حافظ عبدالرؤف کے مارے جانے کے بھارتی دعوے کی تردید
اشاعت کی تاریخ: 12th, May 2025 GMT
نجی ٹی وی کے مطابق حافظ عبدالرؤف نے بہاولپور میں بھارتی حملے میں شہید ہونے والوں کی نماز جنازہ پڑھائی تھی، جسے حافظ عبدالرؤف کے جنازے کے طور پر پیش کیا گیا۔ اسلام ٹائمز۔ مولانا مسعود ازہر کے بھائی حافظ عبدالرؤف کے مارے جانے کا بھارتی پروپیگنڈا بھی بے نقاب ہوگیا، ان کے مارے جانے کی خبریں بھارتی میڈیا میں زیرگردش تھیں، جس میں کہا گیا کہ بہاولپور میں بھارتی حملے میں حافظ عبدالرؤف مارے گئے، جن کی نماز جنازہ ادا کی گئی۔ نجی ٹی وی کے مطابق حافظ عبدالرؤف نے بہاولپور میں بھارتی حملے میں شہید ہونے والوں کی نماز جنازہ پڑھائی تھی، جسے حافظ عبدالرؤف کے جنازے کے طور پر پیش کیا گیا، نماز جنازہ کی تصاویر برطانیہ میں تعینات بھارتی سفیر نے اسکائے نیوز کے پروگرام میں دکھائی تھیں۔ بھارتی میڈیا نے پروپیگنڈا کیا گیا کہ فوجی حکام نے حافظ عبدالرؤف کی نماز جنازہ میں شرکت کی ہے، انہیں بھی بھارت کے حملوں میں مارا جاچکا ہے۔
تاہم حافظ عبدالرؤف کے مارے جانے کی خبر بے بنیاد اور جھوٹ پر مبنی ہے۔ ڈی جی آئی ایس پی آر نے پریس کانفرنس میں حافظ عبدالرؤف کے مارے جانے کے بھارتی پروپیگنڈے کو بے نقاب کر دیا، پریس کانفرنس کے دوران ثبوت کے طور پر حافظ عبدالرؤف کا تازہ ویڈیو بیان میڈیا کے سامنے پیش کیا گیا، حافظ عبدالرؤف پاکستان کی سیاسی جماعت سے منسلک ہیں۔ بھارتی حکومت نے حافظ عبدالرؤف کی تصاویر کا غلط استعمال کرتے ہوئے عالمی سطح پر پاکستان کو بدنام کرنے کی ناکا م کوشش کی، بھارت کا یہ وطیرہ رہا ہے کہ بغیر کسی ثبوت کے پروپیگنڈا کرتا ہے، حقیقت یہ ہے کہ بہاولپور میں بھارتی حملے میں شہید ہونے والوں کی نماز جنازہ حافظ عبدالرؤف پڑھا رہے تھے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: حافظ عبدالرؤف کے مارے جانے کی نماز جنازہ کیا گیا
پڑھیں:
سعودی عرب کے مفتی اعظم، شیخ عبدالعزیز بن عبداللہ آل الشیخ انتقال کر گئے
سعودی عرب کے مفتی اعظم، شیخ عبدالعزیز بن عبداللہ آل الشیخ انتقال کر گئے۔
عرب خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق شاہی دیوان نے سعودی پریس ایجنسی (ایس پی اے) کو بتایا کہ شیخ عبدالعزیز کا انتقال منگل کی صبح ہوا۔
خلیج ٹائمز کے مطابق سعودی عرب کے مفتی اعظم اور ہیئت کبار العلما کے سربراہ، شیخ عبدالعزیز بن عبداللہ بن محمد آل الشیخ کے انتقال کا اعلان سعودی خبر رساں ایجنسی نے منگل کے روز کیا، ان کی نمازِ جنازہ بعد نماز عصر ریاض کی امام ترکی بن عبداللہ مسجد میں ادا کی جائے گی۔
سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے یہ بھی ہدایت کی ہے کہ ان کی غائبانہ نمازِ جنازہ مکہ مکرمہ کی مسجد الحرام، مدینہ منورہ کی مسجد نبوی اور مملکت بھر کی تمام مساجد میں عصر کی نماز کے بعد ادا کی جائے۔
واضح رہے کہ بطور مفتیِ اعظم، شیخ عبدالعزیز بن عبداللہ آل الشیخ سعودی عرب میں مذہبی اختیار کے اعلیٰ ترین منصب پر فائز تھے، وہ مکہ مکرمہ میں مقیم اسلامی عالم تھے اور سلفی مسلمانوں کی وسیع عالمی تحریک کے نمایاں مذہبی رہنما کے طور پر اثر و رسوخ رکھتے تھے۔
سعودی عرب میں آل الشیخ خاندان روایتی طور پر مذہبی اور عدالتی اداروں میں فائز رہا ہے، وہ محمد بن عبدالوہاب (1792-1703) کی نسل سے ہیں، اور گزشتہ 250 برسوں سے وہ آل سعود حکمران خاندان کے ساتھ قریبی تعلقات اور بین الازدواجی رشتوں میں جُڑے رہے ہیں۔
Post Views: 1