عوام کو جدید، محفوظ اور آرام دہ سفری سہولیات فراہم کرنا ٹرانسپورٹ کمپنیوں کی ذمہ داری ہونی چاہیے؛ گورنر پنجاب
اشاعت کی تاریخ: 12th, May 2025 GMT
سٹی 42 : پنجاب کے گورنر سردار سلیم حیدر خان سے پبلک ٹرانسپورٹ کمپنیز کے وفد کی ملاقات ہوئی، وفد نے گورنرپنجاب کو پبلک ٹرانسپورٹ کمپنیز کو درپیش مسائل سے آگاہ کیا۔
گورنر سردار سلیم حیدر کا کہنا ہے کہ پبلک ٹرانسپورٹ کا لوگوں کو اپنی منزل پر پہنچانے میں اہم کردار ہے، عوام کو جدید، محفوظ اور آرام دہ سفری سہولیات فراہم کرنا ٹرانسپورٹ کمپنیوں کی ذمہ داری ہونی چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ ڈرائیورز حضرات اوورسپیڈنگ سے گریز کریں تاکہ سڑک پر مختلف حادثات سے بچا جاسکے۔
مختلف تھانوں میں انچارج انویسٹی گیشنز کے تقرر و تبادلے
گورنر پنجاب نے کہا کہ ہماری بری،بحری اور پاک فضائیہ نے بھارتی حکومت کی نیندیں اُڑا دیں، پاکستان ہمیشہ امن کا خواہاں رہا ہے، عالمی اداروں نے بھارت کے جھوٹے پراپیگنڈے کو مسترد کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے سپہ سالار ملکی سالمیت کا دفاع کرنا جانتے ہیں۔
سردار سلیم حیدر نے کہا ہے کہ ٹرانسپورٹرز کروڑوں روپے کا ٹول ٹیکس و دیگر ٹیکس ادا کرتے ہیں ان کو سہولیات فراہم کرنا حکومتی ترجیحات میں شامل ہونا چاہئے۔
ڈپٹی کمشنر سید موسیٰ رضا کی قیادت میں تجاوزات کیخلاف وسیع آپریشن
وفد نے اس موقع پر کہا کہ ٹرانسپورٹرز ملک کی خاطر کسی قسم کی قربانی سے گریز نہیں کریں گے، غیر قانونی اور بلا جواز بھاری جرمانوں کے ساتھ روٹ پرمنٹ و لائسنس کی منسوخی سے ٹرانسپورٹرز کمپنیوں کو کروڑوں کا نقصان ہورہا ہے، ٹرانسپورٹز کے لئے انتہائی مشکل اور تکلیف دہ بات موٹر وے پولیس اور ہائی وے پولیس کا ڈرائیوروں کے ناروا سلوک ہے، ہائی وے پر سست رفتار ٹریفک جس میں سائیکل،موٹر سائیکل،پیدل چلنے والے اورمویشیوں کی گزرگاہوں کے لئے مناسب انداز میں الگ گرین بیلٹ بنائیں جائیں۔
سہیلی کے گھر جانیوالی 13 سالہ لڑکی زیادتی کا نشانہ بن گئی
.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
کشمیری عوام نے حکومت کا انتخاب کیا ہے لیکن طاقت لیفٹیننٹ گورنر کے پاس ہے، فاروق عبداللہ
جموں و کشمیر کی 25 کتابوں پر پابندی کے فیصلے پر انہوں نے کہا کہ وہ کشمیر کی تاریخ پر بات کرتے تھے، وہ اسے بھی برداشت نہیں کر سکتے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر نیشنل کانفرنس کے سربراہ اور جموں و کشمیر کے سابق وزیراعلٰی فاروق عبداللہ نے کہا کہ محمد علی جناح کا خیال تھا کہ کشمیر ایک مسلم ریاست ہے، یہ ان کے ساتھ چلے گا، جناح کا خیال تھا کہ کشمیر کہیں اور نہیں جائے گا۔ فاروق عبداللہ نے مزید کہا کہ اس وقت انگریزوں نے یہی کیا تھا، اگر کوئی ہندو بادشاہ ہے اور وہاں کے لوگ زیادہ تر مسلمان ہیں تو عوام کی مرضی ہوگی کہ وہ فیصلہ کریں کہ وہ کہاں جانا چاہتے ہیں، جیسا کہ جوناگڑھ میں ہوا، جیسا حیدرآباد میں ہوا۔ نیشنل کانفرنس کے سربراہ نے کہا کہ اس ملک کے ساتھ ہاتھ ملانے والوں کا کیا حشر ہوا۔ فاروق عبداللہ نے کہا کہ آج لوگوں نے (جموں و کشمیر میں) حکومت کو منتخب کیا ہے لیکن طاقت کس کے پاس ہے، لیفٹیننٹ گورنر کے پاس ہے۔
جموں و کشمیر کی 25 کتابوں پر پابندی کے فیصلے پر انہوں نے کہا کہ وہ کشمیر کی تاریخ پر بات کرتے تھے، وہ اسے بھی برداشت نہیں کر سکتے۔ جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ نے یہ بات دہلی میں ضیاء سلام اور آنند مشرا کی مشترکہ تحریر کردہ کتاب ’"دی لائین آف نوشہرہ" کی تقریب رونمائی میں کہی۔ واضح رہے کہ فاروق عبداللہ کی پارٹی مرکزی حکومت پر حملہ کر رہی ہے۔ نیشنل کانفرنس جموں و کشمیر کو مکمل ریاست کا درجہ دینے کا مطالبہ کر رہی ہے۔ فاروق عبداللہ نے 7 اگست کو انڈیا الائنس میٹنگ میں بھی یہ مسئلہ اٹھایا تھا۔