شہر قائد کے علاقے شاہ لطیف ٹاؤن میں اندوہناک واقعہ پیش آیا جس میں 20 لاکھ قرض واپس مانگنے والے شخص کو بہیمانہ طریقے سے قتل کردیا گیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق شاہ لطیف ٹاؤن میں پولیس نے گھر سے ایک شخص کی تشدد زدہ لاش برآمد کی، مقتول کو 20 لاکھ روپے قرض واپس دینے کے لیے بلایا گیا تھا۔

پولیس نے گھر سے خاتون اور بچے سمیت 5 افراد کو حراست میں لے لیا۔ 

پولیس کے مطابق مقتول کی شناخت 45 سالہ عامر قریشی کے نام سے کی گئی جسے تشدد اور ہتھوڑے کے وار سے قتل کیا گیا تھا۔

پولیس کا کہنا ہے کہ ابتدائی طور پر واقعہ فائرنگ سے پیش آنے کا بتایا جا رہا تھا تاہم مقتول کے جسم پر گولی کا کوئی نشان نہیں ملا۔ مقتول شاہ لطیف ٹاؤن کے علاقے السید سینٹر کا رہائشی تھا اور جس گھر سے مقتول کی لاش ملی ہے اس شخص سے مقتول کا لین دین کا تنازع چل رہا تھا۔

پولیس کے مطابق مقتول کو 20 لاکھ روپے کی رقم دینے کے بہانے بلایا گیا تھا جسے تشدد اور ہتھوڑے کے وار سے قتل کیا گیا اور اس کی لاش ملزم نے اپنے دیگر 2 ساتھیوں کے ہمراہ گھگھر پھاٹک کے قریب پھیکنے کی منصوبہ بند کی ہوئی تھی۔

 ملزم نے مقتول کی کار کو بھی چھپا کر اغوا کا ڈرامہ رچایا تھا جبکہ پولیس شام سے مقتول کو سرگرمی سے تلاش کر رہی ہے تھی۔

پولیس نے ملزم کے گھر کے باہر لگے کیمروں کی فوٹیجز چیک کی تو پولیس کو شک ہوا اور جب گھر کی تلاشی لی تو مقتول عامر کی تشدد زدہ لاش ملی جبکہ پولیس نے آلہ قتل بھی برآمد کرلیا۔

تاہم پولیس نے گھر میں موجود خاتون اور ایک بچے سمیت 5 افراد کو حراست میں لیکر تھانے منتقل کر دیا اور اس حوالے سے مزید تفتیش کا عمل جاری ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: پولیس نے سے قتل

پڑھیں:

این سی سی آئی اے کرپشن اسکینڈل، ڈیڑھ کروڑ ماہانہ بھتا، 13 افسران گرفتار

 

13 افسران کا گروپ 15 غیر قانونی کال سینٹرز سے ماہانہ ڈیڑھ کروڑ بھتا وصول کرتا رہا
گرفتار چینی شہریوں کی رہائیکیلئے بھاری رقوم لی گئیں، ہوشربا انکشافات سامنے آگئے

این سی سی آئی اے کرپشن اسکینڈل کی تفتیش میں حیران کن انکشافات سامنے آئے ہیں۔ تفتیشی ذرائع کے مطابق، راولپنڈی میں 13 افسران کا ایک گروپ 15 غیر قانونی کال سینٹرز سے ماہانہ ڈیڑھ کروڑ روپے بھتہ وصول کرتا رہا۔ ایڈیشنل ڈائریکٹر شہزاد حیدر کی زیر نگرانی ٹیم فرنٹ مین حسن امیر کے ذریعے رقم وصول کرتی رہی اور آٹھ ماہ کے دوران مجموعی طور پر بارہ کروڑ روپے اکٹھے کیے گئے۔ کال سینٹر سے گرفتار چینی شہریوں کی رہائی کے لیے بھی بھاری رقوم لی گئیں۔تفتیشی ذرائع کے مطابق، سب انسپکٹر بلال نے نئے کال سینٹر کے لیے 8 لاکھ روپے ماہانہ مقرر کیے تھے۔ اسلام آباد کے سیکٹر ایف 11 میں کال سینٹر پر چھاپہ مار کر ڈیل کی گئی۔ ایس ایچ او میاں عرفان نے کال سینٹر سے 4 کروڑ روپے میں ڈیل فائنل کی۔ مئی 2025 میں عامر نذیر کو راولپنڈی آفس کی کمانڈ سونپی گئی، جبکہ ندیم خان ڈپٹی ڈائریکٹر اور صارم علی سب انسپکٹر کے طور پر تعینات ہوئے۔ بعد میں ڈپٹی ڈائریکٹر سلمان علوی بھی اس ٹیم کا حصہ بن گئے۔تفتیش کے دوران معلوم ہوا کہ سب انسپکٹر صارم نے اپنے منشی محی الدین کو فرنٹ مین مقرر کر رکھا تھا۔ راولپنڈی میں کال سینٹر پر چھاپہ مار کر 14 چینی شہری گرفتار کیے گئے، جن میں سے ایک شہری کی بیوی عربیہ رباب سے رابطہ کیا گیا اور شوہر کی رہائی کے لیے 8 لاکھ روپے وصول کیے گئے۔ باقی 13 چینی شہریوں کی رہائی کے لیے مجموعی طور پر ایک کروڑ 20 لاکھ روپے وصول کیے گئے، جبکہ قانونی لوازمات کے لیے مزید ایک ملین روپے لیے گئے۔اس ڈیل سے حاصل شدہ 2 کروڑ 10 لاکھ روپے افسران میں تقسیم کیے گئے۔ صارم علی کو 17 لاکھ، عثمان بشارت کو 14 لاکھ اور ظہیر عباس کو 10 لاکھ روپے ملے۔ ندیم خان نے عثمان بشارت کے دفتر سے 95 لاکھ روپے وصول کیے اور ایڈیشنل ڈائریکٹر عامر نذیر کو 70 لاکھ دے کر باقی رقم اپنے پاس رکھی۔ذرائع ایف آئی اے کے مطابق ملزمان کی گرفتاری کے لیے ٹیمیں تشکیل دے دی گئی ہیں، اور این سی سی آئی اے کے 13 افسران کے خلاف مقدمہ گزشتہ رات درج کیا گیا۔

متعلقہ مضامین

  • کراچی، شہریوں پر رعب جمانے اور ہراساں کرنے والا جعلی پولیس اہلکار گرفتار
  • راولپنڈی؛ شادی شدہ خاتون سے زیادتی کرنے والا شخص گرفتار
  • گولارچی: دیسی شراب فروخت کرنے والا ملزم گرفتار
  • قصور، پولیس نے منشیات سپلائی کرنے والے بڑے نیٹ ورک کو پکڑ لیا، کروڑوں روپے مالیت کی منشیات برآمد
  • ہیلمٹ نہ پہننے پر شہری کا 60 لاکھ روپے کا چالان!
  • اورنگی ٹاؤن میں پیپلز پارٹی کے کارکن گھر جاتے ہوئے قتل کردیاگیا
  • سونے کی قیمت کو پھر پر لگ گئے، فی تولہ 7400 روپے مہنگا
  • مریم نواز شریف کی ہدایت پر چیف منسٹر شکایات سیل کا فوری ایکشن، خیبر پختونخوا کے شہری کے 86 لاکھ روپے 48 گھنٹے  میں واپس مل گئے
  • این سی سی آئی اے کرپشن اسکینڈل، ڈیڑھ کروڑ ماہانہ بھتا، 13 افسران گرفتار