بھارت پاکستان کے ساتھ تنازع کو مزید نہیں بڑھانا چاہتا ،سفارتی و عسکری حکام کی بریفنگ
اشاعت کی تاریخ: 10th, May 2025 GMT
بھارت پاکستان کے ساتھ تنازع کو مزید نہیں بڑھانا چاہتا ،سفارتی و عسکری حکام کی بریفنگ WhatsAppFacebookTwitter 0 10 May, 2025 سب نیوز
نئی دہلی : بھارتی وزارت خارجہ اور فوجی حکام کی مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران بھارتی فوج نے کہا کہ مغربی بھارت کے سرحدی علاقے میں پاکستان کی مسلسل مسلح کارروائیوں سے بھارتی فضائیہ کی کئی ایئر بیسز اور فوجی اسپتالوں کو نقصان پہنچا ہے۔
بھارتی فوج نے ان کارروائیوں کی مذمت کرتے ہوئے جوابی کارروائی کی، جن میں تکنیکی سہولیات، کمانڈ کنٹرول سینٹر، ریڈار اسٹیشن اور ہتھیاروں کے ذخیرے کو نشانہ بنایا گیا ہے۔
بھارتی جنگی جہاز اور میزائلوں نے پاکستان کے متعدد فوجی اڈوں پر حملہ کیا ہے۔
علاوہ ازیں بھارتی فوج کا مشاہدہ ہے کہ پاکستان سرحدی علاقے میں فوجی اہلکاروں کو منتقل کر رہا ہے۔ بھارتی مسلح افواج ہمیشہ اعلیٰ جنگی تیاری کی حالت میں رہتی ہیں، اور تمام دشمنانہ کارروائیوں کا مؤثر جواب دیا گیا ہے۔ بھارتی مسلح فوج نے اعادہ کیا ہے کہ بھارت تنازع کو بڑھانا نہیں چاہتا۔ بھارتی فوجی ترجمان نے کہا کہ پاکستان کا یہ دعویٰ کہ بھارت کا S-400 فضائی دفاعی نظام تباہ ہو گیا ہے اور سورات اور سیرسا کے ہوائی اڈے تباہ کر دیئے گئے ہیں، بھارت نے واضح طور پر اس کی تردید کی ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرآپ اپنے ائیر بیس نہیں بچا سکتے تو جنتا کو کیسے بچائیں گے؟ انڈین چینل کا اپنی ہی حکومت سے سوال آپ اپنے ائیر بیس نہیں بچا سکتے تو جنتا کو کیسے بچائیں گے؟ انڈین چینل کا اپنی ہی حکومت سے سوال پاک بھارت کشیدگی: وزیرِ اعظم شہباز شریف کی صدر آصف علی زرداری سے اہم ملاقات بھارت کی پاکستانی حملے میں اپنے ایک اعلیٰ اہلکار کی ہلاکت کی تصدیق پاک بھارت کشیدگی: وزیراعظم آج قوم سے خطاب کریں گے بھارت کا رحیم یار خان کے شیخ زاید انٹرنیشنل ائیرپورٹ پر حملہ ’پاکستان کے پاس میزائل کا ذخیرہ بہت زیادہ ہے‘، خوفزدہ بھارتی میڈیا نے رونا پیٹنا شروع کردیاCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: پاکستان کے
پڑھیں:
مودی سات سال کے طویل وقفے کے بعد پہلی بار چین کا دورہ کریں گے
نئی دہلی: بھارتی وزیراعظم نریندر مودی سات سال کے طویل وقفے کے بعد پہلی بار چین کا دورہ کریں گے۔
سرکاری ذرائع کے مطابق مودی 31 اگست سے شروع ہونے والے شنگھائی تعاون تنظیم (SCO) کے اجلاس میں شرکت کے لیے چینی شہر تیانجن جائیں گے۔
یہ دورہ ایک ایسے وقت میں ہو رہا ہے جب بھارت اور امریکہ کے تعلقات میں کشیدگی اپنے عروج پر ہے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھارت سے درآمد کی جانے والی اشیاء پر ایشیائی ممالک میں سب سے زیادہ ٹیکس عائد کر دیے ہیں اور روسی تیل کی خریداری پر بھارت کو مزید سزا کی دھمکی بھی دی ہے۔
مودی کا یہ چین کا پہلا سرکاری دورہ ہوگا جو جون 2018 کے بعد اب ہو رہا ہے۔ بھارتی وزارت خارجہ نے اس حوالے سے کسی تبصرے سے گریز کیا ہے۔
دوسری جانب مودی کو کینیڈا کے وزیرِاعظم کارنی نے G7 اجلاس میں بطور مہمان شرکت کی دعوت دی ہے، اور مودی کا آئندہ کینیڈا کا دورہ بھی دس سال بعد ہوگا، جسے نئے عالمی منظرنامے میں ایک بڑا سفارتی امتحان سمجھا جا رہا ہے۔