بھارتی حکام نے پاکستان کی جانب سے مغربی سرحدی علاقوں پر فوجی تنصیبات کو نشانہ بنانے کا اعتراف کرلیا۔بھارتی حکام نے کہا کہ پاکستان نے ادھم پور اورپٹھان کوٹ میں فوجی تنصیبات کو نشانہ بنایا، آدم پور اور بھٹنڈہ اسٹیشن پر بھی فوجی تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا۔پاکستان نے ہائی اسپیڈ میزائل سے پنجاب ائیر بیس اسٹیشن کو نشانہ بنانے کی کوشش کی، بھارتی حکام نے پاکستان کی جانب سے سری نگر، اونتی پور اور ادھمپور کے فوجی اڈوں کو نشانہ بنانے کی تصدیق کر دی۔بھارتی حکام نے کہا کہ پاکستانی حملوں میں بھارتی فوجی اہلکار بھی زخمی ہوئے ، ان کا کہنا تھا کہ کشیدگی میں کمی چاہتے ہیں بشرطیکہ پاکستان بھی کمی کرے۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: فوجی تنصیبات کو نشانہ بھارتی حکام نے

پڑھیں:

 مقتدر حلقے موجودہ آئین و قانون میں درج ذمہ داریوں کے پابند رہیں،تنظیم اسلامی

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251108-08-21

 

 

حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر) مجوزہ 27 ویں آئینی ترمیم کے ذریعے آئین سے تمام غیر اسلامی شقوں کے اخراج اور اسلامی دفعات کی آئین میں باقی تمام شقوں پر بالادستی کو یقینی بنایا جائے۔ آئینی ترامیم کے مباحث میں عدلیہ کی آزادی پر کسی نوع کی قدغن کی کوئی گنجائش نہیں۔ مقتدر حلقے موجودہ آئین و قانون میں درج ذمہ داریوں کے پابند رہیں۔ اِن خیالات کا اظہار تنظیم اسلامی کے امیر شجاع الدین شیخ نے ایک بیان میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ آج کل مجوزہ 27 ویں آئینی ترمیم کا ہر طرف شوروغوغا ہے۔ تنظیم اسلامی کا اسلامی جمہوریہ پاکستان کے آئین اور اس میں ترامیم کے حوالے سے موقف بڑا واضح ہے کہ ایسے معاملات میں فیصلوں میں عجلت، دھونس اور جبر سے کلیتا اجتناب کیا جائے۔ ایک ایسی مملکت جو اسلام کے نام پر معرضِ وجود میں آئی تھی اس کے لیے ناگزیر ہے کہ ایک اسلامی فلاحی ریاست کے قیام کے لیے جو اصولی اصلاحات درکار  ہیں ان کو اس کے آئین میں شامل کیا جائے۔ انتظامی ضروریات کے تحت صوبوں کی تعداد میں اضافہ یقینا مطلوب ہے لیکن یہ فیصلہ صاف و شفاف انتخابات کے نتیجے میں حقیقی عوامی نمائندہ قومی اسمبلی و سینیٹ کی دو تہائی اکثریت اور اِسی طرح صوبوں میں بھی دو تہائی اکثریت کے ذریعے کیا جائے۔ اعلی و زیریں عدلیہ کی مکمل آزادی کو یقینی بنایا جائے تاکہ عوام کو ریاستی جبر سے بھی بچایا جاسکے، اور ان کے حقوق کی فراہمی اور عدل کے حصول کو بھی یقینی بنایا جا سکے۔ وفاقی شرعی عدالت اور سپریم کورٹ کے شریعت اپلیٹ بینچ میں مستند و جید علما کرام کو شامل کیا جائے اور انہی کی اکثریت ہو۔ پھر یہ کہ تمام شرعی معاملات صرف وفاقی شرعی عدالت کے سامنے لائے جائیں اور عدالت کے فیصلوں پر معطلی (Stay) کا فیصلہ بھی باقاعدہ سماعت کے بعد ہو۔ وفاق اور صوبوں میں وسائل، اختیارات اور ذرائع کی عدل کے ساتھ تقسیم کا اہتمام کیا جائے تاکہ کسی صوبے میں دوسروں سے کمتر ہونے کا تاثر نہ ابھرے۔ ملک کے نظامِ تعلیم کو اسلامی اصولوں کے سانچے میں ڈھالنے کا بندوبست کیا جائے۔ ہر شہری کے لیے صحت سمیت بنیادی ضروریات زندگی کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ عسکری ادارے اور دیگر مقتدرحلقے موجودہ آئین اور قانون کے دائرہ میں رہتے ہوئے اپنی ذمے داریاں ادا کریں اور کسی مخصوص شخصیت یا عہدہ کو فائدہ دینے کے لیے آئین میں کسی نوع کی ترمیم نہ کی جائے۔

اسٹاف رپورٹر

متعلقہ مضامین

  • اقوام متحدہ کا پاکستان کی منشیات کے خلاف کارروائیوں کا عالمی سطح پر اعتراف
  • پاکستان کی موثر انسدادِ منشیات کارروائیوں پر اقوام متحدہ کا اعتراف
  • بھارت: ٹرین میں کمبل اور چادر پر جھگڑا‘ فوجی اہلکار قتل
  •  مقتدر حلقے موجودہ آئین و قانون میں درج ذمہ داریوں کے پابند رہیں،تنظیم اسلامی
  • افغان طالبان اور پاکستان کے درمیان سرحدی جھڑپ
  • اگنی ویر اسکیم نے بھارتی معیشت اور فوجی نظام کی کمزوریاں عیاں کر دیں
  • امریکی فوج نے منشیات اسمگلنگ کرنے والی کشتی پر حملہ کر کے 3 ہلاک کر دیے
  • بھارتی افواج کی مشترکہ جنگی مشق ’’ایکسر سائز تریشول‘‘
  • مغرب سے مخصوص موضوعات پر ڈرامے بنانے کے لیے فنڈنگ ہو رہی ہے، محمود اختر کا دعویٰ
  • بھارتی افواج میں خواتین افسران کیساتھ منظم جنسی ہراسانی کا انکشاف