افغانستان میں طالبان حکومت نے شطرنج پر پابندی عائد کر دی
اشاعت کی تاریخ: 12th, May 2025 GMT
کابل: طالبان حکومت نے افغانستان میں شطرنج کھیلنے پر تاحکمِ ثانی پابندی عائد کر دی۔
برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق طالبان حکام کا کہنا ہے کہ یہ کھیل جوا کھیلنے کا ذریعہ بن سکتا ہے، جب تک شریعت کے تقاضے پورے نہیں ہوتے شطرنج کے کھیل کو معطل کر دیا گیا ہے۔
اس فیصلے کے تحت افغانستان میں شطرنج سے متعلق تمام سرگرمیاں فوری طور پر معطل کر دی گئی ہیں اور افغانستان شطرنج فیڈریشن کو بھی تحلیل کر دیا گیا ہے۔
طالبان کے اقتدار سنبھالنے کے بعد اگست 2021 سے اب تک کئی کھیلوں پر مختلف وجوہات کی بنیاد پر پابندیاں عائد کی جا چکی ہیں خاص طور پر خواتین کی کھیلوں میں شرکت مکمل طور پر بند کر دی گئی ہے۔
شطرنج وہ تازہ ترین کھیل ہے جس پر طالبان نے قدغن لگائی ہے۔ اس سے قبل گزشتہ سال مخلوط مارشل آرٹس (MMA) کو بھی شریعت سے متصادم قرار دیکر پابندی لگا دی گئی تھی۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
چین نے امریکا کو نایاب معدنیات کی برآمد پر عائد پابندی عارضی طور پر ختم کر دی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
بیجنگ: چین نے امریکا کو نایاب معدنیات کی برآمد پر عائد پابندی کو عارضی طور پر ختم کرنے کا اعلان کر دیا ہے، جس سے دونوں ممالک کے درمیان جاری تجارتی کشیدگی میں کمی آنے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کےمطابق چینی وزارتِ تجارت کے ترجمان کاکہنا ہےکہ پابندی میں نرمی کا اطلاق فوری طور پر ہوگا اور یہ معطلی 27 نومبر 2026 تک برقرار رہے گی، فیصلے کے تحت پہلے مرحلے میں گیلئم، جرمانیم، اینٹمونی اور سپر ہارڈ میٹریلز جیسی ڈوئل یوز یعنی دوہری استعمال کی اشیاء کی برآمد دوبارہ شروع کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔
ترجمان نے مزید تفصیلات تو فراہم نہیں کیں تاہم وضاحت کی کہ ان اشیاء کی برآمد پر پابندی دسمبر 2024 میں نافذ کی گئی تھی، ان دیگر برآمدی پابندیوں کو بھی عارضی طور پر ختم کرنے کا اعلان کیا جو 9 اکتوبر کو مخصوص نایاب معدنیات اور لیتھیئم بیٹریوں کے مواد پر عائد کی گئی تھیں۔
یہ فیصلہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب چینی صدر شی جن پنگ اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے باہمی تعلقات میں بہتری لانے اور تجارتی تنازعات میں نرمی کے لیے ٹیرف اور دیگر اقدامات کو ایک سال کے لیے مؤخر کرنے پر اتفاق کیا ہے۔
معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ چین کا یہ اقدام بیجنگ اور واشنگٹن کے درمیان جاری اقتصادی کشیدگی میں ایک مثبت پیش رفت کے طور پر دیکھا جا رہا ہے کیونکہ عالمی منڈی میں ان نایاب معدنیات اور بیٹری کے خام مال کی سپلائی عالمی ٹیکنالوجی صنعت کے لیے نہایت اہمیت رکھتی ہے۔