بھارت کی رسوائی پر عامر جمال کی کمنٹری وائرل
اشاعت کی تاریخ: 10th, May 2025 GMT
پاکستان کیخلاف جارحیت کا مظاہرہ کرنے پر قومی ٹیم کے آل راؤنڈر عامر جمال نے دلچسپ کمنٹری کرکے بھارت کا مذاق بناڈالا۔
رات کی تاریکی میں پاکستان پر بزدلانہ حملے کے بعد پاک فوج کی بھرپور کارروائی پر اپنی پسپائی کی خفت مٹانے کیلئے مودی سرکاری اور گودی میڈیا پاکستان کے خلاف مسلسل منفی پروپیگنڈے میں مصروف ہے۔
انتہا پسند نریندر مودی کے جنگی جنون نے انڈین پریمئیر لیگ (آئی پی ایل) کو ملتوی کروادیا ہے جبکہ بھارتی میڈیا کی غلط رپورٹنگ پر انہیں دنیا بھر میں تنقید کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔
مزید پڑھیں: پاک بھارت کشیدگی؛ آئی پی ایل کو کتنا نقصان ہورہا ہے؟ حیران کُن رپورٹ سامنے آگئی
بھارت کی اس جنگ ہنسائی پر بھارت کے اندر سے بھی باشعور عوام آواز اٹھا رہے ہیں تاہم قومی ٹیم کے آل راؤنڈر عامر جمال نے مختلف انداز اپناتے ہوئے انسٹاگرام پر دلچسپ کمنڑی شیئر کی ہے۔
مزید پڑھیں: "آپریشن بنیان مرصوص؛ پوری قوم مسلح افواج کیساتھ ہے"
عامر جمال نے اپنے انسٹا گرام اکاؤنٹ پر لکھا کہ "پاور پلے کا اسکور زیرو۔۔۔ سکس ڈاؤن، اوپنر رافیل ڈک پر آؤٹ۔۔ دس اوورز میں میچ منسوخ"۔۔
مزید پڑھیں: آئی پی ایل کو کب تک کیلئے ملتوی کیا گیا؟ نائب صدر نے بتادیا
انہوں نے مزید لکھا کہ 'پاکستانیوں شاہینوں کا غلبہ واضح دکھ رہا ہے کہ ہر میچ فکس نہیں ہوتا'۔
قومی ٹیم کے آل راؤنڈر نے دلچسپ کمنٹری کے آخر میں بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناح کا یہ تاریخی جملہ بھی شیئر کیا جس میں لکھا تھا کہ "پاکستان کو دنیا کی کوئی طاقت نہیں مٹا سکتی"۔
View this post on InstagramA post shared by Aamir Jamal (@aamir.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: عامر جمال
پڑھیں:
مجوزہ آئینی ترمیم پر ججز اور وکلاء میں دلچسپ مکالمہ
—فائل فوٹوسپریم کورٹ میں مجوزہ آئینی ترمیم پر ججز اور وکلاء کے درمیان دلچسپ مکالمہ ہوا۔
آئینی بینچ میں سول سروس رولز سے متعلق کیس کی سماعت جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں آئینی بینچ نے کی۔
دورانِ سماعت جسٹس امین الدین خان نے وکیل سے سوال کیا کہ کیا یہ کیس آج ختم ہو جائے گا؟
وکیل فیصل صدیقی نے کہا کہ میرے خیال سے آج شائد کیس ختم نہ ہو پائے۔
وکیل فیصل صدیقی نے نام لیے بغیر 27 ویں آئینی ترمیم کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ میری درخواست ہے کہ کیس کا آج فیصلہ کیا جائے، میں وفاقی شرعی عدالت کی بلڈنگ میں کیس پر دلائل دینا نہیں چاہتا، بلڈنگ ہی لے لینی تھی تو وفاقی شرعی عدالت کی کیوں؟ بلڈنگ لینی تھی تو ساتھ والی عمارت لے لیتے۔
وکیل فیصل صدیقی کی بات پر آئینی بینچ کے ججز مسکرا دیے۔
جسٹس جمال مندوخیل نے مسکراتے ہوئے وکیل سے کہا کہ رات آپ کے حق میں کچھ پیشرفت ہوئی ہے؟
وکیل فیصل صدیقی نے کہا کہ مجھے کوئی شبہ نہیں سپریم کورٹ کا کوئی کچھ نہیں بگاڑ سکتا۔ جس پر جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ اگر یہی ایمان ہے تو پھر فکر کی کیا بات ہے؟
جسٹس امین الدین خان نے کہا کہ ہم تو آئین کے پابند ہیں۔
وکیل فیصل صدیقی نے ججز سے کہا کہ آپ کو معلوم ہے کہ وفاقی شرعی عدالت کیوں بنائی گئی تھی، آپ ججز اس کمرہ عدالت میں کتنے گرینڈ لگتے ہیں۔
جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ عمارت کے تبدیل ہونے سے اختیارات کم نہیں ہوں گے۔