دورانِ ڈیوٹی ٹک ٹاک ویڈیوز بنانے پر ایس ایچ او سمیت 7 پولیس اہلکار معطل
اشاعت کی تاریخ: 11th, May 2025 GMT
خیبرپختونخوا کے ضلع لکی مروت میں ڈیوٹی کے دوران ٹک ٹاک ویڈیوز بنانا سات پولیس اہلکاروں کو مہنگا پڑ گیا۔ ضلعی پولیس سربراہ (ڈی پی او) نے ایس ایچ او سید ایاز اور ایک سب انسپکٹر (ایس آئی) سمیت تمام سات اہلکاروں کو فوری طور پر معطل کر دیا ہے۔
ذرائع کے مطابق مذکورہ اہلکار سرکاری وردی میں دورانِ ڈیوٹی سوشل میڈیا پلیٹ فارم ”ٹک ٹاک“ پر ویڈیوز بنا رہے تھے، جو بعد ازاں وائرل ہو گئیں۔ ویڈیوز وائرل ہونے کے بعد محکمہ پولیس کی ساکھ متاثر ہوئی جس پر ڈی پی او نے سخت نوٹس لیتے ہوئے تمام اہلکاروں کے خلاف معطلی کا حکم جاری کیا۔
ڈی پی او لکی مروت نے نہ صرف اہلکاروں کو لائن حاضر کیا بلکہ ان کے خلاف باقاعدہ چارج شیٹ بھی جاری کر دی گئی ہے۔ ساتھ ہی واقعے کی مکمل انکوائری کا بھی حکم دے دیا گیا ہے تاکہ ڈیوٹی میں غفلت، غیر ذمہ داری اور محکمانہ ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کے مرتکب افراد کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جا سکے۔
پولیس ترجمان کے مطابق اس نوعیت کے واقعات کو برداشت نہیں کیا جائے گا، اور اہلکاروں کو سخت نظم و ضبط کا پابند بنایا جائے گا تاکہ فورس کی ساکھ اور عوامی اعتماد متاثر نہ ہو۔
Post Views: 2.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: اہلکاروں کو
پڑھیں:
کراچی، سافٹ ویئر ہاؤس میں لڑکی کو حبسِ بیجا اور ہراساں کرنے پر تلخ کلامی، ہوائی فائرنگ
کراچی:شہر قائد کے علاقے گلشن اقبال میں سوفٹ وئیر ہاؤس میں لڑکی کو مبینہ طور پر حبس بیجا میں رکھنے اور ہراساں کرنے پر لڑکی کے اہلخانہ اور دیگر افراد میں اشتعال پھیل گیا۔
جہاں تلخ کلامی اور ہاتھا کے دوران ہوائی فائرنگ کی گئی جس کی وجہ سے مکینوں میں شدید خوف و ہراس پھیل گیا تاہم خوش قسمتی سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
ایس ایچ او گلشن اقبال نعیم راجپوت نے بتایا کہ پولیس نے دونوں گروپ کے متعدد افراد کو حراست میں لیکر اسلحہ قبضے میں لے لیا ہے جبکہ ایک ویڈیو بھی سامنے آئی ہے جس میں خود کار ہتھیاروں سے مسلح افراد پولیس سے مزاحمت اور الجھتے ہوئے بھی دکھائی دیئے ہیں۔
تاہم پولیس کی جانب سے سوفٹ ویئر ہاؤس میں کام کرنے والی لڑکی کو ہراساں کرنے کے الزام میں نامزد سمیت دیگر کے خلاف مقدمہ درج کیا جا رہا ہے جبکہ دونوں گروپوں کے حراست میں لیے گئے افراد کے خلاف لڑائی جھگڑے اور ہوائی فائرنگ سمیت دیگر دفعات کے تحت بھی قانونی کارروائی عمل میں لائی جا رہی ہے۔
آخری اطلاعات آنے تک واقعے کے خلاف علاقہ مکینوں میں شدید اشتعال پایا جاتا تھا ۔