرل محمد منیر افسر، چیئرمین ایف بی آر راشد محمود لنگڑیال اور متعلقہ اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔

اجلاس کو وزیراعظم کے کیش لیس معیشت کے ویژن کے تحت حکومتی اقدامات پر پیش رفت سے آگاہ کیا گیا۔ بریفنگ میں بتایا گیا کہ بجلی اور گیس کے بلز کی ادائیگی کے لیے راست QR کوڈز کے ذریعے نظام متعارف کرایا گیا ہے، جس سے اربوں روپے کے بلز اب ڈیجیٹل طور پر ادا کیے جا رہے ہیں۔

وزیرِ اعظم کو بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت ایک کروڑ ڈیجیٹل والٹس کے قیام پر پیش رفت سے بھی آگاہ کیا گیا۔ بتایا گیا کہ یہ والٹس رواں ماہ کے اختتام تک مکمل طور پر فعال ہو جائیں گے اور مستحقین کو آئندہ قسط انہی کے ذریعے منتقل کی جائے گی۔

علاوہ ازیں اجلاس میں بتایا گیا کہ اسلام آباد میں سرکاری سروسز کے حصول کے لیے قائم موبائل ایپلی کیشن کو راست کے نظام کے ساتھ منسلک کر دیا گیا ہے جب کہ ادائیگیاں بھی اسی پلیٹ فارم کے ذریعے کی جا رہی ہیں۔ نئے کاروبار کے لائسنس کے اجرا کو ڈیجیٹل ادائیگیوں سے مشروط کیا گیا ہے اور شہر بھر میں موجود تمام دکانوں پر راست QR کوڈز کے ذریعے ادائیگیوں کی سہولت فراہم کی گئی ہے۔

اجلاس میں یہ بھی بتایا گیا کہ ملک میں ڈیجیٹل بینکوں کے قیام کے لیے لائسنس جاری کیے جا رہے ہیں۔

بریفنگ میں مزید بتایا گیا کہ ان اقدامات کی بدولت ملک کی 68 فیصد آبادی کی مالی شمولیت (فنانشل انکلوژن) ممکن ہو چکی ہے، جبکہ آئندہ برس اس شرح میں مزید اضافہ متوقع ہے۔ وزیرِ اعظم نے ہدایت کی کہ مالی شمولیت کا دائرہ کار مزید بڑھایا جائے۔

وزیرِ اعظم نے کہا کہ معیشت کو کیش لیس بنانے کے لیے جاری اقدامات ملکی معیشت کی پائیدار ترقی میں کلیدی کردار ادا کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا تیزی سے ڈیجیٹل معیشت کی جانب گامزن ہے اور پاکستان کو بھی دنیا کے ساتھ قدم سے قدم ملا کر چلنا ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ روزِ اول سے پاکستان کو ڈیجیٹل نیشن بنانے کے لیے اقدامات کو ترجیح دی گئی ہے جس کے مثبت نتائج سامنے آ رہے ہیں۔

انہوں نے اجلاس میں جاری پیش رفت پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کیش لیس معیشت کے وضح کردہ اہداف کو معینہ مدت کے اندر حاصل کیا جائے۔ وزیرِ اعظم نے وزارت خزانہ، وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی، ایف بی آر، اسٹیٹ بینک اور دیگر متعلقہ اداروں کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے انہیں لائق تحسین قرار دیا۔

متعلقہ مضامین

  • وزیراعظم کا وفاقی کابینہ کا ہنگامی اجلاس طلب کرنے کا فیصلہ
  • 27ویں آئینی ترمیم آج منظور ہونے کا قوی امکان، وفاقی وزیرِ اطلاعات عطاء تارڑ
  • محکمہ اوقاف کا اجلاس، ٹی ایل پی کی 330 مساجد، 250 مدارس اوقاف کے حوالے کرنے کا جائزہ
  • وزیراعظم کی سینیٹر عرفان صدیقی مرحوم کے گھر آمد ،اہل خانہ سے اظہار تعزیت
  • وزیراعظم پیکج:نیپرا کی جانب سے درخواست پر   سماعت آج  ہو گی
  • اسلام آباد: وزیر اعظم شہباز شریف کیش لیس معیشت کے حوالے سے جائزہ اجلاس کی صدارت کررہے ہیں
  • عوام کو صاف اور وافر پانی کی فراہمی اولین ترجیح ہے‘وزیراعلیٰ
  • ڈیجیٹل پاکستان کی رفتار تیز! وزیراعظم نے واضح ڈیڈ لائنز دے دیں
  • آئینی ترامیم مثبت اور وقت کی ضرورت کے پیشِ نظر کی جا رہی ہیں، وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ
  • بلوچستان کے عوام کے حقوق کی حفاظت اولین ترجیح ہے، سرفراز بگٹی