ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا ہے کہ کوئی بھارتی پائلٹ پاکستان کی حراست میں نہیں ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق ڈی جی آئی ایس پی آر نے وائس ایڈمرل بحریہ رب نواز اور ایئروائس مارشل  اورنگزیب احمد کے ہمراہ مشرکہ پریس کانفرنس کی۔

صحافی کے سوال کا جواب دیتے ہوئے ڈی جی آئی ایس پی آر نے واضح کیا کہ کوئی بھارتی پائلٹ پاکستان کی حراست میں نہیں ہے، سوشل میڈیا پر پھیلنے والی ان خبروں میں کوئی صداقت نہیں ہے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ پاکستان نے جنگ بندی کی درخواست نہیں کی بلکہ بھارت نے امریکا سے درخواست کی تھی اور یہ خواہش بھی بھارت ہی کی تھی۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے واضح کیا کہ مسلح افواج چوکس اور تیار ہیں اور دوبارہ کسی بھی جارحیت یا مہم جوئی کی صورت میں اس سے زیادہ بھرپور جواب دیں گی۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: ڈی جی ا ئی ایس پی ا ر نہیں ہے

پڑھیں:

پہلگام حملے کے ملزمان وہ نہیں جن کے خاکے جاری ہوئے، بھارتی میڈیا

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

سرینگر (اے پی پی) بھارتی حکومت نے جموں و کشمیر کے سیاحتی مقام پہلگام میں فالس فلیگ آپریشن کا الزام بغیر کسی ثبوت کے پاکستان پر عاید کرتے ہوئے دعویٰ کیاتھا
کہ تینوں حملہ آوروں کا تعلق پاکستان سے ہے ، تاہم بھارتی تحقیقاتی ادارے کی رپورٹ میں اس دعوے کی نفی کی گئی ہے۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق بھارتی پولیس نے حملے کے اگلے ہی دن3 افراد کے خاکے بھی جاری کیے تھے اور ان میں سے 2کو پاکستانی جبکہ تیسرے کو مقامی کشمیری قرار دیاتھا۔ بعد ازاں مقامی کشمیری کو بھی پاکستانی قراردیاگیاتھا۔پہلگام واقعے کے تقریبا 2ماہ بعد بھارتی تحقیقاتی ادارے این آئی اے کی رپورٹ میں مودی حکومت کے سرکاری بیانیے کی نفی کی گئی ہے۔این آئی اے کی رپورٹ میں انکشاف کیاگیاہے کہ جن افراد کے خاکے جاری کیے گئے تھے وہ درحقیقت اس حملے میں ملوث ہی نہیں تھے اور ان خاکوں کی بنیاد ایک ہلاک عسکریت پسند کے موبائل فون سے ملنے والی ایک غیر تصویر پر رکھی گئی تھی۔این آئی اے کے نئے موقف سے نہ صرف حملے کے بعد پاکستان پر مودی حکومت کی طرف سے لگائے گئے الزامات مشکوک ہو گئے ہیں بلکہ اس سے یہ بھی ظاہر ہوتا ہے کہ واقعے کو ایک طے شدہ ایجنڈے کے تحت پاکستان کے خلاف مذموم پروپیگنڈا مہم کے طور پر استعمال کیا گیا۔ بھارتی تحقیقاتی ادارہ، جس پر پہلے ہی متنازع ہونے اور سیاسی اثر و رسوخ کے الزامات عاید کیے جاتے ہیں ، ایک بار پھر مشتبہ کردار ادا کر رہا ہے۔پہلگام واقعے کے بعد3کشمیری شہریوں نے حملے کی آزادانہ اور اعلیٰ سطحی تحقیقات کے لیے کمیشن کی تشکیل کی غرض سے بھارتی عدالت عظمیٰ سے رجوع کیا تھا، مگر عدالت نے ان کی درخواست یہ کہتے ہوئے مسترد کر دی کہ جج کب سے ایسے معاملات کے ماہر بن گئے ہیں؟۔ عدالت نے مزیدکہا تھا کہ اس طرح کی درخواستوں سے بھارتی افواج کا مورال پست ہوتا ہے ۔ بھارتی عدالت عظمیٰ کا یہ انکار نہ صرف شفاف انصاف کے اصولوں کی خلاف ورزی بلکہ اس نے پورے واقعے کو مزید مشکوک بنا دیا ہے۔ بھارت کی ہٹ دھرمی پر مبنی رویہ اور جنگی جنون خطے کے امن کے لیے خطرہ ہے کیونکہ مودی حکومت نے غیر مصدقہ دعوئوں اور جلد بازی میں دیے گئے جارحانہ بیانات کے ذریعے 2 ایٹمی طاقتوں کو جنگ کے دہانے پر لاکھڑا کیا تھا۔ اگر خود بھارتی تحقیقاتی ادارے وزیر اعظم مودی کی حکومتی بیانیے سے متفق نہیں تو عالمی برادری کیسے ان پر یقین کرسکتی ہے ۔

متعلقہ مضامین

  • اسٹیبلشمنٹ ہماری اپنی ہے، ہمیں اسٹیبلشمنٹ سے بات کرنے میں کوئی شرم نہیں
  • عمران خان کو کوئی مائنس کرہی نہیں سکتا، جاوید ہاشمی اڈیالہ جیل پہنچ گئے
  • بانی پی ٹی آئی کی فیملی تسلی رکھیں، انہیں کوئی مائنس نہیں کرسکتا، بیرسٹر گوہر
  • بھارتی پائلٹ ابھینندن کو گرفتار کرنیوالے میجر معیز شہید کی نمازِ جنازہ ادا، فیلڈ مارشل کی شرکت
  • پہلگام حملے کے ملزمان وہ نہیں جن کے خاکے جاری ہوئے، بھارتی میڈیا
  • بھارتی پائلٹ ابھی نندن کو پکڑنے والے میجر معیز سمیت 2 جوان شہید
  • خوارج کیخلاف آپریشن: بھارتی پائلٹ ابھینندن کو گرفتار کرنیوالے میجر معیز شہید
  • بھارتی پائلٹ ابھینندن کو گرفتار کرنے والے پاک فوج کے میجر معیز عباس جنوبی وزیرستان میں شہید
  • بھارتی پائلٹ ابھینندن کو گرفتار کرنے والے میجر معیز جام شہادت نوش کر گئے
  • امریکا اپنی طاقت سے اسرائیل کے ذریعے رجیم تبدیل کرواتا ہے: لطیف کھوسہ