کوئی بھارتی پائلٹ پاکستان کی حراست میں نہیں ہے، ڈی جی آئی ایس پی آر
اشاعت کی تاریخ: 11th, May 2025 GMT
ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا ہے کہ کوئی بھارتی پائلٹ پاکستان کی حراست میں نہیں ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ڈی جی آئی ایس پی آر نے وائس ایڈمرل بحریہ رب نواز اور ایئروائس مارشل اورنگزیب احمد کے ہمراہ مشرکہ پریس کانفرنس کی۔
صحافی کے سوال کا جواب دیتے ہوئے ڈی جی آئی ایس پی آر نے واضح کیا کہ کوئی بھارتی پائلٹ پاکستان کی حراست میں نہیں ہے، سوشل میڈیا پر پھیلنے والی ان خبروں میں کوئی صداقت نہیں ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ پاکستان نے جنگ بندی کی درخواست نہیں کی بلکہ بھارت نے امریکا سے درخواست کی تھی اور یہ خواہش بھی بھارت ہی کی تھی۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے واضح کیا کہ مسلح افواج چوکس اور تیار ہیں اور دوبارہ کسی بھی جارحیت یا مہم جوئی کی صورت میں اس سے زیادہ بھرپور جواب دیں گی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ڈی جی ا ئی ایس پی ا ر نہیں ہے
پڑھیں:
اس وقت پاک افغان مذاکرات ختم ہوچکے، خواجہ آصف
وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ اس وقت پاکستان اور افغانستان کے مذاکرات ختم ہوچکے ہیں، مذاکرات کے اگلے دور کا اب کوئی پروگرام نہیں، ترکیہ اور قطر ہمارے موقف کی حمایت کرتے ہیں۔
جیو نیوز کے پروگرام آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ میں گفتگو کے دوران وزیر دفاع نے کہا کہ اس وقت پاک افغان مذاکرات میں مکمل ڈیڈلاک ہے، مذاکرات کے اگلے دور کا اب کوئی پروگرام نہیں، اس وقت اب مذاکرات کے اگلے دور کی امید نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ ترکیہ اور قطر کے شکر گذار ہیں، انہوں نے خلوص کے ساتھ ثالثوں کا کردار ادا کیا۔
خواجہ آصف نے مزید کہا کہ افغان وفد کہہ رہا تھا کہ ان کی بات کا زبانی اعتبار کیا جائے، جس کی کوئی گنجائش نہیں ہے، بین الاقوامی مذاکرات کے دوران کی گئی حتمی بات تحریری طور پر کی جاتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ مذاکرات میں افغان وفد ہمارے موقف سے متفق تھا مگر لکھنے پر راضی نہ تھا۔
اُن کا کہنا تھا کہ اب ثالثوں نے بھی ہاتھ اٹھالیے ہیں ،ان کو ذرا بھی امید ہوتی تو وہ کہتے کہ آپ ٹھہر جائیں، اگر ثالث ہمیں کہتے کہ انہیں امید ہے اور ہم ٹھہر جائیں تو ہم ٹھہر جاتے۔
وزیر دفاع نے کہا کہ ہمارا خالی ہاتھ واپس آنا اس بات کی دلیل ہے کہ ہمارے ثالثوں کو بھی اب افغانستان سے امید نہیں، اگر افغان سرزمین سے پاکستان پر حملہ ہوا تو اس حساب سے ردعمل دیں گے۔
خواجہ آصف نے یہ بھی کہا کہ اگر افغان سر زمین سے کوئی کارروائی نہیں ہوتی ہمارے لیے سیز فائر قائم ہے۔ جب افغانستان کی طرف سے سیزفائر کی خلاف ورزی ہوئی تو ہم موثرجواب دیں گے۔
وزیر دفاع نے کہا کہ ہمارا ایک ہی مطالبہ ہے کہ افغانستان کی سر زمین سے پاکستان پر حملہ نہ ہو۔