Islam Times:
2025-11-07@12:15:27 GMT

افغان طالبان اور پاکستان کے درمیان سرحدی جھڑپ

اشاعت کی تاریخ: 7th, November 2025 GMT

افغان طالبان اور پاکستان کے درمیان سرحدی جھڑپ

تسنیم نیوز کے مطابق طالبان حکومت کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے بتایا کہ پاکستانی افواج نے جمعرات کی شام صوبہ قندھار کے ضلع اسپین بولدک میں طالبان کی چوکیوں پر فائرنگ کی۔ ان کے بقول طالبان فورسز نے شہریوں کے تحفظ اور استنبول میں جاری مذاکراتی وفد کے احترام میں جوابی کارروائی سے گریز کیا۔  اسلام ٹائمز۔ ترکیہ میں بات چیت کے ساتھ ہی افغانستان کی سرحدی گزرگاہ اسپین بولدک ایک نئی مسلح جھڑپ ہوئی ہے۔ اگرچہ اس واقعے کے بارے میں دونوں فریقوں کے متضاد بیانات سامنے آئے ہیں، تاہم مبصرین کے مطابق یہ جھڑپ امن مذاکرات کے لیے ایک نیا امتحان ثابت ہو سکتی ہے۔ تسنیم نیوز کے مطابق طالبان حکومت کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے بتایا کہ پاکستانی افواج نے جمعرات کی شام صوبہ قندھار کے ضلع اسپین بولدک میں طالبان کی چوکیوں پر فائرنگ کی۔ ان کے بقول طالبان فورسز نے شہریوں کے تحفظ اور استنبول میں جاری مذاکراتی وفد کے احترام میں جوابی کارروائی سے گریز کیا۔ 

مجاہد کے مطابق یہ فائرنگ ایسے وقت میں ہوئی جب دونوں فریقوں نے گزشتہ مذاکراتی دور میں جنگ بندی میں توسیع اور اشتعال انگیزی سے اجتناب پر اتفاق کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ یہ واقعہ مقامی باشندوں میں خوف و تشویش کا باعث بنا ہے۔ دوسری جانب پاکستان کی وزارتِ اطلاعات نے طالبان کے مؤقف کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ فائرنگ طالبان فورسز کی جانب سے شروع ہوئی تھی اور پاکستانی اہلکاروں نے صرف مناسب دفاعی جواب دیا۔ بیان کے مطابق، صورتِ حال جلد ہی قابو میں آ گئی۔ قندھار کے مقامی ذرائع کے مطابق، سرحد کے قریب شدید فائرنگ کی آوازیں سنی گئیں، اور متعدد شہریوں نے اپنے گھر چھوڑ دیے۔ 

سوشل میڈیا پر سامنے آنے والی ویڈیوز میں غیر مسلح شہریوں کو سرحدی علاقوں سے فرار ہوتے دیکھا جا سکتا ہے۔ یہ جھڑپ ایسے وقت میں ہوئی ہے جب ترکیہ اور قطر کی ثالثی میں استنبول میں طالبان اور پاکستان کے درمیان امن مذاکرات جاری ہیں۔ ماہرین کے خیال میں اس واقعے سے ظاہر ہوتا ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان سلامتی کے معاملات پر گہری بداعتمادی اور اختلافات اب بھی برقرار ہیں۔ تجزیہ کاروں کے مطابق، طالبان شاید میدانِ جنگ میں ضبط و تحمل کا مظاہرہ کر کے اپنی ایک زیادہ “سفارتی” شبیہ پیش کرنا چاہتے ہیں، جبکہ پاکستان اندرونی دباؤ میں ہے کہ وہ کالعدم تحریکِ طالبان پاکستان (TTP) کے خلاف سخت کارروائی کرے اور کابل سے اس ضمن میں عملی اقدامات کی توقع رکھتا ہے۔ 

ماہرین کا کہنا ہے کہ اس قسم کی جھڑپیں آتش‌بس کے تسلسل اور فریقین کے باہمی اعتماد کے لیے ایک امتحان ہیں، ایک ایسا عمل جو ابتدا ہی سے کمزور اور تناؤ سے بھرپور رہا ہے۔ رپورٹ کے مطابق، طالبان اور پاکستان کے درمیان مذاکرات کا تیسرا باضابطہ دور ۶ نومبر سے استنبول میں شروع ہوا۔ طالبان وفد کی قیادت عبدالحق وثیق، سربراہِ عمومی استخباراتِ افغانستان، جبکہ پاکستانی وفد کی سربراہی عاصم ملک، سربراہِ انٹر سروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) کر رہے ہیں۔ یہ مذاکرات، جو اس سے قبل دوحہ اور استنبول میں دو مراحل میں منعقد ہو چکے ہیں، کا مقصد جنگ بندی کو مضبوط بنانا اور سرحدی کشیدگی میں کمی لانا ہے۔ 

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: استنبول میں اور پاکستان کے درمیان کے مطابق

پڑھیں:

افغان طالبان سے مذاکرات جاری، سوشل میڈیا کے کسی بیان پر دھیان نہ دیں: دفتر خارجہ

ویب ڈیسک: دفتر خارجہ پاکستان نے کہا ہے کہ افغان طالبان سے استنبول میں مذاکرات جاری ہیں، سوشل میڈیا پر جاری کسی بیان پر دھیان نہ دیا جائے۔

 دفترخارجہ کے ترجمان طاہرحسین اندرابی نے ہفتہ وار نیوز بریفنگ میں بتایا کہ پاکستان کا واضح مؤقف ہے کہ افغان سرزمین دہشتگردی کیلئے استعمال نہ ہو، پاکستان نے ثالثوں کو شواہد پر مبنی مطالبات حوالے کردیئے۔

 انہوں نے مزید بتایا کہ ثالث افغان طالبان کے ساتھ ہمارے مطالبات پرنکتہ بہ نکتہ بات چیت کررہے ہیں، مذاکرات میں ثالثوں نے پاکستان کے مؤقف کی مکمل تائید کی ہے۔

   واٹس ایپ صارفین کیلئے خوشخبری ,اب بغیر فون نکالے ایپ استعمال کرنا ممکن

 طاہر حسین اندرابی نے کہا کہ سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی کسی صورت قبول نہیں، پانی پاکستان کے لیےبقاکا معاملہ ہے۔

  پاکستان اسرائیل کی طرف سے غزہ جنگ بندی کی خلاف ورزیوں کی مذمت کرتا ہےغزہ امن منصوبہ پائیدار امن قائم کرنے کی کوشش ہے، اسرائیلی افواج کے فلسطینی علاقوں سے انخلا کا مطالبہ کرتے ہیں۔

 انہوں نے بتایا کہ مقبوضہ جموں وکشمیر کے لوگ بھارتی سرپرستی یافتہ دہشت گردی کا سامنا کررہا ہے، صدر آصف علی زرداری نےدوحہ کانفرنس سے کلیدی خطاب کیا، صدرمملکت نے مسئلہ کشمیر پر حکومت پاکستان کا مؤقف پیش کیا، صدرمملکت نے دوحہ میں کئی عالمی رہنماؤں اورسربراہان سے ملاقات کی۔

یوٹیوبرڈکی بھائی کےمقدمہ میں مبینہ رشوت لینےوالےافسران نےاستعفے دیدیئے

 انہوں نے یہ بھی بتایا کہ وزیراعظم شہبازشریف آذربائیجان کا دورہ کررہے ہیں، وزیراعظم باکومیں آذربائیجان کے یوم فتح کی5ویں سالگرہ کی تقریب میں شرکت کریں گے۔

 استنبول میں پاکستان اورافغان طالبان کے مذاکرات جاری ہیں، نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے3 نومبر کو استنبول کا دورہ کیا، مختلف معاملات پر بات کی۔
 
 

متعلقہ مضامین

  • افغان طالبان سے مذاکرات جاری، سوشل میڈیا کے کسی بیان پر دھیان نہ دیں: دفتر خارجہ
  • استنبول مذاکرات: افغان سرزمین سے دہشت گردی کسی صورت قبول نہیں، پاکستان  
  • پاکستان اور افغانستان کے درمیان مذاکرات کا نیا دور استنبول میں شروع
  • استنبول :دہشت گردی کا خاتمہ‘ پاکستان اور افغان طالبان میں مذاکرات آج ہونگے
  • پاک-افغان مذاکرات کل استنبول میں شروع ہوں گے
  • پاکستان اور افغانستان کے درمیان مذاکراتی بیٹھک جمعرات کو استنبول میں ہوگی، وزیر دفاع کی شرکت متوقع
  • دہشتگردی کا خاتمہ: پاکستان اور افغان طالبان میں مذاکرات کل استنبول میں ہوں گے
  • پاکستان افغان طالبان کے درمیان مذاکرات کا تیسرا دور کل استنبول میں ہوگا
  • پاکستان اور افغان طالبان رجیم کے درمیان مذاکرات کا تیسرا دور کل استنبول میں ہوگا