جنگ بندی کے باوجود آئی پی ایل میں آسٹریلوی کھلاڑیوں کی شرکت غیریقینی کا شکار
اشاعت کی تاریخ: 12th, May 2025 GMT
آئی پی ایل معطل ہونے کے بعد آسٹریلوی کھلاڑیوں کی بقیہ میچز میں شرکت غیر یقینی کا شکار ہوگئی ہے۔
گزشتہ دنوں انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) کے پاکستان اور بھارت کے مابین کشیدگی کی وجہ سے معطل ہونے کے بعد ایونٹ میں شریک کئی آسٹریلوی کھلاڑی واپس چلے گئے تھے جن کی اب ٹورنامنٹ میں واپسی غیر یقینی کا شکار ہوگئی ہے۔
ہفتے کے روز دونوں ممالک میں جنگ بندی کا اعلان ہوگیا ہے تاہم خطے کی موجودہ صورت حالات نے آسٹریلوی کھلاڑیوں کو پریشان کر رکھا ہے۔
اس سے قبل کرکٹ آسٹریلیا کے چیف ایگزیکٹو آفیسر ٹاڈ گرینبرگ نے بھی کہا تھا کہ ہمارے کھلاڑیوں اور عملے کی حفاظت اور فلاح و بہبود ہمیشہ ہماری اولین ترجیح ہے اور ہم بی سی سی آئی کے فیصلے کی حمایت کرتے ہیں۔ ہم بھارتی اور پاکستانی حکومتوں کے ساتھ قریبی رابطے میں ہیں اور بھارت اور پاکستان میں موجود اپنےکھلاڑیوں اور سپورٹ اسٹاف کے ساتھ مسلسل بات چیت جاری رکھے ہوئے ہیں۔
اگرچہ کرکٹ آسٹریلیا اور بی سی سی آئی انڈین کرکٹ بورڈ ٹورنامنٹ کو دوبارہ شروع کرنے کے لیے کوششیں کر رہے ہیں، لیکن پیٹ کمینز، ٹریوس ہیڈ اور نیتھن ایلس جیسے کھلاڑیوں کی دوبارہ شمولیت مشکوک نظر آرہی ہے۔ اس کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ ان کی ٹیمیں پہلے ہی ایونٹ کی دوڑ سے باہر ہوگئی ہیں اور اب انہیں صرف لیگ گیم کے 2 یا 3 میچز کھیلنے ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق آئی پی ایل کے بقیہ میچز بنگلور، چنائی اور حیدرآباد میں 15 یا 16 مئی کو منعقد ہوسکتے ہیں۔
Post Views: 4.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: آئی پی ایل
پڑھیں:
عدالتی حکم کے باوجود وزیراعلیٰ کے پی کی بانی پی ٹی آئی سے ملاقات نہ کرانے پرتوہین عدالت کی درخواست دائر
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)عدالتی حکم کے باوجود وزیراعلیٰ کے پی کی بانی پی ٹی آئی سے ملاقات نہ کرانے پر اسلام آباد ہائیکورٹ میں توہین عدالت کی درخواست دائر کردی گئی۔
نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے مطابق درخواست میں وفاق، اڈیالہ جیل اور پنجاب حکومت کو فریق بنایا گیا ہے،توہین عدالت درخواست میں سیکرٹری داخلہ کو بھی فریق بنایاگیا ہے۔
ایڈووکیٹ جنرل کے پی شاہ فیصل نے سہیل آفریدی کی جانب سے درخواست جمع کرائی،ایڈووکیٹ جنرل کے پی نے درخواست دائر کرنے سے قبل بائیو میٹرک تصدیق کروائی،درخواست میں عدالتی حکم پر عملدرآمدنہ کرنے پر فریقین کیخلاف توہین عدالت کی کارروائی کی استدعا کی گئی ہے،درخواست میں اسلام آباد ہائیکورٹ کے لارجر بنچ ، ڈویژن بنچ کے فیصلوں کا حوالہ دیاگیا۔
ہم پہلے بھی اس ترمیم کو نہیں مانتے تھے اور آج بھی نہیں مانتے،جنید اکبر
مزید :