اقوامِ متحدہ کے دفتر برائے انسانی امور کی ترجمان اولگا چیرفکو نے غزہ میں انسانی امداد کی فراہمی کے لیے راستے کھولنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اقوام متحدہ فلسطینیوں کی کسی بھی جبری نقل مکانی کی حمایت نہیں کرے گی۔

یہ بھی پڑھیں: اسرائیل نے امدادی سامان غزہ پہنچانے والا بحری جہاز بمباری سے تباہ کردیا

اولگا چیرفکو نے اپنے بیان میں کہا کہ اقوامِ متحدہ، غزہ کے شہریوں کی جبری بے دخلی کے کسی منصوبے کی حمایت نہیں کرتی، ہم نے واضح کر دیا ہے کہ ہم غزہ کے شہریوں کی جبری بے دخلی کے مخالف ہیں ،اقوام متحدہ فلسطینیوں کی کسی بھی جبری نقل مکانی کی حمایت نہیں کرے گی۔

غزہ میں انسانی امداد کی تقسیم کے لیے نئے امریکی منصوبے پر تبصرہ کرتے ہوئے اولگا چیرفکو نے کہا کہ انسانی امداد کی ترسیل سے متعلق تمام منصوبے انسانی اصولوں، غیر جانبداری اور منصفانہ تقسیم کے تقاضوں کے مطابق ہونے چاہئیں تاکہ یہ امداد ان لوگوں تک پہنچے جو واقعی اس کے مستحق ہیں، بغیر اس کے کہ ان کی جان کو خطرہ لاحق ہو۔

یہ بھی پڑھیں: آرٹ فار لائف،آرٹ فار غزہ آرٹسٹ کیمپ: اداکار جمال شاہ کا فلسطینیوں کی مدد کا منفرد انداز

انہوں نے غزہ کا محاصرہ ختم کرنے اور شہریوں کو امداد تک رسائی دینے کا مطالبہ بھی کیا۔ کہا کہ غزہ میں انسانی ضروریات سنگین حد تک بڑھ چکی ہیں،پورے غزہ کے باشندے خوراک کے محتاج ہیں اور غذائی قلت کی سطح میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news اقوام متحدہ انسانی حقوق غزہ فلسطین نقل مکانی.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اقوام متحدہ فلسطین نقل مکانی فلسطینیوں کی اقوام متحدہ حمایت نہیں

پڑھیں:

فلسطینی قیدیوں پر تشدد، اقوام متحدہ نے اسرائیل کو کٹہرے میں کھڑا کرلیا، سخت سوالات

اقوام متحدہ کی کمیٹی برائے انسدادِ تشدد میں اسرائیل سے فلسطینی قیدیوں پر مبینہ طور پر کیے جانے والے منظم تشدد اور بدسلوکی کے حوالے سے سخت سوالات کیے گئے۔

کمیٹی کے رکن پیٹر ویڈل کیسنگ نے بتایا کہ مختلف اداروں اور تنظیموں کی رپورٹس میں اسرائیلی حراستی مراکز میں تشدد اور غیر انسانی سلوک کے بے شمار واقعات درج ہیں، جن میں بچوں اور کمزور طبقات کو بھی نشانہ بنایا گیا۔

’یہ الزامات اس بات کی نشاندہی کرتے ہیں کہ تشدد ایک ریاستی پالیسی کی صورت اختیار کر چکا ہے، جو گرفتاری سے لے کر قید تک ہر سطح پر موجود ہے۔‘

انہوں نے کہا کہ غزہ کے خلاف اسرائیلی کارروائیوں کے دوران فلسطینی قیدیوں پر تشدد کے واقعات ’غیر معمولی حد تک‘ بڑھ گئے ہیں۔

کمیٹی کو موصول رپورٹس کے مطابق، قیدیوں کے ساتھ ہونے والے سلوک میں شدید مارپیٹ، بجلی کے جھٹکے، بھوک و پیاس سے تڑپانا، پانی میں ڈبونا (واٹر بورڈنگ) اور جنسی نوعیت کی دھمکیاں شامل ہیں۔

 اسرائیلی مؤقف

اقوام متحدہ میں اسرائیل کے سفیر ڈینیئل میرون نے ان الزامات کو  ’جھوٹ اور گمراہ کن معلومات‘ قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا۔

ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل اپنی اخلاقی اقدار اور اصولوں کے مطابق بین الاقوامی ذمہ داریوں پر عمل کر رہا ہے، حتیٰ کہ دہشتگرد تنظیموں کے خطرات کے باوجود بھی۔

اقوام متحدہ کی یہ کمیٹی 10 آزاد ماہرین پر مشتمل ہے جو کنونشن اگینسٹ ٹارچر (CAT) کے نفاذ کی نگرانی کرتی ہے۔ کمیٹی ہر رکن ملک کا باقاعدہ وقفے سے جائزہ لیتی ہے تاکہ یہ دیکھا جا سکے کہ وہ تشدد کے خلاف اپنے وعدوں پر کس حد تک عمل پیرا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسرائیل اقوام متحدہ غزہ فلسطینیوں پر تشدد

متعلقہ مضامین

  • وقت گزرنے سے کشمیریوں کے حق خودارادیت کو سلب نہیں کیا جا سکتا، ڈاکٹر فائی
  • G7 وزرائےخارجہ کا ٹرمپ کے غزہ منصوبے کی حمایت کا اعادہ
  • جی 7 ممالک کا غزہ منصوبےکی حمایت کا اعادہ، اسرائیلی قیدیوں کی باقیات کی واپسی پر زور
  • فلسطینی قیدیوں پر تشدد، اقوام متحدہ نے اسرائیل کو کٹہرے میں کھڑا کرلیا، سخت سوالات
  • اقوام متحدہ کا عراق میں پارلیمانی انتخابات پر تعریف
  • دنیا کے 16ممالک میں شدید خوراک کی کمی، لاکھوں افراد کو قحط کا خطرہ، اقوام متحدہ
  • اسرائیل غزہ میں امداد کا داخلہ روک رہا ہے، یونیسیف
  • اقوام متحدہ کا پاکستان میں خودکش دھماکے پر اظہار افسوس
  • افغانستان میں دہشتگردوں کو جدید اسلحے کی فراہمی امن کے لیے خطرہ، پاکستان کا اقوامِ متحدہ میں انتباہ
  • ہم نے اسرائیلی خلاف ورزیوں کو ریکارڈ کیا ہے، اقوام متحدہ