کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے گورنر سندھ کا کہنا تھا کہ ہماری لڑائی بھارتی وزیراعظم کی انتہا پسندانا سوچ سے ہے، بھارت کے ہندو، سکھ یا مسلمان عوام سے نہیں، ہم نے دہشتگردی کے خلاف جنگ میں 90 ہزار سے زائد جانوں کی قربانی دی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے کہا ہے کہ بھارتی اینکرز جھوٹ اور غیر ذمہ درانہ صحافت کے ذریعے نفرت پھیلا رہے ہیں۔ شہر قائد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کامران ٹیسوری کا کہنا تھا کہ ہماری لڑائی مودی کی انتہا پسندانا سوچ سے ہے، بھارت کے ہندو، سکھ یا مسلمان عوام سے نہیں، ہم نے دہشتگردی کے خلاف جنگ میں 90 ہزار سے زائد جانوں کی قربانی دی ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت نے حملوں کی شروعات کی، اب وقت آگیا ہے کہ بھرپور جواب دیا جائے، پاکستانی فنکار، اینکرز اور ہر مکتبِ فکر کے افراد سوشل میڈیا پر مودی کی بزدلانہ جارحیت کےخلاف متحد ہو کر آواز بلند کریں۔ کامران ٹیسوری کا مزید کہنا تھا کہ پوری قوم افواج پاکستان کے شانہ بشانہ ہے، دشمن کو منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔

.

ذریعہ: Islam Times

پڑھیں:

آزادی صحافت کیلئے راہ ہموار کرنا حکومت کی اہم ذمہ دار ہے، رفیق احمد نایک

پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کے لیڈر نے کہا کہ صحافت کسی بھی سماج کی تعمیر و ترقی میں اہم کردار ادا کرتی ہے اور سیاست سے لیکر سماج کے ہر طبقے کیلئے صحافت مرکزی کردار ادا کرتی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ جموں وکشمیر میں صحافیوں کو اپنی پیشہ ورانہ تفصیلات فراہم کرنے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کے لیڈر و ممبر اسمبلی ترال رفیق احمد نایک نے بتایا ہے کہ صحافت پر کسی بھی طرح کی پابندی ناقابل قبول ہے تاہم یہ بات ایک حقیقت ہے کہ جموں وکشمیر میں بھی صحافتی اقدار کا گرتا معیار دیکھ کر توازن برقرار رکھنے کے لئے اقدامات کوئی غلط بات نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں گزشتہ تیس برسوں کے اندر صحافیوں نے جو خدمات انجام دی ہیں وہ اپنی مثال آپ ہیں۔ رفیق احمد نایک نے بتایا کہ صحافت کسی بھی سماج کی تعمیر و ترقی میں اہم کردار ادا کرتی ہے اور سیاست سے لیکر سماج کے ہر طبقے کے لئے صحافت مرکزی کردار ادا کرتی ہے، اس لئے ایک بے باک صحافت کو پروان چڑھانے کے لیے اقدامات کرنا حکومت کی ذمہ داری ہوتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس لئے پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کا موقف یہ ہے کہ جموں و کشمیر میں صحافت اور صحافتی اداروں کو ایک مناسب ماحول فراہم کیا جانا چاہیئے اور ساتھ میں ہی اشتہارات کو بھی بغیر کسی امتیاز کے فراہم کرنا چاہیئے تاکہ وہ بغیر کسی رکاوٹ کے اپنا کام کاج کر سکیں۔ واضح رہے کہ جموں و کشمیر انتظامیہ نے کشمیر صوبے کے صحافیوں کو اپنی شناخت اور پیشہ ورانہ تفصیلات مقررہ مدت کے اندر اپنے متعلقہ ضلعی اطلاعات دفاتر میں جمع کرانے کی ہدایت دی ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ یہ اقدام میڈیا شناختی کارڈز کے غلط استعمال کو روکنے، جعلی نمائندگی اور مستند صحافت کے وقار کو برقرار رکھنے کے لئے اٹھایا گیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • عالمی سطح پر بھارتی گودی میڈیا کا جھوٹ اور پروپیگنڈا بے نقاب ہوگیا، الجزیرہ کی چشم کشا رپورٹ
  • آزادی صحافت کیلئے راہ ہموار کرنا حکومت کی اہم ذمہ دار ہے، رفیق احمد نایک
  • صادق خان نے ممدانی کے میئر منتخب ہونےکو فنٹاسٹک فتح قراردیدیا
  • افغانستان، طالبان دور میں آزادیِ صحافت کا جنازہ نکل گیا
  • افغانستان میں سچ بولنا جرم بن گیا، طالبان دور میں آزادیِ صحافت کا جنازہ نکل گیا
  • نفرت انگیز تقریر نسل کشی تک لے جا سکتی ہے،ملکہ رانیہ
  • بھارت میں موٹرسائیکل پر 6 بچوں کو بٹھانے پر شہری کا 22 ہزار روپے کا چالان
  • لاہور: باباگرونانک کے جنم دن کی تقریبات میں شرکت کیلیے واہگہ بارڈر کے ذریعے بھارت سے پاکستان آنے والے سکھ یاتری نعرے لگارہے ہیں
  • شہریوں کی جان لینے والوں کو عبرتناک سزادی جائے، گورنرسندھ
  • گو رنر سندھ کامران ٹیسوری سے ڈاؤ یونیورسٹی کی نئی تعینات وائس چانسلر ڈاکٹر نازلی حسین ملاقات کر رہی ہیں