اسلام آباد (ویب ڈیسک) وفاقی وزیردفاع نے کہا ہے کہ پاکستان اگلے لیول کے لیے بھی تیار ہے لیکن نیوکلیئر باڈی کی میٹنگ بلائے جانے کی خبروں کی تردید کی ۔ 
غیرملکی خبررساں ادارے"رائٹرز" کے مطابق پاکستان کے وزیردفاع خواجہ آصف نے کہا کہ بھارت کیخلاف کارروائی کے بعد نیشنل کمانڈ اتھارٹی، جو کہ ملک کے جوہری ہتھیاروں کی نگرانی کرنے والی پاکستان کی اعلیٰ فوجی اور سول باڈی ہے، کی کوئی میٹنگ شیڈول نہیں ۔ 
اس سے قبل  خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ ہم اگلے لیول کے لیے بھی تیار ہیں لیکن خدانخواستہ ایٹمی صورتحال بنی تو پھر تماشائی بھی اس کی لپیٹ میں آئیں گے ۔ایکسپریس کے مطابق اپنے ایک بیان میں  خواجہ آصف نے کہا کہ جنگ ہوئی تو پھر اس حملے تک محدود نہیں رہے گی ، دو  ایٹمی طاقتوں کے درمیان جنگ دنیا کے لیے فکر کا مقام ہے ۔
 خواجہ آصف نے اپنی ایکس پوسٹ میں فیض احمد فیض کا شعر لکھا کہ ' جو وہ قرض رکھتے تھے جان پر، وہ حساب آج چکا دیا۔' 

بھارت کو منہ توڑ جواب دیتے ہوئے بے گناہوں کے خون کا بدلہ لے لیا: شہبازشریف 

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

کلیدی لفظ: نے کہا

پڑھیں:

 نیوکلیئر ٹیسٹ کے امریکی اعلان پر روس کا سخت ردِعمل، جوابی تیاریوں کا آغاز

صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکی محکمۂ دفاع کو فوری طور پر نیوکلیئر ہتھیاروں کی ٹیسٹنگ دوبارہ شروع کرنے کی ہدایت دی ہے، جس پر روس نے بھی جوابی اقدامات کی تیاری شروع کر دی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:ناسا کا طلبہ کے لیے چاند و مریخ روور چیلنج کا اعلان

روسی صدر ولادیمیر پوتن نے اپنی سکیورٹی کونسل کو ہدایت دی ہے کہ وہ ممکنہ نیوکلیئر ٹیسٹ کے لیے منصوبہ بندی اور سفارشات پیش کرے۔ ماسکو نے واضح کیا ہے کہ اگر واشنگٹن نے عملی اقدام کیا تو روس بھی اسی نوعیت کا ردعمل دے گا۔

امریکی میڈیا کے مطابق یہ فیصلہ گزشتہ تین دہائیوں میں پہلی بار لیا گیا ہے، جبکہ امریکی حکام نے وضاحت سے گریز کرتے ہوئے کہا ہے کہ ابتدائی طور پر ’غیر نیوکلیئر دھماکے‘ کیے جا سکتے ہیں۔

تاہم صدر ٹرمپ کے بیان نے اس معاملے کو مزید غیر واضح بنا دیا ہے، کیونکہ انہوں نے کہا کہ جلد سب کو معلوم ہو جائے گا۔

ماہرین کے مطابق امریکا کا واحد قابلِ استعمال ٹیسٹ مقام نیواڈا نیوکلیئر ٹیسٹ سائٹ ہے، جسے دوبارہ فعال کرنے میں کم از کم 2 سال لگ سکتے ہیں۔ دوسری جانب روس نے نووایا زملیا سمیت اپنے مرکزی ٹیسٹ مراکز کو تیار حالت میں رکھنے کا عندیہ دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:چین نے امریکی صدر کے ایٹمی تجربات کے دعوے کو بے بنیاد اور غیر ذمہ دارانہ قرار دے دیا

یہ پیشرفت ایسے وقت میں ہوئی ہے جب امریکہ اور روس کے درمیان اسٹریٹیجک ہتھیاروں کے کنٹرول پر اعتماد کی فضا مسلسل کمزور ہو رہی ہے۔

ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ اگر دونوں ممالک نے ٹیسٹنگ دوبارہ شروع کر دی تو عالمی سطح پر جوہری عدم پھیلاؤ کے نظام کو شدید نقصان پہنچے گا۔

یاد رہے کہ امریکا نے آخری بار 1992 میں نیوکلیئر ٹیسٹ کیے تھے جبکہ روس نے 1990 میں اپنے تجربات ختم کیے تھے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

امریکا ایٹمی تجربات پیوٹن روس صدر ٹرمپ

متعلقہ مضامین

  • آخری ایٹمی تجربہ 98ء میں کیا تھا، بھارتی موقف ہمیشہ غیر واضح: پاکستان
  • پاک افغان مذاکرات میں تعطل۔اب اگلے دورکاکوئی پروگرام نہیں، خواجہ آصف
  • ایشیاکپ ٹرافی تنازع، آئی سی سی کی بڑی پیشکش
  • پاکستان نے خفیہ، غیر قانونی ایٹمی سرگرمیوں کا بھارتی الزام مسترد کردیا
  • کیا واقعی ظہران ممدانی، ارسلان ناصر کے ’کزن‘ ہیں؟ یوٹیوبر نے بتادیا
  • امریکا نے بیلسٹک میزائل کا تجربہ کرنے سے قبل آگاہ کیا تھا: روس کا دعویٰ
  • مذاکرات ناکام ہوئے تو واحد آپشن فوجی آپریشن ہوگا: وزیردفاع
  • اگر افغانستان نے حملہ کیا تو پاکستان اپنے دفاع کے لیے تیار ہے، وزیر دفاع خواجہ آصف
  • ٹرمپ کا بڑا قدم: امریکا نے تین دہائیوں بعد ایٹمی تجربات کا آغاز کردیا
  •  نیوکلیئر ٹیسٹ کے امریکی اعلان پر روس کا سخت ردِعمل، جوابی تیاریوں کا آغاز