’پاکستانی عازمینِ حج کے لیے ہم وطن و ہم زبان طبی عملہ کا انتظام کسی نعمت سے کم نہیں‘
اشاعت کی تاریخ: 11th, May 2025 GMT
سعودی عرب میں پاکستانی عازمینِ حج کے لیے ہم وطن اور ہم زبان طبی عملہ کا انتظام کسی نعمت سے کم نہیں۔ یہ بات وفاقی وزیر مذہبی امور سردار محمد یوسف نے پاکستان حج مشن اسپتال کا دورہ کے موقع پر کہی۔
یہ بھی پڑھیں:وزرات مذہبی امور نے عازمین حج کو کس بات سے محتاط رہنے کا مشورہ دیا؟
ان کے ساتھ ڈی جی حج عبدالوہاب سومرو، چیف کووارڈینیٹر حج ڈاکٹر مرزا علی محسود، ڈائریکٹر حج مکہ عزیز اللہ خان اور کووارڈینیٹر مکہ ذوالفقار خان بھی موجود تھے۔
پاکستان حج میڈیکل مشن کے سربراہ کرنل ڈاکٹر شہیر جمال نے وفاقی وزیر مذہبی امور کو اسپتال کے مختلف شعبہ جات کا معائینہ کروایا۔ وزیر مذہبی امور سردار محمد یوسف نے دستیاب طبی سہولیات پر اطمینان کا اظہار کیااور طبی عملہ کو ضیوف الرحمن کی تمام تر طبی ضروریات کو احسن طریقہ سے پورا کرنے کی ہدایات جاری کیں۔
ڈی جی حج عبدالوہاب سومرو نے بتایا کہ اسپتال کے قیام اور ادویات و طبی آلات کی سعودی عرب منتقلی میں سعودی وزارت حج و عمرہ اور وزارت صحت کی بھرپور معاونت حاصل رہی۔ جبکہ روز مرہ کے امور کے لیے سعودی جرمن اسپتال پاکستان حج میڈیکل مشن کی براہ راست معاونت کر رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:وفاقی وزیر مذہبی امور سردار یوسف کا پاکستان حج مشن مدینہ منورہ کا دورہ
کرنل ڈاکٹر شہیر جمال نے بتایا کہ پاکستان حج میڈیکل مشن 2025 سول اور فورسز سے تعلق رکھنے والے 303 ڈاکٹرز اور پیرا میڈکل سٹاف پر مشتمل ہے۔
کرنل ڈاکٹر شہیر جمال کے مطابق ان میں میڈیکل سپیشلسٹ، سرجن، امراض قلب ، ماہر امراض ہڈی و جوڑ، گائینی ، ماہر امراض جلد ، ماہر امراض ناک کان گلہ،ماہر نفسیات، فارماسسٹ پبلک ہیلتھ سپیشلسٹ اور فیزیوتھراپسٹ شامل میں۔
انہوں نے آگاہ کیا کہ ان میں 72 لیڈی ڈاکٹرز اور لیڈی ہیلتھ ورکرز شامل ہیں۔ مرکزی اسپتال میں مرد و خواتین کے لیے 30 بستروں پر مشتمل الگ الگ وارڈز قائم ہیں جبکہ دیگر شعبہ جات میں ایمرجنسی، آئسولیشن وارڈ، فارمیسی، پیتھالوجی، مائنر او ٹی،دندان ، ریڈیالوجی، وغیرہ کام کر رہے ہیں۔ مکہ مکرمہ میں 9 فیلڈ ڈسپنسریاں موجود ہیں جنہیں 9 ایمولینس گاڑیوں کی معاونت حاصل ہے۔
کرنل ڈاکٹر شہیر جمال کے مطابق مدینہ منورہ میں بھی 11 بستروں پر مشتمل ایک چھوٹا اسپتال اور دو فیلڈ ڈسپنسریاں کام کر رہی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ اگر کسی مریض کی طبیعت زیادہ خراب ہو تو سعودی اسپتالوں میں ریفر کرنے کی سہولت بھی موجود ہے جہاں ضیوف الرحمن کا بہترین علاج کیا جاتا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسپتال سردار محمد یوسف سعودی عرب عازمین حج وفاقی وزیر مذہبی امور.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اسپتال سردار محمد یوسف وفاقی وزیر مذہبی امور کرنل ڈاکٹر شہیر جمال وفاقی وزیر مذہبی پاکستان حج کے لیے
پڑھیں:
’’رومانی زبان‘‘کی پاکستان میں پہلی بار’’نمل‘‘اسلام آباد میں تدریس
’’رومانی زبان‘‘کی پاکستان میں پہلی بار’’نمل‘‘اسلام آباد میں تدریس WhatsAppFacebookTwitter 0 26 June, 2025 سب نیوز
اسلام آباد: رومانیہ سفارت خانہ اسلام آباد، پاکستان اور رومانیہ کے درمیان تعلیمی اور ثقافتی تعاون میں ایک تاریخی پیش رفت کا اعلان کرتے ہوئے خوشی محسوس کرتا ہے: کہ پاکستان میں پہلی بار رومانی زبان کی کلاسز نیشنل یونیورسٹی آف ماڈرن لینگویجز (نمل)، اسلام آباد میں متعارف کرائی جا رہی ہیں۔
یہ اقدام رومانیہ کی وزارت تعلیم و تحقیق کے ماتحت ایک عوامی ادارے ’’رومانیہ لینگویج انسٹیٹیوٹ‘‘(آر ایل آئی )اور پاکستان کی نمایاں اعلیٰ تعلیمی درسگاہ ’’نمل‘‘کے درمیان دستخط کیے گئے ایک معاہدے کے تحت عمل میں آیا ۔ نمل، عالمی زبانوں کی تدریس اور بین الثقافتی مکالمے کے فروغ کے لیے وقف ایک اہم ادارہ ہے۔ معاہدے پر دستخط داایانا تھیوڈورا کوئبوس، ڈائریکٹر جنرل(آئی آر ایل )، اور میجر جنرل (ریٹائرڈ) شاہد محمود کیانی، ہلالِ امتیاز (ملٹری)، ریکٹر’’نمل‘‘نے کیے۔
اس شراکت داری کے تحت رومانیہ لینگویج انسٹیٹیوٹ نمل کی فیکلٹی آف لینگویجز میں رومانوی زبان، ادب، ثقافت اور تمدن کی تدریس کے لیے ایک تربیت یافتہ رومانوی لیکچرر مقرر کرے گا۔ یہ کلاسز بطور اختیاری مضامین طلباء کے لیے دستیاب ہوں گی، جو یونیورسٹی کے لسانی و ثقافتی کورسز میں مزید وسعت پیدا کریں گی۔ رومانوی لیکچرر ثقافتی سرگرمیوں میں بھی حصہ لیں گے اور رومانیہ اور پاکستان کے درمیان تعلیمی روابط کو مضبوط بنانے میں کردار ادا کریں گے۔
پاکستان میں رومانیہ کے سفیر ڈاکٹر ڈین اسٹوئینیسکو نے کہا کہ ہم اس اہم پیش رفت کا خیر مقدم کرتے ہیں جو ہماری تعلیمی سفارت کاری، عوامی روابط اور باہمی تفہیم کو فروغ دینے کی وسیع کوششوں کا حصہ ہے۔ ہم امید کرتے ہیں کہ رومانیہ میں بھی “اردو کلاسز” متعارف کرائی جائیں گی۔ رومانیہ پاکستان کے ساتھ اپنی دوستی کو نہایت قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے اور سمجھتا ہے کہ زبان اور ثقافت اقوام کے درمیان پُل کا کام کرتی ہیں۔
رومانی زبان لاطینی زبان سے ارتقا پذیر ایک رومانوی زبان ہے، جو رومانیہ اور جمہوریہ مالدووا کی سرکاری زبان ہے۔ اس کے لسانی روابط فرانسیسی، اطالوی، پرتگالی اور ہسپانوی جیسی دیگر رومانوی زبانوں سے جُڑے ہوئے ہیں، تاہم اس پر رومانیہ کے جغرافیائی و تاریخی پس منظر کے باعث سلاوی، یونانی، ترکی اور ہنگرین زبانوں کا منفرد اثر بھی موجود ہے۔ اگرچہ، رومانوی اور اردو زبانیں دو مختلف لسانی خاندانوں رومانوی (یورپی) اور ہند آریائی سے تعلق رکھتی ہیں، تاہم ان میں کچھ دلچسپ مماثلتیں موجود ہیں۔ دونوں زبانوں نے ترکی اور فارسی سے الفاظ مستعار لیے ہیں، خاص طور پر روزمرہ کی بول چال اور ثقافتی اصطلاحات میں۔ مزید برآں، دونوں زبانیں اپنے ادبی رنگ، جذباتی اظہار اور گفتگو میں شائستگی و ادب کی اہمیت کے حوالے سے جانی جاتی ہیں۔ اگرچہ ان کی ساخت مختلف ہے، لیکن اردو بولنے والوں کے لیے رومانوی زبان سیکھنا دلچسپ تجربہ ثابت ہو سکتا ہے کیونکہ اس میں کئی ثقافتی اور لفظی پُل موجود ہیں۔
رومانیہ، یورپی یونین کا رکن ملک ہے اور تعلیم، کاروبار، اور تعلیمی تبادلوں کے شعبوں میں ایک باصلاحیت شراکت دار ہے۔ پاکستان میں رومانی زبان کی تدریس اُن طلباء، محققین، اور پیشہ ور افراد کے لیے نئے مواقع پیدا کرے گی جو Erasmus+ اسکالرشپس، بین الجامعاتی تعاون یا یورپ میں کیریئر بنانے میں دلچسپی رکھتے ہیں۔ مزید یہ کہ رومانیہ میں جنوبی ایشیا سے تعلق رکھنے والے طلباء اور ورکرز کی بڑھتی ہوئی کمیونٹی آباد ہے، اور رومانوی زبان کا علم ان کے کامیاب انضمام اور ترقی کے لیے معاون ثابت ہوسکتا ہے۔
میں رومانی زبان کے کورسز کا آغاز دونوں ممالک، رومانیہ اور پاکستان، کی اس مشترکہ وابستگی کی عکاسی کرتا ہے کہ وہ تعلیمی فضیلت، ثقافتی تنوع، اور بامعنی تعلیمی تعاون کو فروغ دینا چاہتے ہیں۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبروفاقی کابینہ کا اجلاس: پیٹرولیم لیوی متعین کرنے کا اختیار پیٹرولیم ڈویژن کو دینے کی منظوری وفاقی کابینہ کا اجلاس: پیٹرولیم لیوی متعین کرنے کا اختیار پیٹرولیم ڈویژن کو دینے کی منظوری وفاقی کابینہ نے آئندہ مالی سال 26-2025 کے فنانس بل کی منظوری دے دی ایک سو نوے ملین پائونڈ کیس میں سزا معطلی کی درخواست پر سماعت ملتوی، نیب کی استدعا منظور مخصوص نشستیں کیس؛ ’’لگتا ہے پی ٹی آئی میں کوآرڈینیشن کا فقدان تھا‘‘ جسٹس محمد علی مظہر شنگھائی تعاون تنظیم کی بلوچستان میں دہشت گردی کی مذمت، پہلگام واقعے پربھارت کا موقف مسترد جس قیادت کو اپنے لوگ گالیاں دے رہے ہوں اس کے پیچھے کون نکلے گا، شیر افضل مروتCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم